دلی این سی آر
900 کروڑ روپے سے بدلے گا دہلی کا تعلیمی نظام: وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ میں سرکاری اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 900 کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دی گئی۔ اس میں 18966 اسمارٹ بلیک بورڈ لگائے جائیں گے اور اساتذہ کو تربیت دی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر بنانا ہے۔ مفاد عامہ سے متعلق کئی دیگر فیصلے بھی کئے گئے۔دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی صدارت میں آج کابینہ کی 10ویں میٹنگ ہوئی۔ اس میں مفاد عامہ سے متعلق کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ اجلاس میں عوامی خدمت سے متعلق اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور دارالحکومت کی ترقی، انتظامی کارکردگی اور عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہوئے کئی فیصلے کئے گئے۔
حکومت نے سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سکولوں سے بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ میں 18966 سمارٹ بلیک بورڈز لگانے کا بجٹ منظور کر لیا گیا۔ یہ کام پانچ مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ سی ایم شری کے 75 اسکولوں میں 2446 اسمارٹ بلیک بورڈ لگائے جائیں گے۔ اساتذہ کو ان سمارٹ بلیک بورڈز کو چلانے اور بچوں کے لیے تربیت دی جائے گی۔ حکومت اسکولوں کی تبدیلی کے لیے 900 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔
کابینہ کی میٹنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر آشیش سود نے کہا کہ پچھلی حکومت کی تعلیمی پالیسی کے بارے میں اکثر بات ہوئی تھی۔ آپ ہم سے سوال بھی کیا کرتے تھے۔ آج وزیر اعظم مودی کے آشیرواد سے ریکھا گپتا کی حکومت نے تعلیمی نظام کو یکسر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں 37778 کلاس رومز میں سے صرف 799 سمارٹ کلاس روم تھے۔ یہ بھی CSR فنڈز سے کئے گئے تھے۔ اب دہلی حکومت نے 5 مرحلوں میں 9ویں سے 12ویں تک کے 18966 کلاس رومز میں اسمارٹ بلیک بورڈ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کو ان سمارٹ بلیک بورڈز کو چلانے اور بچوں کے لیے تربیت دی جائے گی۔بی جے پی لیڈر آشیش سود نے دہلی کے تعلیمی نظام کو لے کر بڑا بیان دیتے ہوئے پچھلی حکومت پر بدعنوانی کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے تعلیم کے نام پر گھپلے کیے، اس کرپشن میں جو بھی ملوث ہوا اسے بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ والدین ٹیچر میٹنگ کے بڑے بڑے اشتہارات دینے سے کچھ نہیں ہوگا۔
اگر کوئی غریب بچہ ہے تو ہم اسے ایک جگہ بٹھا کر ملک کے بہترین سائنس ٹیچرز سے سکھا سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے پوری نصابی کتاب کو سمارٹ بلیک بورڈ پر دستیاب کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آنے والے وقت میں حکومت ‘سی ایم شری اسکولس’ میں ایک بڑی پہل کرنے جا رہی ہے۔ یہ سکول بہت جلد شروع کر کے ماڈل سکول بن جائیں گے۔ تعلیمی بجٹ میں کمی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے سود نے کہا کہ ہم پر تعلیمی بجٹ میں کمی کا الزام لگایا گیا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ اسی رقم سے ہم 18000 نئے کلاس رومز تیار کر رہے ہیں۔ صرف اخبارات میں مضامین شائع کرنے سے نظام تعلیم بہتر نہیں ہوتا۔