دلی این سی آردلی نامہ
کجریوال کا تعلیمی ماڈل دنیا بھر کے اساتذہ کے لیے تحریک : آتشی
تعلیمی ماڈل دیکھنے کے لیے 15 امریکی اساتذہ کے وفد نے دہلی کے اسکولوں کا کیا دورہ

(پی این این)
نئی دہلی:کجریوال حکومت کے تعلیمی انقلاب کا اب پوری دنیا میں ڈنکا بج رہا ہے اور دنیا بھر کے اساتذہ کیجریوال حکومت کے اسکولوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔ اس سمت میں 15 امریکی اساتذہ کے ایک وفد نے گورنمنٹ سروودیا کنیا ودیالیہ، ویسٹ ونود نگر کا دورہ کیا۔ اس دوران وزیر تعلیم آتشی بھی وہاں موجود تھی۔ یہ اساتذہ امریکی حکومت کے زیر انتظام فلبرائٹ ٹیچرز ایکسچینج پروگرام کے فلبرائٹ ٹیچرز فار گلوبل کلاس روم پروگرام کا حصہ ہیں۔
اس موقع پر امریکی اساتذہ نے کیجریوال حکومت کے دہلی ماڈل آف ایجوکیشن کو براہ راست دیکھنے اور کلاس روم کی سرگرمیوں کا حصہ بننے کے لیے اسکول کا دورہ کیا۔ ان تمام اساتذہ نے ہیپی نیس کلاس میں حصہ لے کر ذہن سازی کی مشق کی اور انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ کریکولم کلاس میں بھی حصہ لیا۔
دورے کے دوران وزیر تعلیم آتشی نے امریکی اساتذہ کے وفد سے بھی بات چیت کی اور انہیں دہلی کے تعلیمی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم اتیشی نے شیئر کیا کہ ”بھارت میں سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے درمیان فاصلہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہے۔ سرکاری ا سکولوں سے پرائیویٹ ا سکولوں میں جا رہے ہیں اور سرکاری ا سکولوں میں صرف وہی والدین اپنے بچوں کو بھیج رہے ہیں جو پرائیویٹ اسکولوں کی مہنگی فیس برداشت نہیں کر سکتے لیکن ان سب کے برعکس دہلی میں صورتحال مختلف ہے۔انہوں نے اشتراک کیا کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کا بنیادی مقصد دہلی کے ہر بچے کے لیے معیاری تعلیم کو قابل رسائی بنانا ہے، چاہے وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھتے ہوں۔وزیر تعلیم آتشی نے شیئر کیا کہ آج دہلی کے سرکاری اسکولوں میں جو قابل ذکر تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے، وہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جی کی قیادت میں حکومت کا نتیجہ ہے جس نے تعلیم کو اپنی اولین ترجیح میں شامل کیا ہے۔راجدھانی دہلی ہندوستان کی واحد ریاست ہے جہاں کل کا تقریباً 25٪ پچھلے 8 سالوں سے تعلیم کو بجٹ دیا جاتا ہے۔
حکومت کی طرف سے تعلیم میں اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں اسکول کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری آئی ہے، ہم نے اپنے اساتذہ کو ہندوستان اور بیرون ملک تربیت کے لئے بھیجا ہے، ہم نے ہیپی نیس کریکولم، انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ نصاب سے متعارف کرایا ہے اور بچوں کی ذہنیت کی نشوونما کے لیے حب الوطنی کا نصاب قائم کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی اہم کامیابیوں میں سے ایک دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بارے میں والدین اور طلباءکے خیال میں تبدیلی ہے۔ کئی سالوں میں لاکھوں بچے پرائیویٹ اسکولوں سے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں شفٹ ہوئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں کے تئیں والدین کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔
نئی دہلی:کجریوال حکومت کے تعلیمی انقلاب کا اب پوری دنیا میں ڈنکا بج رہا ہے اور دنیا بھر کے اساتذہ کیجریوال حکومت کے اسکولوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔ اس سمت میں 15 امریکی اساتذہ کے ایک وفد نے گورنمنٹ سروودیا کنیا ودیالیہ، ویسٹ ونود نگر کا دورہ کیا۔ اس دوران وزیر تعلیم آتشی بھی وہاں موجود تھی۔ یہ اساتذہ امریکی حکومت کے زیر انتظام فلبرائٹ ٹیچرز ایکسچینج پروگرام کے فلبرائٹ ٹیچرز فار گلوبل کلاس روم پروگرام کا حصہ ہیں۔
اس موقع پر امریکی اساتذہ نے کیجریوال حکومت کے دہلی ماڈل آف ایجوکیشن کو براہ راست دیکھنے اور کلاس روم کی سرگرمیوں کا حصہ بننے کے لیے اسکول کا دورہ کیا۔ ان تمام اساتذہ نے ہیپی نیس کلاس میں حصہ لے کر ذہن سازی کی مشق کی اور انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ کریکولم کلاس میں بھی حصہ لیا۔
دورے کے دوران وزیر تعلیم آتشی نے امریکی اساتذہ کے وفد سے بھی بات چیت کی اور انہیں دہلی کے تعلیمی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم اتیشی نے شیئر کیا کہ ”بھارت میں سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے درمیان فاصلہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہے۔ سرکاری ا سکولوں سے پرائیویٹ ا سکولوں میں جا رہے ہیں اور سرکاری ا سکولوں میں صرف وہی والدین اپنے بچوں کو بھیج رہے ہیں جو پرائیویٹ اسکولوں کی مہنگی فیس برداشت نہیں کر سکتے لیکن ان سب کے برعکس دہلی میں صورتحال مختلف ہے۔انہوں نے اشتراک کیا کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کا بنیادی مقصد دہلی کے ہر بچے کے لیے معیاری تعلیم کو قابل رسائی بنانا ہے، چاہے وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھتے ہوں۔وزیر تعلیم آتشی نے شیئر کیا کہ آج دہلی کے سرکاری اسکولوں میں جو قابل ذکر تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے، وہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جی کی قیادت میں حکومت کا نتیجہ ہے جس نے تعلیم کو اپنی اولین ترجیح میں شامل کیا ہے۔راجدھانی دہلی ہندوستان کی واحد ریاست ہے جہاں کل کا تقریباً 25٪ پچھلے 8 سالوں سے تعلیم کو بجٹ دیا جاتا ہے۔
حکومت کی طرف سے تعلیم میں اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں اسکول کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری آئی ہے، ہم نے اپنے اساتذہ کو ہندوستان اور بیرون ملک تربیت کے لئے بھیجا ہے، ہم نے ہیپی نیس کریکولم، انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ نصاب سے متعارف کرایا ہے اور بچوں کی ذہنیت کی نشوونما کے لیے حب الوطنی کا نصاب قائم کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی اہم کامیابیوں میں سے ایک دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بارے میں والدین اور طلباءکے خیال میں تبدیلی ہے۔ کئی سالوں میں لاکھوں بچے پرائیویٹ اسکولوں سے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں شفٹ ہوئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں کے تئیں والدین کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔