Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںسیاست نامہمسلم دنیا

قاتلانہ حملہ میں عمران سمیت 5 زخمی

(ایجنسیاں)
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر ان کے لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ ہوا جس میں عمران خان سمیت 8 لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے اور ایک شخص کی موت ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق موقع پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا۔بتادیں کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لانگ مارچ وزیر آباد میں اولڈ کچہری کے پاس پہنچا تھا۔واضح ہو کہ اس فائرنگ سے 8 افراد زخمی اور ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ گولی چلانے والے شخص کی شناخت معظم گوندل کے طور پر کی گئی۔تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کرکے طبی امداد فراہم کی گئی جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔مذکورہ واقعے کے بعد فی الحال لانگ مارچ کو ملتوی کردیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ کنٹینر پر موجود پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت ہر کوئی گھبرا گیاتھا ۔پاکستانی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے وقت قافلہ ظفرعلی خان چوک کے قریب پہنچ چکا تھا۔لانگ مارچ کے دوران جیسے ہی فائرنگ شروع ہوئی سیکورٹی اہلکار فوری طور پر عمران خان کے پاس پہنچ گئے اور انہیں حصار میں لے لیا اور بلٹ پروف جیکٹ ان کے سامنے کر دی، تاہم چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے پیر میں گولی لگی اور وہ شدید طورپر زخمی ہوگئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی بائیں ٹانگ میں گولی لگی ہے، جب کہ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف بھی زخمی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصل جاوید کو گولی لگی ہے اور احمد چٹھہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ فائرنگ سے مجموعی طور پر8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتایا کہ عمران خان کی بائیں ٹانگ میں 3 گولیاں لگی ہیں۔ سابق گورنر نے کہا کہ کنٹینر وہیں موجود ہوگا مگر قیادت کے احکامات سے آگے بڑھیں گے اس کے لیے ہماری جان بھی حاضر ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا ہم اپنے ملک میں احتجاج بھی نہیں کر سکتے، کسی کا نام لیں تو جیل میں بند کرکے برہنہ کرکے تشدد کیا جاتا ہے مگر ہمارے ساتھ جو مرضی کریں ہمیں ان کی پرواہ نہیں ہے۔‘
وہیں پاکستانی عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عمران خان کی جان پر حملہ پاکستان کی سلامتی اور جمہوریت پر حملہ ہے اور یہ ملک میں خانہ جنگی کی سازش ہے۔انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ عمران خان کی جان لینے کا منظم منصوبہ ہے لیکن عوام کی طاقت کے آگے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا۔
دریں اثنا پولیس کی جانب سے گرفتار مبینہ حملہ آور کے بیان کی ویڈیو جاری کی گئی جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ یہ اس لیے کیاکیوں کہ عمران لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا اور مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اس لیے مارنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ مارنے کی پوری کوشش کی، صرف اور صرف عمران کو ، میں سوچا ادھر اذان ہو رہی ہے وہاں ڈیک لگا کر شور کر رہے تھے، یہ میری ضمیر نے اچھا نہیں مانا۔پولیس کے سوال پر اس نے کہا کہ اچانک فیصلہ کیا، صبح سے جس دن سے یہ لاہور سے چلا ہے، اس دن سے یہ سازش سوچی کہ میں نے اس کو مارنا ہے۔ملزم نے کہا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں ہے، میں اکیلا ہوں، گھر سے اپنی بائیک پر آیا ہوں، بائیک ماموں کی دکان پر چھوڑ دیا۔
ان کی موٹرسائیکل کی دکان ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close