Sach Ki Awaz

بہار میںقانون لوگوں کے ہاتھ میں

(پی این این)

گیا:گیا میں مشتعل ہجوم نے چور سمجھ کر ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔واقعہ ڈوبھی تھانہ علاقہ کے کشاپی گاو¿ں کا ہے۔رات کے وقت ذہنی طور پر معذور دیپک لین بوگڑہ گاو¿ں سے بھٹکتے ہوئے کشاپی گاو¿ں پہنچ گیا۔اس کے بعد کچھ لوگوں کی نظر اس پر پڑی تو وہ چور چور چلانے لگے۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہجوم جمع ہوگیا۔ لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا اور دیپک کو مار مار کر ہلاک کردیا۔ جسے جو ہاتھ لگا اسی سے اس کو مارا پیٹا۔لوگوں نے اسے لاٹھی اور ڈنڈوں سے پیٹا۔ بری طرح سے پیٹنے کے بعد اس کی موت ہوگئی۔

یہاں واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس دیپک کو مگد میڈیکل کالج اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق دیویانگ ہجوم کے ہاتھوں مارا گیا ہے۔ اس معاملے میں کچھ لوگوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ تھانہ ڈوبھی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مزید کارروائی کی جارہی ہے۔لواحقین کا کہنا ہے کہ دیپک کے سر سے بچپن میں ہی ماں باپ کا سایہ اٹھ گیاتھا۔ جب وہ تھوڑا بڑا ہوا تو پتہ چلا کہ وہ ذہنی طور پر معذور ہے۔ اس کے بعد دیپک کو اس کی پھوپی نے اپنے گھر لے آئی۔

 والدین کا سایہ بچپن میں چراغاں کے سر سے اٹھا تھا۔ جب وہ بڑا ہوا تو انکشاف ہوا کہ اسے ذہنی طور پر للکارا گیا ہے۔ اس کے چراغ کی خالہ اس کے گھر (لیمبوگدھا گاو¿ں) لائے اور اس کی دیکھ بھال شروع کردی۔ کنبہ کے افراد کا کہنا ہے کہ دیپک اکثر گاو¿ں سے کہیں باہر جایا کرتا تھا اور پھر وہ واپس آجاتا تھا۔ لیکن جب وہ منگل کو گھر سے باہر آیا تو واپس نہیں آیا۔ وہ گھوم پھر کر آس پاس کے گاو¿ں پیشاپی پہنچ گیا۔ وہاں کے لوگوں نے اسے اتنا مارا پیٹا کہ وہ چور کی طرح دم توڑ گیا۔ لواحقین نے پولیس سے قاتل کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔