دیش
سنٹرل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی کانفرنس میں پروفیسر نعیمہ خاتون نے کی پینل کی صدارت

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کوگجرات کے شہر کیوڈیا میں سنٹرل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی قومی کانفرنس کے دوران ایک اہم علمی پینل کی صدارت کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس باوقار کانفرنس کا اہتمام وزارت تعلیم، حکومت ہند نے کیا تھا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یوجی سی) کے چیئرمین، آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے چیئرمین، وزارت تعلیم کے ایڈیشنل سکریٹری اور ملک کی مرکزی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز موجود تھے۔
پروفیسر نعیمہ خاتون کو ”قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے نفاذ میں مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹرز (ایم ایم ٹی ٹی سی) کا کردار“ موضوع پر ماہرین کے پینل کی صدارت کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ اس پینل کے لیے اے ایم یو کو کوآرڈینیٹر یونیورسٹی مقرر کیا گیا تھا، جس نے اس موضوع پر قومی سطح پر گفت و شنید کی قیادت کی۔ پینل میں اے ایم یو سمیت سینٹرل یونیورسٹی آف اڑیسہ، مہاتما گاندھی سینٹرل یونیورسٹی (بہار)، سمّکّا سارکّا سینٹرل ٹرائبل یونیورسٹی (تلنگانہ) اور راجیو گاندھی سینٹرل یونیورسٹی (اروناچل پردیش) کے وائس چانسلرز شامل تھے۔
اس موقع پر پروفیسر نعیمہ خاتون نے ایک جامع مقالہ پیش کیا، جس میں ایم ایم ٹی ٹی سی کے ڈھانچے، اس کے اثر ات اور اختراعی امکانات کے ساتھ ساتھ ہمہ جہتی پالیسی سفارشات شامل تھیں۔ یہ مقالہ اے ایم یو کی جانب سے حاصل کردہ تاثرات، پالیسی دستاویزات کے تجزیے، اور فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگراموں کے تجربات پر مبنی تھا۔
اپنے خطاب میں پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہا ”ایم ایم ٹی ٹی سی کو ایسے علمی مراکز میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو این ای پی کے وژن، یعنی بین العلومی فوکس، شمولیت و اختراع پر مبنی اور ڈیجیٹل اعتبار سے بااختیار بنانے کے تصورات سے ہم آہنگ ہوں۔ اس قومی مشن میں اے ایم یو قائدانہ کردار ادا کررہا ہے“۔پروفیسر نعیمہ خاتون کی پیشکش اور کانفرنس میں ان کی قیادت کو ملک بھر کے تعلیمی پالیسی سازوں، ماہرین اور یونیورسٹیز کے رہنماؤں نے سراہا۔ اس سے ایک بار پھر اے ایم یو کی قومی سطح پر علمی قیادت اور مستقبل رخی تعلیمی وژن کے حامل ادارے کے طور پر اس کی حیثیت مستحکم ہوئی۔
دیش
امید پورٹل میں وقف املاک کے رجسٹریشن سے کیا جائےاجتناب:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

(پی این این)
نئی دہلی: پارلیمنٹ سے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کی منظوری کے بعد سے ملک کے متعدد چھوٹے بڑے شہروں بلکہ بعض مقامات پر دیہاتوں اور قصبات تک میں متعدد عوامی جلسے، راؤنڈ ٹیبل میٹنگس، انٹرفیتھ پروگرام اور پریس کانفرنسوں کا اہتمام کیا گیا۔ ضلع اور شہر کی سطح سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعے صدر جمہوریہ کو وقف قانون کے خلاف سیکڑوں کی تعداد میں میمورنڈم دئے گئے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وقف بچاؤ دستور بچاؤ مہم کے کنوینر اور بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی کوششوں سے ملک کی متعدد ریاستوں میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف پورے زور شور کے ساتھ تحفظ اوقاف مہم جاری ہے۔ چھوٹے بڑے کئی شہروں میں بڑے بڑے جلسوں کا انعقاد ہو چکا ہے جس میں بورڈ کی قیادت کے علاوہ متعدد ممبران پارلیمنٹ سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنما بھی شریک رہے۔ بڑے بڑے جلسوں کے علاوہ برادران وطن کی ذہن سازی کے لیے متعدد بڑے شہروں میں راؤنڈ ٹیبل میٹنگوں کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں سیاسی سماجی قائدین، سول سوسائٹی کی اہم شخصیات شریک ہوئیں اور اس سے اتفاق کیا کہ پارلیمنٹ سے منظور وقف ترمیمی قانون نہ صرف امتیاز و تفریق پر مبنی ہے بلکہ دستور کی بنیادی دفعات سے بھی راست متصادم ہے ۔
13 جولائی کو تحفظ اوقاف مہم کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد تمام ریاستی کنوینرس کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں اب تک کی کاروائی کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ مرحلے کے لیے تجاویز و مشورے بھی طلب کئے گئے، جنہیں بہت جلد بورڈ کی عاملہ کی منظوری کے بعد دوسرے مرحلے کا روڈ میپ منظر عام پر لایا جائے گا ۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ان متنازعہ ترمیمات کے خلاف پوری اپوزیشن پارٹیوں کا پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مظاہرہ اور بورڈ کی تحفظ اوقاف کانفرنسوں میں سیاسی و سماجی رہنماؤں، سول سوسائٹی کی اہم شخصیات کی شرکت یہ ثابت کر رہی ہے کہ ملک کا سواد اعظم بی جے پی حکومت کے ذریعہ لائی گئی ان ترمیمات کے خلاف نہ صرف صف آراء ہے بلکہ ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ دیر یا سویر رائے عامہ کے دباؤ میں حکومت کو ان سیاہ ترمیمات کو واپس لینا ہوگا۔
دیش
خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں ’ٹریننگ فار ٹرینرز‘ ورکشاپ کا انعقاد

(پی این این)
لکھنؤ:خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کے شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے زیر اہتمام آج ایک اہم ورکشاپ ” ٹریننگ فار ٹرینرز” انعقاد شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے کانفرنس ہال میں وائس چانسلر پروفیسر اجے تنیجا کے زیر نگرانی عمل میں آیا۔ورکشاپ کا آغاز شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے سینئر استاذ ڈاکٹر شچیندر شیکھر کے تعارفی کلمات سے ہوا۔
انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام تعلیمی شعبوں کو چاہیے کہ وہ میڈیا ٹیم کے ساتھ براہ راست اور مربوط روابط قائم رکھتے ہوئے اپنی علمی و ادبی سرگرمیوں کی مستند اور بروقت رپورٹنگ کو ممکن بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مؤثر اور معلوماتی خبر صرف تبھی ممکن ہے جب شعبے وقت پر اپنی سرگرمیوں سے متعلق ضروری معلومات میڈیا سیل کو فراہم کریں۔
ورکشاپ کے دوسرے مقرر ڈاکٹر کاظم رضوی نے پریس ریلیز کی تیاری میں درکار بنیادی اصولوں پر تفصیل سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی رپورٹ یا خبر کے ساتھ شامل کی جانے والی تصویریں اور ویڈیوز اس کی افادیت کو کئی گنا بڑھا دیتی ہیںبشرطیکہ ان کا معیار بہتر ہو۔ انہوں نے فوٹو اینگل، روشنی کے استعمال، اسٹیج کی ترتیب اور ویژوئل پریزنٹیشن کے دیگر اہم نکات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
ورکشاپ کے اختتام پر شکریے کے کلمات ڈاکٹر نصیب نے پیش کیے۔ انہوں نے تمام شرکاء، مہمان مقررین اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس نوعیت کے مزید تربیتی پروگراموں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یونیورسٹی کی خبروں کی کوریج مزید پیشہ ورانہ اور معیاری بن سکے۔اس ورکشاپ میں شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے اساتذہ کے علاوہ ڈاکٹر ہارون رشید، ڈاکٹر ابھیشیک اوستھی، ڈاکٹر اننی کرشنن اور دیگر شعبوں کے اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ ورکشاپ کا ماحول نہایت تعمیری، فکری اور سیکھنے کے جذبے سے لبریز رہاجس نے اساتذہ و شرکاء کو میڈیا کے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا موقع فراہم کیا۔
دیش
وزیر خارجہ جے شنکر کی چین کے نائب صدر ہان ژینگ سے ملاقات

دو طرفہ تعلقات میں بہتری پر تبادلہ خیال
(ایجنسیاں)
بیجنگ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بیجنگ میں چین کے نائب صدر ہان ژینگ کے ساتھ ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات میں بہتری کو نوٹ کیا۔ جے شنکر نے یقین ظاہر کیا کہ ان کے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت اس مثبت رفتار کو برقرار رکھے گی۔ ہان زینگ کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران، جے شنکر نے چین کی شنگھائی تعاون تنظیمکی صدارت کے لیے ہندوستان کی حمایت کا اظہار کیا۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، جے شنکر نے کہا، "آج بیجنگ پہنچنے کے فوراً بعد نائب صدر ہان ژینگ سے مل کر خوشی ہوئی۔ چین کی ایس سی او صدارت کے لیے ہندوستان کی حمایت سے آگاہ کیا۔ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں بہتری کو نوٹ کیا۔ اور یقین ظاہر کیا کہ میرے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت اس مثبت رفتار کو برقرار رکھے گی۔” ہان کے ساتھ میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں، جے شنکر نے یقین ظاہر کیا کہ ان کے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت اس مثبت رفتار کو برقرار رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کازان میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم میں ایک کامیاب چینی صدارت کی حمایت کرتا ہے۔ عالی جناب، جیسا کہ آپ نے بتایا ہے، گزشتہ اکتوبر میں وزیر اعظم مودی اور صدر شی جن پنگ کے درمیان کازان میں ہونے والی ملاقات کے بعد سے ہمارے باہمی تعلقات میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے میں میری بات چیت اس مثبت رفتار کو برقرار رکھے گی۔” جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور چین نے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منائی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کیلاش مانسروور یاترا کے دوبارہ شروع ہونے کو ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی ہے۔ کیلاش مانسروور یاترا کی بحالی کو بھی ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سراہا گیا ہے۔ ہمارے تعلقات کو معمول پر لانے سے باہمی طور پر فائدہ مند نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
محاسبہ7 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری
-
محاسبہ7 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ