اتر پردیش

رامپور: ضیاء الرحمن قتل کیس سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو مزید 2 ہفتے کا وقت دیا

Published

on

دیوبند: رامپور منیہاران کے اسلام نگر گاؤں میں تقریباً ڈھائی سال پہلے پیش آئے ضیا ء الرحمن قتل کیس کی تفتیش کر رہی ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) کو سپریم کورٹ سے مزید دو ہفتے کا وقت مل گیا ہے۔ ٹیم تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ہی رپورٹ سپریم کورٹ کو بھیجے گی۔
دراصل ۲ نومبر 2022 کو اسلام نگر میں کچھ افراد نے ضیا ءالرحمن کے ساتھ مارپیٹ کی تھی، جس کے نتیجے میں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی تھی۔ اسی معاملے کے ملزمان میں شامل ایک شخص کی بیٹی نے بھی پھندے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی۔ متوفیہ کے اہل خانہ نے ضیا ء الرحمن پر گھر میں گھس کر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا، جبکہ ضیا ء الرحمن کے اہل خانہ نے لڑکی کے گھر والوں پر اسے خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا تھا۔
 معاملے کی غیر جانب دارانہ تفتیش کے لیے ضیا ء الرحمن کے اہل خانہ سپریم کورٹ پہنچے۔ بعد ازاں عدالت کے حکم پر ایس آئی ٹی کی تشکیل عمل میں آئی۔ پچھلے دنوں ایس آئی ٹی ٹیم میں شامل ایس پی سٹی ویوم بندل، ڈی ایس پی مظفر نگر راج کمار، انسپکٹر منوج کمار، چوکی انچارج سنجے شرما، سب انسپکٹر وجے سنگھ، ہیڈ کانسٹیبل سوشانت اور نمن نے جائے وقوعہ کا معائنہ کر کے ضروری معلومات حاصل کیں۔اسی کیس میں سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو مزید دو ہفتے تفتیش کے لیے دیے ہیں تاکہ کوئی بھی پہلو باقی نہ رہ جائے۔ ٹیم ہر زاویے سے معاملے کی باریک بینی سے تفتیش کر رہی ہے۔ ایس پی سٹی ویوم بندل کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، فی الحال تفتیش جاری ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network