Sach Ki Awaz

ایران میں حالات بے قابو،80 شہروں میں خواتین کامظاہرہ،50ہلاک

تہران:ایران میں حجاب کے خلاف خواتین کا مظاہرہ شدت اختیار کر گیا ہے اور اب یہ تقریبا 80 شہروں میں پھیل گیا ہے غور طلب ہے کہ 22 سالہ ایک عورت کی حراست میں موت کو لیکر مظاہرہ ہورہا ہے۔ اس عورت کو پولیس نے حجاب سے منسلک سخت قانون کے تحت گرفتار کیا تھا ۔ اس عورت نے حجاب نہیں پہنے تھے۔ 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد سیکڑوں خواتین نے سڑکوں پر اترکر سرکار مخالف نعرے لگائے۔ یہ خواتین سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے نظریات کے خلاف تھی۔ ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 26 پہنچ چکی ہے جبکہ غیر سرکاری اطلاع کے مطابق مرنے والوں کی تعدا د50 سے زائد ہے۔ حالات کو کنٹرول کرنے میں 5 پولیس اہلکارو بھی مارے گئے ہیں۔ امینی کی موت کے خلاف خواتین نے سڑکوں پر حجاب کو نذر آتش کیا ہے۔
اس معاملے میں اب مرد بھی خواتین کی حمایت میں اتر آئے ہیں۔ مظاہرین نے کئی شہروں میں ایران کے سرکردہ لیڈروں کے پوسٹر جلائے ۔ واضح ہو کہ 1979 کے بعد سے ایران میں یہ قانون ہے کہ ہر عورت کو حجاب پہننا ہے۔ لیکن مغربی شہر شاکیج کی رہنے والی امینی نے حجاب نہیں پہنا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا تھا اور حراست میں اس کی موت ہوگئی تھی۔