دلی این سی آر
فریاد لیکر تھانہ گئی خاتون کو پولیس نے دھمکایا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

(پی این این)
نئی دہلی: تھانہ انچارج کے پاس شکایت لے کر آئی ہوئی خاتون کو دھمکی دینے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔ ویڈیو ٹیلا موڑ تھانے کی سکندر پور چوکی کا بتایا جا رہا ہے ۔ ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے (DCP Delhi Police) ڈی سی پی ٹرانس ہندن نمیش پاٹل نے سکندر پور چوکی کے انچارج کو لائن حاضر کیاہے ۔ اس معاملے کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے ۔
وائرل ویڈیو 1:54 منٹ طویل ہے ۔ اس میں انسپکٹر کہہ رہے ہیں کہ کیا کارروائی کی جائے ، یہ بہت قانونی ہوتا جا رہا ہے ۔ مجھے عمل بتائیں، ہم کیا کریں؟ عورت کہتی ہے کہ ہم آرام سے بات کر رہے ہیں۔ انسپکٹر کہتا ہے کہ ہم سکون سے بات کر رہے ہیں لیکن آپ سمجھ نہیں پا رہے ۔ بہت زیادہ کہا جا رہا ہے ۔ اس دوران انسپکٹر قابل اعتراض الفاظ استعمال کرتا ہے ۔ تیری زبان تجھے جیل بھیج دے گی، ہم تیری مدد کرنے کا سوچ رہے تھے لیکن اب نہیں۔ جہاں بھی جانا ہے جا۔
Uncategorized
وزیراعلیٰ ریکھا کپتا نے GPS لگے 1,111 واٹر ٹینکرز کو جھنڈی دکھا کر کیا روانہ

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور دہلی کے آبی وسائل کے وزیر پرویش صاحب سنگھ ورما نے دہلی جل بورڈ کے 1,111جی پی ایس سے چلنے والے واٹر ٹینکروں کو ہری جھنڈی دکھائی۔
اس دوران دہلی حکومت کے وزراءاور دہلی بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔ پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے یہ واٹر بورڈ کے ٹینکرز ڈی ڈی اے گراو ¿نڈ، نرنکاری کالونی، آدرش نگر سے روانہ کیے گئے تھے۔اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ ہم نے ہر کام میں شفافیت کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی ہے۔ کہیں بھی کرپشن کی لیکیج نہیں ہوگی، نہ پانی کا رساو ¿ ہوگا اور نہ ہی کرپشن کا رساو ہوگا۔ دہلی کی پانی کی فراہمی کو شفاف، منظم اور جوابدہ بنانے کی سمت میں یہ ایک تاریخی پہل ہے۔
وزیر پرویش صاحب سنگھ ورما نے کہا کہ دہلی کی پڑوسی ریاستیں ہمیں وافر مقدار میں پانی فراہم کرتی ہیں، لیکن ہمارے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہے۔ آج دہلی کی بی جے پی حکومت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کی سمت تیزی سے کام کر رہی ہے۔ وزیرآباد بیراج کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو آئندہ ڈیڑھ ماہ میں دوگنا کرنے پر کام جاری ہے۔ دہلی میں پانی ذخیرہ کرنے کی تمام جگہوں کی گنجائش بڑھائی جائے گی۔ حکومت کا مقصد دہلی کے ہر گاو ¿ں اور ہر فرد کو پانی فراہم کرنا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پانی کو ضائع نہ کریں اور اس کا صحیح استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ دہلی بورڈ کے پانی سے اپنی گاڑیاں نہ دھوئیں۔دہلی انتخابات کے دوران ٹینکر مافیا اور ٹینکروں کے ذریعے پانی کی سپلائی میں بے قاعدگیوں کا معاملہ کافی سامنے آیا تھا۔ موجودہ بی جے پی حکومت نے اس معاملے پر اس وقت کی آپ حکومت پر کافی حملہ کیا تھا۔ اسی سلسلے میں آج ریکھا سرکار نے دہلی میں پانی کے 1100 نئے ٹینکروں کو ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ واٹر ٹینکرز جی پی ایس کے ساتھ لگائے جائیں گے۔
تاکہ ان کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکے۔ دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے پانی کی چوری اور غلط استعمال کو روکنا آسان ہو جائے گا۔ دہلی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ ٹینکرز پورے شہر میں تعینات کیے جائیں گے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کی شدید قلت ہے یا جہاں پائپ لائن کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ پانی کے یہ نئے ٹینکر دہلی بھر کے ہر گھر تک پانی کیسے پہنچائیں گے۔ایک سینئر اہلکار نےبتایا کہ ہر ٹینکر جدید GPS ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو ان کی حقیقی وقت میں نگرانی کے قابل بناتا ہے۔ ٹینکروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ایک جدید ترین کمانڈ سنٹر قائم کیا گیا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پانی مطلوبہ جگہوں پر بروقت اور شفاف طریقے سے پہنچے۔ پانی کے وزیر پرویش ورما نےکو کہا، "ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘سب کے لیے پانی’ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
ہم دہلی کو پانی کے بحران سے آزاد کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ GPS سے لیس ٹینکروں کی تعیناتی شفافیت، بروقت اور جوابدہی کی علامت ہے۔”انہوں نے کہا، "ہمارا عزم اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دارالحکومت میں کوئی بھی شہری پانی سے محروم نہ رہے۔ حکومت ہر کالونی، بستی اور محلے تک پانی کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔”
دلی این سی آر
دہلی کے سرکاری اسکولوں کے مہمان اساتذہ کے لیے خوشخبری , ریگولر اساتذہ کی طرح سہولیات فراہم کرنے پر غور

(پی این این)
نئی دہلی :دارالحکومت دہلی کے سرکاری اسکولوں (Govt Schools ) میں پڑھانے والے مہمان اساتذہ کے لیے خوشخبری ہے۔ ہریانہ کی طرز پر دہلی حکومت مہمان اساتذہ (Guest Teachers) کو بھی ریگولر اساتذہ کی طرح سہولیات فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ 58 سال کی عمر تک خدمات کو باقاعدہ کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ کنٹریکٹ کے حوالے سے ہر سال مہمان اساتذہ کو درپیش مسائل کا خاتمہ ہوگا۔ ایک ہی وقت میں، کوئی صحت کی سہولیات اور ہاو ¿س رینٹ الاو ¿نس (HRA) حاصل کرسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایک فائل وزیر تعلیم کو بھیجی گئی تھی تاہم کچھ بہتری لانے کے لیے فائل واپس بھیج دی گئی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ حکومت جلد ہی مہمان اساتذہ کے حوالے سے بڑا فیصلہ لے سکتی ہے۔ مہمان اساتذہ کئی سالوں سے اپنی خدمات کو ریگولر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی وہ مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کی بھی التجا کر رہے ہیں۔سرکاری سکولوں میں 16 ہزار کے قریب مہمان اساتذہ کام کر رہے ہیں۔ ان اساتذہ کو پچھلی کانگریس اور AAP حکومتوں کے دور میں بھرتی کیا گیا تھا۔
دیگر ملازمین کی طرح مہمان اساتذہ کو بھی زچگی کی چھٹی دینے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن مہمان اساتذہ کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے۔ محکمہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ان اساتذہ کی ملازمتوں کو محفوظ بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔آل انڈیا گیسٹ ٹیچرس ایسوسی ایشن (اے آئی جی ٹی اے) نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں سے ان کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پچھلی حکومت نے کسی بھی سہولت کا فائدہ نہیں دیا۔ نوکری چھوٹ جانے کا خوف ہمیشہ رہتا ہے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری شعیب رانا نے کہا کہ وہ جلد ہی ریگولرائزیشن کے معاملے پر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور وزیر تعلیم آشیش سود سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مہمان اساتذہ کو اعزازیہ کے علاوہ کوئی سہولت نہیں ملتی۔
ان کی بحالی کے بعد ریگولر اساتذہ کی طرح علیحدہ الاو ¿نسز کا انتظام کیا جائے۔ مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کے اصول کو لاگو کرتے ہوئے ریگولر اساتذہ کی طرز پر ریٹائرمنٹ مراعات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہمان اساتذہ دہلی کے تعلیمی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، لیکن ان کی ملازمتیں ہر سال خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔
دلی این سی آر
سیلم پور قتل کیس میں لیڈی ڈان سمیت 3 افراد گرفتار, حالات کشیدہ

ادھر سیلم پور قتل کیس کی ملزمہ لیڈی ڈان ذکرا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔۔ وہ فی الحال پولیس کی حراست میں ہے۔ ان کے ساتھ تین دیگر افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ سیلم پور میں 17 سالہ لڑکے کے قتل کے معاملے میں لیڈی ڈان ذکرا کا نام آ رہا تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ ذکرا اور اس کے بھائی ساحل نے مل کر یہ کام انجام دیا تھا۔ ذکرا اب پولیس کی حراست میں ہے۔ ساحل بھی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔
شام 7.38 بجے کنال دودھ لینے سیالپور کے جے بلاک جا رہا تھا۔ اس دوران اسے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ اس کے قتل کے بعد سے علاقے میں کشیدگی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی سازش ‘لیڈی ڈان کے نام سے مشہور ذکرا نے رچی تھی۔ معلومات کے مطابق وہ اپنے بھائی کے چھرا گھونپنے اور حملے کا بدلہ لینا چاہتی تھی۔
ایک سینئر افسر نے کہا، "ہم نے سیکورٹی بڑھا دی ہے اور لوگوں کو سڑکوں سے ہٹا دیا ہے۔ ہم امن و امان کو برقرار رکھنے کو یقینی بنا رہے ہیں۔” جمعرات کو لڑکے کی موت کی اطلاع ملتے ہی سیلم پور پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم اسپتال پہنچی۔ کرائم ٹیم کو جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے لیے بلایا گیا۔
-
دلی این سی آر3 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر3 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر3 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ4 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
دلی این سی آر3 مہینے ago
اقتدار میں واپسی کے بعدکجریوال بنیں گے وزیر اعلیٰ :آتشی
-
بہار4 مہینے ago
اردو ڈائریکٹوریٹ کی سبھی ضلع مجسٹریٹ کو اردو زبان کے استعمال کی ہدایت
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت