بہار
تیجسوی یادو کا بہار سرکار پر زبردست حملہ پولیس کی کارکردگی پر بھی اٹھائے سوال
پٹنہ: بی جے پی(BJP) اور جے ڈی یو (JDU) کے لیڈر تیجسوی یادو کو اس وقت نشانہ بنا رہے ہیں جب انہوں نے بہار میں شراب پر پابندی کے قانون سے تاڑی کو باہر رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بی جے پی لیڈروں کے بیانات کے بعد اب انہوں نے جوابی حملہ کیا ہے۔ تیجسوی یادو ( Tejashwi Yadav ) نے کہا کہ جب قانون بنایا جا رہا تھا، اس وقت ہم نے سی ایم نتیش کمار سے بات کی تھی کہ تاڑی کو پابندی سے باہر رکھا جائے۔ تیجسوی نے بی جے پی لیڈروں کے بیانات کو لے کر سنگین الزامات لگائے۔ تیجسوی نے دعویٰ کیا کہ بہار میں شراب کی غیر قانونی اسمگلنگ میں بی جے پی لیڈر ملوث ہیں۔ آرا میں جن تین لوگوں کو قتل کیا گیا ان میں ایک بی جے پی لیڈر بھی شامل ہے۔ گھروں میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا ذمہ دار بی جے پی لیڈر ہے۔
تیجسوی یادو نے یہاں تک کہا کہ ریاست میں عصمت دری کے جو واقعات سامنے آرہے ہیں ان میں بی جے پی لیڈروں کا ہاتھ سامنے آرہا ہے۔ آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم شروع سے چاہتے تھے اور ہم نے بہار کے سی ایم نتیش کمار سے بھی کہا تھا کہ تاڑی کو بہار ایکسائز ایکٹ 2016 سے مستثنیٰ ہونا چاہیے۔ دلت اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کو تاڑی پینے پر جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ تاڑی پر سے پابندی ختم کی جائے۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ شراب پر پابندی کا قانون سوالیہ نشان ہے۔ مالی مجبوریوں کی وجہ سے جیل میں بہت سے لوگ اپنی ضمانت بھی نہیں کروا پا رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی تیجسوی سنگین الزامات لگا چکے ہیں۔ تیجسوی نے 27 اپریل کو ایک پروگرام میں کہا تھا کہ پولیس شراب کے نام پر بھی لوگوں کا استحصال کر رہی ہے۔ نتیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے ‘نیرا اسکیم کو ناکام قرار دیا۔ تیجسوی یادو نے پاسی برادری کے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ انہیں اپنے ووٹ کی طاقت سے بہار میں حکومت بدلنی ہوگی۔