Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

کانسٹبل بھرتی امتحان میں جعلسازی کے ریکٹ کا پردہ فاش

پی ای ٹی میں650سے زائد امیدوارپکڑے گئے،ان میں 20خواتین بھی شامل

(پی این این)

پٹنہ:بہار پولیس میں کانسٹیبلوںکی 11880 عہدوں بھرتی کے لئے 27نومبر سے چل رہی فزیکل امتحان پوری ہوگیا۔ اس مدت کے دوران جسمانی کارکردگی ٹیسٹ میں شامل ہونے والے650سے زیادہ امیدوار فرضی شناخت کے ساتھ پکڑے گئے۔ ان میں سے 20خواتین بھی شامل ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ امیدوار بائیو میٹرک شناخت سے مماثل نہ ہونے کی وجہ سے پکڑے گئے ہیں۔ ان سب کے خلاف گارڈن باغ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور انہیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس بھرتی میں پکڑے گئے جعلسازوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

پولیس کو شبہ ہے کہ ان کے پیچھے کچھ کوچنگ مافیا یا ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جو محکمہ کے کچھ لوگوں کی مدد سے یہ ریکٹ چلا رہے ہیں۔ پکڑے گئے بہت سارے امیدواروں نے اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی جس نے اس کی جگہ پر تحریری امتحان دیا اور وہ صاف بچ کر نکل گئے۔ ان امیدواروں کو ان افراد کی تصویر دکھائی گئی جنہوں نے ان کی جگہ پر ایڈمٹ کارڈ دکھا کر اورمماثل دستخط کر کے امتحان دیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ تمام امیدواروں نے کانسٹیبل بننے کےلئے دو سے پانچ لاکھ روپے کے درمیان رقم دی تھی۔ پولیس نے اس سے نقل کرنے والوں اور ان کے مالکان کے بارے میں پوچھ گچھ کی لیکن ابھی تک وہ کسی کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

سینٹرل سلیکشن بورڈ(سی ایس بی سی) نے12جنوری اور8مارچ 2019کو مختلف مراکز میں 11880عہدوں پر سپاہیوں کی بھرتی کے لئے تحریری امتحان منعقد کی گئی تھی۔ تحریری امتحان میں67070سے زیادہ امیدوار کامیاب ہوئے۔ سی ایس بی سی کے چیئرمین کے ایس دویدی نے کہا کہ نقل کرنے والے مراکز پرخامیوں کا فائدہ اٹھا کر حقیقی امیدواروں کی جگہ امتحان دینے میں کامیاب ہوئے ہوں گے۔ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کچھ جانکار دن میں دو بار امتحان میں شامل ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار امیدواروں نے اپنی جگہ پر دوسرے سے تحریری امتحان دلا کر پاس کیا۔جب وہ جسمانی کارکردگی کے امتحان کے لئے آئے تو ان کے انگوٹھے کے نقوش اور تصاویر تحریری امتحان سے مماثل نہیں ہوئیں۔ اس گرفتاری کے بعد بھی پولیس اس معاملے کو منطقی طور پر حل نہیں کر سکی۔ تاہم جسمانی مہارت کے امتحان میں مینوول مداخلت بہت کم ہے اور اسی وجہ سے غلط امیدوار پکڑے گئے۔ذرائع کے مطابق سی ایس بی سی چیئرمین نے کہا کہ جن لوگوں نے تحریری امتحان دیا تھا وہ سی ایس بی سی کی تھرڈ آئی (سی سی ٹی وی) کی وجہ سے جسمانی استعداد ٹسٹ میں شامل نہیں ہوئے ۔

پٹنہ کے گارڈن باغ انٹر کالج میں جسمانی کارکردگی کا امتحان لیا گیا جہاں نگرانی کے لئے 24سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رننگ ، تھرو بال ، ہائی جمپ ، اونچائی کی پیمائش سمیت تمام ٹسٹ کئے گئے ۔دوڑمیں شامل امیدواروں کو سی ایس بی سی کی جانب سے الیکٹرانک چپ دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ہر امیدوار کو چیسٹ نمبر اور بار کوڈ والی جیکٹ بھی دی گئی تھی۔ بار کوڈ والی ایک جیکٹ اور ایک الیکٹرانک چپ ریڈیو فریکوینسی شناختی آلہ سے منسلک تھی۔ ان کی مدد سے دوڑ میں شامل امیدواروں کے لئے کمپیوٹر نے موقع پر ہی فٹ یا نااہل ہونے کے سرٹیفکیٹ تیار کردیئے۔

 جسمانی کارکردگی ٹسٹ میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو تیز جمپ،تھروبال پھینکنے کے لئے بھیجا گیا جبکہ ناکام امیدواروں کو فوراہی میدان سے باہر کردیا جارہا تھا۔ مسٹر دویدی نے دعوی کیا کہ یہ سارا عمل خود بخود مکمل ہوگیا۔ انہوں نے امیدواروں کے والدین پر زور دیا کہ وہ درمیانیوں ، کوچنگ مافیاو¿ں اور ایجنسیوں سے دور رہنے کے لئے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی اپنے پیسوں اور اپنے بچوں کا مستقبل داو¿ پر نہیں لگانا چاہئے۔ یہ دونوں برباد ہوسکتے ہیں۔دوران تفتیش ایک بڑے پیمانے پر کھیل کا انکشاف ہوا ہے جس میں امیدواروں سے بھاری رقم اکٹھی کی گئی ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close