Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںدلی نامہ

سسودیاسے CBI کی9گھنٹے کی پوچھ گچھ

(پی این این)
نئی دہلی: شراب پالیسی معاملے میں  دلی کے نائب وزیراعلیٰ سسودیا سے سی بی آئی نے9گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔اب انھیں دوبارہ بلایا جاسکتا ہے ۔سی بی آئی افسران کے مطابق ایف آئی آر میں نامزد ملزمین سے ان کے تعلق اور تلاشی کے دوران ملے کاغذات کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی ۔ قبل ازیں سسودیا عام آدمی پارٹی کے دفتر پہنچے اور پھر راج گھاٹ پہنچے ۔اس دوران سسودیا کے جلوس میں شہادت کے نغمے گونجنے لگے ۔اس سے قبل سسودیا نے کئی ٹویٹ کئے تے جس میں انھوں نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنا کر مجھے گرفتار کرنے کی تیاری ہے ۔انھوں نے کہا کہ میں نے گجرات کے لوگوں سے کہا کہ ہم یہاں بچوں کےلئے دلی کی طرح اسکول بنائیں کے تاکہ گجرات کے بچے بھی پڑھے اور ترقی کریں ۔میں اسی مقصد سے گجرات جانے والا تھا مگر مجھے روک دیا گیا ۔بی جے پی بہت خوفزدہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ گجرات کے لوگوں کو اروند کجریوال سے بہت بڑی امیدیں ہیں ۔
سسودیا کی سی بی آئی طلبی پر عام آدمی پارٹی کے کارکنان میں غم وغصہ پھیل گیا ہے وہ سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔سسودیا کے سی بی آئی رانگی ہونے کے دوران دلی کے سڑکوں پر ایک ہجوم جمع ہوگیا اور ہیڈ کوارٹر پہنچااور مظاہرہ کرنے لگا۔اطلاع کے مطابق سی بی آئی دفتر کے باہر مظاہرہ کرنے والے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو دلی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا ،جن میں سنجے سنگھ ،درگیش پاٹھ سمیت کئی لیڈر موجود تھے ۔ان کا کہنا ہے کہ بھلے ہی 9 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی نے منیش سسودیا کو چھوڑا ہے لیکن ان کو گرفتار کرنے کی سازشیں چل رہی ہیں ۔
ادھر دلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی گجرات میں ہاررہی ہے اسی لئے یہ سب کھیل چل رہا ہے ۔انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ منیش کے گھر پر چھاپے میں کچھ نہیں ملا، بینک لاکر میں کچھ نہیں ملا۔ ان کے خلاف مقدمہ سراسر جھوٹا ہے ۔ انہیں انتخابی مہم کے لیے گجرات جانا تھا اس انہیں وہاں جانے سے روکنے کے لیے گرفتار کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ لیکن انتخابی مہم نہیں رکے گی۔ گجرات کا ہر فرد آج آپ کے ساتھ کھڑا ہے ۔کجریوال نے ٹویٹ کیا’گجرات کے نتائج 8 دسمبر کو آئیں گے ۔ یہ لوگ سسودیا کو اس وقت تک جیل میں رکھیں گے جب تک گجرات میں انتخابات نہیں ہوجاتے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close