اتر پردیش

Dainik Bhaskar-Expose ڈیپ فیک انکشافات کا ازخود نوٹس لے عدالت : اکھلیش

Published

on

(پی این این) لکھنو ¿:سماج وادی پارٹی (Samajwadi Party) کے صدر اکھلیش یادو  (Akhilesh Yadav) نے سوشل میڈیا پر کہا کہ جب سے حکمراں پارٹی سے پیسے لینے اور ڈیپ فیک کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کا جرم کرنے والوں کی فہرست منظر عام پر آئی ہے، ان کے آپریٹر اور ان کے ملازمین خوف سے زیر زمین چلے گئے ہیں۔ اگر ان طاقتوں کے ساتھ کوئی ملی بھگت نہ ہوتی تو ڈیپ فیک کے مجرم اب تک جیل میں ہوتے۔ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ اب غیر قانونی کام کرنے والی یہ مجرم کمپنیاں جیل جانے کے خوف سے بچنے کے لیے اپنے نام بدلنے کے لیے اقتدار میں رہنے والوں کے چکر لگا رہی ہیں۔ ویسے جن لوگوں نے پیسے دے کر یہ کام کروایا ہے یا یوں کہہ لیں کہ جنہوں نے ایسی لالچی کمپنیوں کو پھنسا رکھا ہے، وہ خود نام بدلنے کے ماہر ہیں۔ ان کمپنیوں کو دوبارہ ان میں پناہ لینی چاہیے۔

اکھلیش نے کہا کہ ہم عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ‘ڈیپ فیک’ انکشافات” (Dainik Bhaskar Expose) کا ازخود نوٹس لے اور سیاسی پارٹیوں، عہدیداروں اور اس طرح کے غیر قانونی کام کرنے والی کمپنیوں کے مالکان-آپریٹروں کے خلاف فوری طور پر تحقیقات اور سزا کا عمل شروع کرے۔

اکھلیش نے کہا کہ ایک بار فہرست سامنے آنے کے بعد انہیں کوئی نہیں بچائے گا۔ حکومت کا غصہ نہیں تو عوام کا قہر اور اپنے ضمیر کی سالمیت ان کے آپریٹرز اور ملازمین پر ضرور گرے گی۔ بی جے پی انہیں دور سے بھی بانس سے نہیں چھوئے گی کیونکہ ان کا کام ہوجانے کے بعد وہ اپنے ہی لوگوں کو نہیں پہچانتے ہیں، اس لیے جب وہ ایسی پیسوں کی بھوکی کمپنیوں کو دیکھیں گے تو نہ صرف آنکھیں پھیر لیں گے بلکہ منہ بھی پھیر لیں گے۔
ایس پی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ بے ایمان کمپنیوں کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اب ان کے ملازمین اپنے آپ کو بچانے کے لیے استعفیٰ دیں گے، ان کے اکاو ¿نٹس بھی ضبط کر لیے جائیں گے اور ان کے پڑھے لکھے آپریٹرز کا سر شرم سے جھک کر جیلوں میں زندگی گزاریں گے۔ اس کے بچے، گھر والے اور معاشرہ اس سے پوچھے گا کہ وہ کون سی مجبوری تھی کہ اتنا ٹیلنٹ ہونے کے باوجود وہ غیر قانونی کام کر رہا تھا۔ وہ نہ صرف شرمناک زندگی گزارے گا بلکہ اپنے پیاروں کو بھی ساری زندگی شرمناک زندگی گزارنے پر مجبور کرے گا۔
ویسے اس بڑے انکشاف کے بعد وہ پڑھے لکھے لوگ بھی بہت شرمندہ ہوں گے جنہوں نے اپنی معصومیت کی وجہ سے بی جے پی کی طرف سے پھیلائے گئے جھوٹ کو سچ مان لیا اور اپوزیشن کو بدنام کرنے کی سازش کا شکار ہو گئے اور بغیر تصدیق کے سوشل میڈیا پر اس طرح کے ویڈیوز کو آگے بھیج دیا۔ بی جے پی لوگوں کی معصومیت کا استحصال کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔ امید ہے کہ ایسے لوگ مستقبل میں بی جے پی کی ایسی کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے تاکہ اپنے قصور سے چھٹکارا حاصل کر سکیں، کیونکہ قانونی طور پر جو بھی کسی کو بدنام کرنے کے مذموم ارادے سے کسی بھی خبر یا بات کو پھیلاتا ہے وہ بھی مجرم ہے۔ جس بے قصور عوام کو بی جے پی نے اپنے سیاسی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے جان بوجھ کر مجرم بنا دیا ہے۔
اب وہی عوام ہے جو بی جے پی کو ہرا کر اور ہٹا کر سبق سکھائے گی۔ بی جے پی نے نہ صرف اپنے حامیوں کو دھوکہ دیا ہے بلکہ انہیں دھوکہ دیا ہے اور انہیں اپنے 400 قبل مسیح کے ذریعے اپنے جھوٹے پروپیگنڈے  (Fake News)کا حصہ بنا کر قانونی طور پر ایک جرم میں ملوث کیا ہے۔
بی جے پی سے دوری ہی اسے بچا سکتی ہے۔
معروف اخبار روزنامہ دینک بھاسکر کے سینئر رپورٹر امیش پاٹل (Umesh Patil) کے فرضی خبر کے انکشاف نے ملک بھر کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس خبر نے واضح کر دیا ہے کہ جعلی خبروں کے ذریعے اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کو کس طرح بدنام کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network