Connect with us

دلی این سی آر

پاک نے کئی شہروں پر میزائل ,ڈرون حملے کی ناکام کوشش کی، بھارت نے دیا منہ توڑ جواب

Published

on

نئی دہلی – پاکستان آپریشن سندور کے بعد خوف و ہراس کا شکار ہے۔ جمعرات کی رات دیر گئے پاکستان کی جانب سے بھارت کے کئی شہروں پر میزائل اور ڈرون فائر کیے گئے۔ تاہم بھارتی فضائی دفاعی نظام نے پاکستان کے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔ اس کے بعد بھارتی فوج نے لاہور، کراچی اور سیالکوٹ سمیت بھارت کے کئی شہروں پر تیز رفتار حملے کیے۔ جمعہ کی شام وزارت خارجہ کی طرف سے ایک پریس بریفنگ کا انعقاد کیا گیا۔

وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان کی جانب سے کیے گئے حملوں اور ہندوستانی فوج کی جانب سے کی گئی جوابی کارروائی کے معاملے پر معلومات دیتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ جمعرات کی شب پاکستان نے ملک کے کئی شہروں پر میزائل اور ڈرین حملے کرنے کی کوشش کی۔ تاہم بھارت نے پاکستان کے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔ صوفیہ قریشی نے مزید کہا کہ 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب پاکستانی فوج نے فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی نیت سے پوری مغربی سرحد کے ساتھ متعدد بار بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ یہی نہیں پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھاری کیلیبر کے ہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی۔

کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ پاکستان نے 36 مقامات پر دراندازی کی کوشش کے لیے تقریباً 300 سے 400 ڈرونز کا استعمال کیا۔ ہندوستانی مسلح افواج نے ان میں سے کئی ڈرون کو مار گرایا۔ ڈرون کے ملبے کی فرانزک تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ ترکی کے اسیس گارڈ سونگار ڈرون ہیں۔”

اسی وقت، ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کہا، "پاکستان نے 7 مئی کی رات 08:30 پر ناکام بلا اشتعال ڈرون اور میزائل حملہ کرنے کے باوجود اپنی شہری فضائی حدود بند نہیں کی۔ پاکستان سویلین طیاروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے، یہ جانتے ہوئے کہ ہندوستان پر اس کے حملے کا ہندوستان کی طرف سے شدید فضائی دفاعی جواب ملے گا۔”

پاکستان فرقہ وارانہ تصادم پیدا کرنا چاہتا ہے: وکرم مصری
سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "پاکستان نے اپنے اقدامات کو تسلیم کرنے کے بجائے یہ مضحکہ خیز اور اشتعال انگیز دعویٰ کیا ہے کہ یہ ہندوستانی مسلح افواج ہے جو امرتسر جیسے اپنے ہی شہروں کو نشانہ بنا رہی ہے اور اس کا الزام پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

پاکستان نے غلط معلومات پھیلائی ہیں کہ بھارت نے ننکانہ صاحب گوردوارہ کو ڈرون حملے سے نشانہ بنایا، جو ایک اور کھلا جھوٹ ہے۔ پاکستان فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے کے مقصد سے صورتحال کو فرقہ وارانہ بنانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔

دلی این سی آر

مجاہدین آزادی کے کارناموں کو نوجوان نسل کے سامنےکیا جائے مفصل بیان : ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں نوجوانوں کی تربیت اور دینی پروگراموں کے انعقاد کی تاکید کی تاکہ نوجوانوں کو گمراہی سے بچایا جا سکے۔
مفتی مکرم نے کہا کہ یوم آزادی ہمارے لیے افتخار کا دن ہے ہر طرف جشن آزادی کی تیاری ہے مسلم اسکولوں اور مدارس میں بھی جشن آزادی کے پروگرام بہت اہتمام سے منعقد کیے جاتے ہیں اور ان پروگراموں میں مسلم نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جوش اور ولولے کے ساتھ حصہ لیتے ہیں۔ مفتی مکرم نے اسکولوں اور مدارس کی انتظامیہ سے اپیل کی کہ نوجوان نسل کے سامنے مجاہدین آزادی کی قربانیوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا جائے تاکہ ان کے اندر ملک سے محبت اور وطن پرستی کا جذبہ پیدا ہو۔
مفتی مکرم نے دہلی کے وزیر تعلیم سے اپیل کی کہ دہلی کے اسکولوں میں ضرورت کے مطابق تدریسی عملہ کی تقرری جلد عمل میں لائی جائے بہت سے اسکولوں میں تدریسی عملہ کی کمی کی وجہ سے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ رہا ہے۔ حکومت کو تمام اسکولوں کا سروے کرانا چاہیے اور ہر اسکول سے جلد از جلد رپورٹ طلب کرنی چاہیے کہ کہاں کیا ضرورت ہے جہاں پرنسپل یا وائس پرنسپل کے تقرر کی ضرورت ہووہاں ان کی تقرری جلد ہونی چاہیے ۔ مثال کے طور پر شمال مشرقی دہلی میں دہلی سرکار کا واحد اردو میڈیم زینت محل اسکول جعفرآباد ہے جہاں قریب ایک سال سے پرنسپل کا تقرر نہیں ہوا ان کا کام وائس پرنسپل دیکھ رہی ہیں۔ اس اسکول میں سائنس کامرس اور اردو کے اساتذہ نہیں ہیں 11ویں 12 ویں کلاسز کو دسویں کلاس کے اساتذہ پڑھا رہے ہیں حکومت کو زینت محل اسکول کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ مفتی مکرم نے وزیر تعلیم سے اپیل کی کہ اسکولوں کی طرف توجہ کر کے بچوں کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچایا جائے اور عملہ کی کمی کو جلد از جلد پورا کیا جائے۔
مفتی مکرم نے غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ ظالمانہ حملوں کی شدید مذمت کی جس میں بھوک پیاس سے بدحال عام شہریوں اور عورتوں بچوں کی ہلاکت ہو رہی ہے۔ انہوںنے اپیل کی کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم جنگ بندی سے انکار کرے تو اس کا بائیکاٹ کیا جائے غزہ کی صورتحال سے ہم سب بہت غم زدہ ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

ایم سی ڈی اسپیشل کمیٹی الیکشن: اپوزیشن نے حکمراں پارٹی پر موبائل فون استعمال کرنے کا لگایا الزام

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میونسپل کارپوریشن کی 12 خصوصی کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدوں کے لیے آج کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان تمام کمیٹیوں کے ارکان کے انتخابات گزشتہ ماہ جولائی میں مکمل ہوئے تھے۔ ہونے والے خصوصی کمیٹی کے انتخابات میں اپوزیشن نے حکمراں جماعت پر اسپورٹس پروموشن کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدوں کے انتخابات میں موبائل فون استعمال کرنے کا الزام لگایا۔اس سلسلے میں کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر اور ویسٹ پٹیل نگر سے عام آدمی پارٹی کے کونسلر انکش نارنگ نے الزام لگایا کہ آج سوک سینٹر میں واقع ایم سی ڈی ہیڈکوارٹر میں 12 خصوصی کمیٹیوں کے صدر اور نائب صدر کے عہدوں کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس دوران اسپورٹس پروموشن کمیٹی کے انتخاب میں بی جے پی کے کونسلروں نے کھلے عام موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے ووٹ دیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے تمام کارپوریشن کونسلروں نے جمہوری عمل میں اس سنگین مداخلت کی سختی سے مخالفت کی اور اس کمیٹی کے انتخابات کو فوری طور پر ملتوی کر دیا۔اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ جمہوریت کی حدود کو توڑنا اور جوڑ توڑ اور دباؤ کی سیاست کی مدد سے اقتدار پر قبضہ کرنا بی جے پی کی عادت ہے۔ اب ایم سی ڈی کی کمیٹیوں میں بھی وہی پرانا کرپٹ اور غیر جمہوری چہرہ سامنے آ گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی صاف اور شفاف سیاست میں یقین رکھتی ہے۔ ہم نہ صرف عوام کی آواز اٹھاتے ہیں بلکہ جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہر پلیٹ فارم پر لڑتے رہیں گے۔
اس معاملے پر کارپوریشن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ستیہ شرما نے اپوزیشن پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے الزامات کو مسترد کردیا۔ اپوزیشن پر جوابی وار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 12 خصوصی کمیٹیوں کے انتخابات شفاف طریقے سے ہو رہے ہیں۔ تمام ممبران اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی اور اس کے پارٹی لیڈروں کی نیت ہر جمہوری عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی رہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ڈھائی سال سے کارپوریشن کی سٹینڈنگ کمیٹی اور کارپوریشن کی اہم خصوصی اور ایڈہاک کمیٹیوں کے انتخابات نہیں ہونے دیے۔
کارپوریشن ہیڈکوارٹر کے اے بلاک کے ہنسراج گپتا آڈیٹوریم میں انشورنس کمیٹی، ہائی لیول پراپرٹی ٹیکس کمیٹی، کارپوریشن اکاؤنٹس کمیٹی، میڈیکل ریلیف اینڈ پبلک ہیلتھ کمیٹی، انوائرمنٹ مینجمنٹ سروس کمیٹی اور ہارٹیکلچر کمیٹی کے انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ستیا نارائن بنسل آڈیٹوریم میں لا کمیٹی، ہندی کمیٹی، کھیلوں کے فروغ سے متعلق کمیٹی، تقرری اور پروموشن سے متعلق کمیٹی، کونسلروں کے لیے ورکنگ کمیٹی اور کوڈ آف کنڈکٹ کمیٹی کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔ یہ انتخابات تقریباً 4.30 بجے تک جاری رہیں گے۔کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کے بعد عوامی نمائندے کارپوریشن کے تمام محکموں سے متعلق انتظامی کاموں پر نظر رکھیں گے۔
اس کے ساتھ ہی کمیٹیوں میں دونوں عہدوں کے انتخاب کے بعد ان کی تشکیل کی جائے گی۔ اس کے بعد تمام محکموں سے متعلق نئی پالیسیاں بنانے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ محکموں سے متعلق نئے منصوبوں کے لیے تفصیلی ورک پلان کی تیاری اور ان کے لیے بجٹ کا تعین کرنے جیسے کاموں کو یقینی بنایا جائے گا۔تمام سیاسی جماعتوں کو ایوان میں ان کی تعداد کے تناسب کے مطابق کمیٹیوں کے ارکان میں نمائندگی دی جاتی ہے۔
کارپوریشن کے ایوان میں کل 238 کونسلر ہیں۔ اس میں بی جے پی کے 115 کونسلر، عام آدمی پارٹی کے 98 کونسلر، اندرا پرستھ وکاس پارٹی (آئی وی پی) کے 16 کونسلر اور کانگریس کے نو کونسلر ہیں۔ بعض کمیٹیوں میں 40 ارکان ہوتے ہیں، بعض میں 31 ارکان ہوتے ہیں۔ بعض کمیٹیوں میں 17 اور 15 ارکان ہوتے ہیں۔ پانچ سے زائد کمیٹیوں میں کئی کونسلرز کے نام شامل ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

’جامعہ ملیہ میں مصنوعی ذہانت‘کے موضوع پربین علومی ریفریشر کورس کاافتتاح

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (ایم ایم ٹی ٹی سی)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے’مصنوعی ذہانت‘تعلیمی مطابقت کے لیے اے آئی بطور عمل انگیز‘ کے موضوع پر دوہفتے کا ایک دو ہفتے کا بین علومی ریفریشر کورس کاافتتاح کیا ہے جس میں اکیس صوبوں اور ہندوستان کے مختلف اعلی تعلیمی اداروں کے اکیانوے شرکا حصہ لے رہے ہیں۔
پروگرام کی ابتدا شرکا کے استقبال اور ایم ایم ٹی ٹی سی کی اعزازی ڈائریکٹر پروفیسر کلوندر کور اور ڈاکٹر شہلا ترنم ایم ایم ٹی ٹی سی کی جانب سے ریفریشر کورس کے تین کوآرڈی نیٹر یعنی سرفراز مسعود ،ڈپارٹمنٹ ،کمپوٹر انجینرنگ ،پروفیسر منصاف عالم اور ڈاکٹر خالد رضا شعبہ کمپوٹر سائنس جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تعارف سے ہوئی۔ افتتاحی پروگرام کے مہمان اعزازی پروفیسر تنویر احمد ایڈیشنل ڈائریکٹر ،ایف ٹی کے ۔سی آئی ٹی نے روز مرہ کی زندگی میں اے آئی کی پیش رفتوں کی نفی یا گریز کرنے کے بجائے ان کی اہمیت پر اظہار خیال کیا۔انھوں نے انجینرئنگ ،ہیلتھ کیئر ،مالیات،تعلیم اور مینجمنٹ جیسے مختلف اہم شعبوںسے مثالیں دیں ۔
جہاں اے آئی ماڈلز سماج کے لیے بڑے پیمانے پر اہم ثابت ہورہے ہیں۔ افتتاحی پروگرام کے ممتاز مقرر پروفیسرخالد رجا ،دین ،اسکول آف کمپوٹر سسٹم سائنسز ،جے این یو، نئی دہلی نے شرکا کے سامنے اے آئی کی مثبت ،منفی اور بد ترین ورژن سمیت اس کی مبادیات اور اس کی بنیادی باتیں رکھیں اور ان چیلینجز سے نمٹنے کے طور طریقے بھی بتائے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network