دلی این سی آر
دہلی میں1500 نرسوں کی مستقل تقرری اور 600 سے زائد ملازمین کی ہوئی پرموشن

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی حکومت اب دارالحکومت کے مختلف اسپتالوں میں برسوں سے کام کر رہی تقریباً 1500 نرسوں کو مستقل کرنے جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی ایس ایس اور سٹینو کیڈر سے متعلق 600 سے زائد ملازمین کو پروموشن کا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دہلی حکومت نے صحت خدمات کو مضبوط بنانے کے لیے تقریباً 1500 نرسوں کو مستقل تقرری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تمام نرسیں پہلے ہی دہلی حکومت کے مختلف اسپتالوں میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔
اب حکومت نے ان کی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں مستقل کر دیا ہے۔ حکومت 6 جولائی کو ایک بڑے پروگرام میں ان کو مستقل تقرری خط سونپے گی۔ وگیان بھون میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا بھی موجود رہیں گے۔اس کے ساتھ ہی دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے سروس رولز میں نرمی کرتے ہوئے ڈی ایس ایس اور سٹینو کیڈر سے تعلق رکھنے والے 618 ملازمین کو ترقی دینے کی منظوری دی ہے۔
راج نواس کے مطابق، مذکورہ 618 اہلکار یکم جنوری 2026 کو پروموشن کے اہل ہوتے، لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ خدمات کی کم از کم اہلیت کی مدت میں نرمی کرنے کی تجویز کو منظوری دی اور اس معاملے کو یو پی ایس سی کے ساتھ اٹھانے کی بھی منظوری دی۔ اس کی وجہ سے محکمہ سروسز ان افسران کو ان کی عام اہلیت کی مدت سے پہلے ترقی دینے میں کامیاب رہا۔ جس میں 404 گریڈ ٹو کو گریڈ ون کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔راج نواس کے مطابق، یہ قدم ملازمین میں حوصلہ افزائی اور کارکردگی کو فروغ دے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ پہلے ہی اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ ملازمین کو وقت پر ترقی دی جائے اور اس میں موجود انتظامی رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔
دلی این سی آر
نوئیڈا سے پروازیں شروع کرنے کی تیاریاں زوروں پر

(پی این این)
نوئیڈا:جیور میں نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پروازیں شروع ہوتے ہی یوپی 5 ہوائی اڈے رکھنے والی پہلی ریاست بن جائے گی، 3 مزید زیر تعمیراتر پردیش ملک کی پہلی ریاست بن جائے گی جس کے جیور میں بنائے جانے والے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پروازیں شروع ہوتے ہی پانچ بین الاقوامی ہوائی اڈے ہوں گے۔ اس وقت یوپی کے 16 ہوائی اڈوں سے ہوائی جہاز اڑ رہے ہیں، جبکہ تین مزید زیر تعمیر ہیں۔
نوئیڈا ہوائی اڈے سے پروازیں شروع کرنے کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ پہلے مرحلے کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گھریلو کارگو پروازیں ستمبر میں ہوائی اڈے سے اور نومبر میں بین الاقوامی پروازیں شروع ہو جائیں گی۔ اس ہوائی اڈے کا تجربہ کیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ پر رن وے اور اے ٹی سی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور ٹرمینل کا کام آخری مراحل میں ہے۔ ٹرمینل کی عمارت پر شیشہ لگا دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام ضروری کاغذی کارروائی بھی مکمل کر لی گئی ہے۔
اب صرف ڈی جی سی اے سے ایروڈوم لائسنس کا انتظار ہے۔ اس حوالے سے ٹیم نے ایئرپورٹ کا معائنہ بھی کیا ہے۔ جیسے ہی اس ہوائی اڈے سے پہلی بین الاقوامی پرواز شروع ہوگی، ایک نیا ریکارڈ اتر پردیش کے نام درج ہوجائے گا۔یہ بھی پڑھیں: دہلی کے وشال میگا مارٹ میں آگ لگنے سے دو افراد ہلاک، ہال کے اندر سے ایک اور لاش ملی گوتم بدھ نگر لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر مہیش شرما نے کہا کہ جیسے ہی نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پہلی پرواز شروع ہوگی، دنیا نئے اتر پردیش اور ہندوستان کو دیکھے گی۔ یہ ایشیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہوگا۔ اس سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
سال 2017 میں صرف چار ہوائی اڈے تھے: نوئیڈا کے آر ٹی آئی کارکن رنجن تومر نے آر ٹی آئی کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف سول ایوی ایشن سے پوچھا تھا کہ سال 2017 تک ریاست میں کتنے ہوائی اڈے کام کر رہے تھے اور کتنے اس وقت کام کر رہے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ نے جواب دیا کہ سال 2017 تک ریاست میں کل چار ہوائی اڈے کام کر رہے تھے اور اس کے بعد 12 نئے ہوائی اڈے چلائے گئے۔ اس وقت 16 ہوائی اڈوں سے پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔لکھنو ¿، وارانسی، گورکھپور، آگرہ، پریاگ راج، کانپور، بریلی، غازی آباد میں ہندن، کشی نگر، ایودھیا، علی گڑھ، اعظم گڑھ، مراد آباد، شراوستی، چترکوٹ اور سہارنپور میں سرساوا۔
دلی این سی آر
دہلی میں بارش کو لیکر الرٹ جاری

(پی این این)
نئی دہلی :گرمی اور نمی سے متاثر دہلی میں اگلے دو دنوں تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس کے لیے محکمہ موسمیات کی جانب سے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز دہلی کے کئی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ دہلی میں مانسون کی آمد کو پانچ دن ہوچکے ہیں، لیکن اب تک ایک بھی تیز بارش نہیں ہوئی ہے جو پوری راجدھانی کو بھگو سکتی ہے۔ ہلکی بارش وقفے وقفے سے دیکھی جا رہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی ہے کہ دہلی میں اگلے دو دنوں تک بادلوں کی موجودگی برقرار رہے گی۔ اس دوران ہلکی سے درمیانی بارش کے امکانات ہیں۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 26 سے 28 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہفتہ اور اتوار کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔جمعہ کی صبح سے ہی دہلی کے بیشتر حصوں میں ہلکے بادلوں کی موجودگی برقرار ہے۔ درمیان میں جب چمکتا سورج نکل آیا تو لوگوں کو گرمی اور نمی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کچھ ہی دیر میں بادلوں نے سورج کو ڈھانپ لیا۔ دن کے وقت دہلی کے کئی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ریکارڈ کی گئی۔
سب سے زیادہ 34.5 ملی میٹر بارش پوسا کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی۔ نجف گڑھ علاقے میں 16 ملی میٹر اور جنک پوری میں 15.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ابر آلود موسم اور کئی علاقوں میں بارش کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت گر گیا۔ دہلی کے معیاری آبزرویٹری صفدرجنگ میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے 1.2 ڈگری سیلسیس کم ہے۔ کم از کم درجہ حرارت 28.4 ڈگری سیلسیس تھا جو کہ معمول سے 0.5 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔
دہلی کی ہوا صاف ہے: ہلکی بارش اور تیز ہوا کی رفتار کا واضح اثر دہلی کی ہوا پر بھی نظر آرہا ہے۔ دہلی کی ہوا مسلسل صاف رہتی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق جمعہ کو دہلی کا اوسط ہوا کے معیار کا انڈیکس 78 تھا۔ ہوا کی اس سطح کو تسلی بخش سمجھا جاتا ہے۔ اگلے دو دنوں تک ہوا کے معیار کی یہ سطح اسی طرح رہنے کا امکان ہے۔
دلی این سی آر
بریگیڈیئر محمد عثمان: نوشہرہ کا شیر اور قربانی کی عظیم داستان

(پی این این)
نئی دہلی:۳ جولائی کا دن بھارت کے اُن سپوتوں کو یاد کرنے کا دن ہے جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ بریگیڈیئر محمد عثمان اُنہی جانبازوں میں شامل تھے جنہوں نے 1947–48 کی کشمیر جنگ کے دوران اپنی بے مثال قیادت، دلیری اور وطن سے والہانہ محبت کا مظاہرہ کیا۔ انہی کارناموں کے باعث انہیں ’’نوشہرہ کا شیر‘‘ کا لقب دیا گیا۔ ان کی شہادت کے بعد انہیں بھارت کے دوسرے بڑے فوجی اعزاز ’’مہاویر چکر‘‘ سے نوازا گیا۔
بریگیڈیئر محمد عثمان ۱۵ جولائی ۱۹۱۲ کو اعظم گڑھ، اتر پردیش میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد قاضی محمد فاروق پولیس افسر تھے اور بعد ازاں بنارس (وارانسی) کے کوتوال مقرر ہوئے۔ ان کے خاندان میں تین بھائی اور تین بہنیں تھیں۔ بریگیڈیئر عثمان ان چند گنے چنے بھارتی افسران میں شامل تھے جو رائل ملٹری اکیڈمی، سینڈہرسٹ (برطانیہ) سے کمیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اپنے شاندار فوجی کیریئر میں انہوں نے ہمیشہ بہادری، انکساری اور قوم سے وفاداری کی مثال قائم کی۔ قیامِ پاکستان کے موقع پر جب انہیں پاکستان کی فوج کا سربراہ بنانے کی پیشکش کی گئی تو انہوں نے صاف انکار کرتے ہوئے بھارت سے اپنی وفاداری ثابت کی۔
1948 کی جنگ میں بریگیڈیئر عثمان نے 50 (انڈیپنڈنٹ) پیرا بریگیڈ کی کمان سنبھالی۔ انہوں نے نوشہرہ کے اسٹریٹیجک علاقے کا کامیابی سے دفاع کیا اور جانگڑ کو دوبارہ دشمن کے قبضے سے آزاد کروایا۔ دشمن کی شدید یلغار کے باوجود وہ میدان جنگ چھوڑنے پر تیار نہ ہوئے اور ۳ جولائی ۱۹۴۸ کو، اپنی ۳۶ویں سالگرہ سے چند دن قبل، مادرِ وطن پر قربان ہو گئے۔
بریگیڈیئر عثمان صرف محاذ جنگ کے ہیرو نہ تھے بلکہ ایک سادہ مزاج، نیک سیرت اور خدمت خلق سے محبت رکھنے والے انسان تھے۔ انہوں نے اپنی آمدنی کا بڑا حصہ غریب بچوں کی تعلیم پر خرچ کیا۔ ان کی قیادت میں سپاہیوں کو نہ صرف تحفظ بلکہ اعتماد بھی میسر آیا۔
ان کی بہن آمنہ شاہ کی صاحبزادی، سعیدہ فیاض الدین (مرحومہ)، جو کرنل میر فیاض الدین (ریٹائرڈ) کی اہلیہ تھیں، اُن افراد میں شامل تھیں جنہیں ان کی شہادت کی ۵۸ویں برسی کے موقع پر دہلی میں ریاستی تقریب میں اعزاز دیا گیا۔ ان کے ہمراہ شاہ عنایت اللہ اور دیگر اہل خانہ بھی موجود تھے۔ بعد ازاں ۲۰۱۲ میں، ان کی پیدائش کی صد سالہ تقریب میں نائب صدرِ جمہوریہ جناب حامد انصاری نے بھی انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔
۳ جولائی ۲۰۲۵ کو جامعہ میں منعقدہ ان کی برسی کی تقریب، جو 50 پیرا بریگیڈ کی قیادت میں منعقد ہوئی، میں اُن کی پڑپوتی ثنا فیروز الدین نے خصوصی شرکت کی، جبکہ دیگر معززین اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔
بریگیڈیئر عثمان کی وارثت آج ثنا فیروز الدین کے جذبے میں زندہ ہے، جنہوں نے حال ہی میں بحریہ میں شمولیت کے لیے اپنا پہلا ایس ایس بی انٹرویو دیا۔ ان کے والد، میر فیروز الدین (بریگیڈیئر عثمان کے پوتے) نے بیرونِ ملک دو دہائیوں پر مشتمل مستحکم زندگی کو خیرباد کہہ کر اپنے وطن واپسی کا فیصلہ کیا تاکہ ثنا اپنے خواب کی تعبیر کر سکیں—مسلح افواج میں شامل ہو کر ملک کی خدمت۔
بریگیڈیئر محمد عثمان آج بھی نہ صرف فوج بلکہ ہر بھارتی کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اصل وراثت تمغوں سے نہیں بلکہ اُن جذبوں سے بنتی ہے جو نسلوں تک حوصلہ، قربانی اور خدمت کا سبق دیتی ہے۔
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ7 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
محاسبہ7 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری