دلی این سی آر
دہلی میں سورج کی سختی ,عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں سورج کی سختی سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ گرمی سے پریشان دارالحکومت کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ دہلی کے کئی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری کو پار کر گیا۔ یہ اس سیزن کا گرم ترین دن تھا۔ تاہم شام کے وقت موسم بدل گیا اور ہلکے بادلوں کی آمدورفت سے لوگوں کو کچھ راحت ملی۔اس بار دہلی کے لوگوں کو اپریل کے مہینے میں ہی مئی جون کی گرمی کا سامنا ہے۔ دہلی کے بیشتر علاقوں میں ہفتہ کی صبح سے ہی تیز دھوپ چھائی ہوئی تھی۔ لوگوں نے دوپہر کے وقت گرم ہوائیں بھی محسوس کیں۔دہلی کا ریج علاقہ ہفتہ کو سب سے زیادہ گرم رہا۔ یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ دہلی کے لوگوں کو سہ پہر تین بجے کے بعد کچھ راحت ملی۔
موسم میں تبدیلی کی وجہ سے دہلی کے مختلف حصوں میں ہلکے بادل منڈلانے لگے۔دہلی میں سنیچر کی دوپہر مٹی کے طوفان کی وجہ سے ہوائی اڈے سے فلائٹ آپریشن متاثر ہوا۔ اس دوران کئی طیارے ایئرپورٹ پر نہیں اتر سکے جس کی وجہ سے ان کے پیچھے آنے والے طیاروں کو بھی درمیان میں ہی روکنا پڑا۔ ہفتہ کو دہلی ہوائی اڈے سے کئی ملکی اور بین الاقوامی پروازیں تاخیر سے روانہ ہوئیں۔ دہلی ایئرپورٹ نے تمام مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایئر لائنز سے پرواز کے اوقات کے بارے میں واضح معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی گھر سے نکل جائیں۔دہلی ہوائی اڈے پر ہوا کا رخ تبدیل ہونے کی وجہ سے گزشتہ کچھ دنوں سے فضائی خدمات متاثر ہیں۔ دہلی ہوائی اڈے نے جمعہ کو سوشل میڈیا پر بتایا کہ ہوا کی سمت میں تبدیلی کی وجہ سے ہوائی خدمات 4 مئی تک متاثر ہو سکتی ہیں۔
مختلف ہوا بازی کمپنیوں نے مسافروں کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ لیکن سنیچر کی دوپہر کو مٹی کے طوفان کی وجہ سے فضائی خدمات کچھ دیر کے لیے متاثر ہوئیں۔ اس سے نہ صرف طیاروں کی ٹیک آف بلکہ رن وے پر اترنے والے طیارے بھی متاثر ہوئے۔ہفتہ کو دہلی ایئرپورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا کہ دھول کے طوفان کی وجہ سے فضائی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ مسافروں سے درخواست ہے ۔
کہ وہ اپنی پرواز سے متعلق معلومات کے لیے ان کی ویب سائٹ دیکھیں۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو ہوائی اڈے پر اپنی پرواز کا انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایئر لائن کمپنی نے ان سے صبر و تحمل کی اپیل بھی کی۔