Khabar Mantra
اترپردیش

مذاہب کا احترام کرنے سے ہی امن و اتحاد ممکن

امروہہ/ ہاپوڑ:جمعیۃ علمائ ضلع ہاپوڑ کی طرف سے ارمیلا سیلی بریشن ہال میں قائد جمعیتہ حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صدر جمعیتہ علمائ ہند کے حکم پر سدبھاؤنا سنسد کا انعقاد کیا گیا جس میں ہندو، مسلم، سکھ عیسائی، بودھ، پارسی ع دیگر مذاہب کے دھرم گروو نے شرکت کی اس پروگرام کا مقصد آپس میں بھائی چارہ قائم کرنا سدبھاؤنا سنسد کی صدارت مولانا فخر الدین صدر جمعیتہ علمائ ضلع و نظامت کے فرائض مولانا محمد علاؤالدین جنرل سیکرٹری جمعیتہ علمائ ضلع ہاپوڑ نے انجام دئے۔
اس موقع پر بابا مہیش داس پجاری رویداس مندر گڑھ مکتیشور ،جناب آر کے جوہر سابق چیئر مین ٹرک یونین انھوں نے کہا کہ جمعیتہ علمائ کی اس پہل کی ہم قدر کرتے ہیں اور جو جمعیتہ نے جو سدبھاؤنا منچ بنانے کا اعلان کیا ہے ہم اس کا استقبال کرتے ہیں اور اس طرح کے پروگرام کرنے کی گاؤں گاؤں محلہ محلہ سدبھاؤنا کے پروگرام ہونے چاہئے ۔
قاری احمد عبداللہ سکریٹری جمعیتہ یوتھ کلب نئی دہلی انھوں نے سدبھاؤنا پر بہت اچھا ترانہ پیش کیا، جناب کرسٹوفر سنگھ میتھو ڈسٹ وجیندر کمار گرگ نے کہا کہ جدید تعلیم بہت ضروری ہے اور جدید تعلیم کو فروغ دینا چاہیے ہم اپنا سہیوگ دینے کے لئے تیار ہے ۔پرمود کمار گپتا صدر، آئرن بزنس بورڈ، ہاپوڑ نے اس پروگرام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حالات کے پیش نظر اس طرح کے پروگرام بہت ضروری ہیں۔
پروفیسر پربھا کر اگروال نے سال 1992 میں ہاپوڑ میں ہونے والے فسادات کو بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان گندی سوچوں کو بدلنا چاہیے اور میں نہ ہندو ہوں، نہ میں مسلمان ہوں اور نہ ہی میں صرف اچھا ہوں، یہ کہتے ہوئے اور کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔ کہ ہمیں اتحاد کے ساتھ رہنا چاہیے ، خیر سگالی اتحاد کا یہ پلیٹ فارم بہت اہم ہے ۔
آچاریہ دھرمیندر شاستری جی آریہ سماج مندر انھوں نے کہا کہ آخر دیش میں نفرت کہاں پنپ رہی ہے اس کو سمجھنا بہت ضروری ہے ، میرے ملک سے محبت کرنے والو، آپس میں پیار کرو، نفرت کی لاٹھی کو توڑ دو وغیرہ مہمان خصوصی حضرت مفتی عفان صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علمائ اتر پردیش انھوں نے کہا کہ ملک کے تمام مذاہب کے لوگوں کو اسی طرح اتحاد کے ساتھ متحد ہونا چاہیے اور اساتذہ سے گزارش ہے کہ وہ اپنے طلبائ کو حب الوطنی کا سبق سکھائیں ملک میں نفرت کو ختم کیا جائے اور جو ہر مذہب کے مذہبی گرو ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ گاؤں کی بستی میں جا کر اپنے اپنے مذہب کے لوگوں سے سدبھاؤنا کی بات کریں ۔
سنجے کمار پانڈے ایس ایچ او کوتوالی ہاپوڑ = پولیس کے کام کو بہت مشکل بتاتے ہوئے ، اسے آسان نہ سمجھیں کیونکہ پولیس کا کام بہت مشکل ہے ، خیر سگالی اتحاد بڑھے گا، کام آسان ہوگا، ہم ہمیشہ خیر سگالی کے ساتھ کھڑے رہیں گے ، ان کے علاوہ مکیش کوشک، مفتی عبدالقدیم،قاری محمد عاصم، مولانا شکیل، راج کمار ایڈووکیٹ، مکل تیاگی، دیوندر سنگھ، بجندر کمار لوہے والے ، رامپال سنگھ ان حضرات نے اپنی اپنی بات رکھی۔اس موقع پر ، قاری شفیق، مولانا محمد معراج، قاری عثمان، قاری محمد زاہد، مولانا محمد شکیل، مولانا شبیر، مولانا حسین، مولانا محمد نسیم، مولانا افتخار، قاری عابد، قاری کامل،اسرار تومر، مولانا شبیر احمد، مولانا شہادت، مفتی فراہیم، مفتی زاہد، مولانا ناظم، مولانا ایوب، مفتی محمد فراہیم،قاری کمال، حافظ محمد اکرم،حافظ محمد وارث، مولانا محمد خضر، مولانا محمد عمران، ڈاکٹر محمد ساجد، مولانا محمد اکرام، مفتی ندیم، ڈاکٹر محمد شعیب، ڈاکٹر محمد مجیب، رضوان بھائی، مولانا احمد، مولانا ساجد، مفتی عبد الواحد، مولانا آصف وغیرہ۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close