Uncategorized
پٹنہ میں منعقدہ تاڑی بزنس مین مہاجُٹان پروگرام سے تیجسوی یادو کاخطاب
پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے اتوار کے روز کہا کہ اگر ریاست میں عظیم اتحاد کی حکومت بننے پر تاڑی کو شراب بندی قانون سے باہر کیا جائے گا اور تاڑی کے کاروبار سے متعلق مقدمات بھی واپس لے لیے جائیں گے۔
راجدھانی پٹنہ کے سری کرشنا میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ تاڑی بزنس مین مہاجُٹان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ بہار کے کئی علاقوں میں تاڑی کا کاروبار ہوتا ہے۔ اگر اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں عظیم اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو اس کاروبار کو صنعت کا درجہ دے دیا جائے گا۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ حکومت میں تھے تو انہوں نے پارٹی سربراہ لالو پرساد یادو سے کئی بار تاڑی کے کاروبار کو شراب بندی قانون سے الگ کرنے کے بارے میں بات کی تھی، لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ضد کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا، ’’آنے والے الیکشن میں ہماری حکومت بنی تو تاڑی کو شراب بندی سے باہر کر دیا جائے گا۔‘‘
تیجسوی یادو نے کہا کہ آج شراب بندی قانون کی وجہ سے سب سے زیادہ ظلم پاسی برادری کو ہوا ہے۔ کئی لوگوں نے اس بارے میں شکایت بھی کی ہے۔ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کا آبائی پیشہ بند کر دیا گیا ہے۔ اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری میں پاسی برادری کی آبادی ایک فیصد ہے اور پاسی برادری کے 76 فیصد لوگ بے زمین ہیں۔آر جے ڈی لیڈر نے شراب بندی قانون پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے تحت پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلت اور قبائلی طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنا کر جیل بھیجا جا رہا ہے۔ حالات یہ ہو گئے ہیں کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے کئی لوگ ضمانت بھی نہیں کروا پا رہے ہیں۔ پولیس بھی شراب کے نام پر گھروں میں گھس کر لوگوں کا استحصال کر رہی ہے۔ بہار حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی ’نیرا‘ اسکیم بھی فلاپ ہو گئی ہے۔
تیجسوی یادو نے پاسی برادری کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اب ووٹوں سے حکومت کو نشانہ بنانے اور عظیم اتحاد کی حکومت بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کا درجہ ملنے سے اس کاروبار سے وابستہ لوگوں کی معاشی حالت بہتر ہوگی۔ اس موقع پر تیجسوی یادو نے لبنی (تاڑی کو ذخیرہ کرنے والا مٹی کا برتن) بھی اٹھایا۔