Khabar Mantra
دلی نامہ

شمسی توانائی سے میٹرو کی نصف ضروریات ہوں گی پوری :ڈی ایم آر سی

(پی این این )

دہلی :سولر انرجی میں خود کفیل بننے کے لیے دہلی میٹرو کے قدم مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اس وقت دہلی میٹرو 35 فیصد قابل تجدید توانائی (گرین انرجی) فراہم کر رہی ہے۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کا مقصد 2031 تک اسے 50 فیصد تک بڑھانا ہے۔

 فیز 4 میں توسیع کے بعد تین نئے کوریڈورز پر میٹرو سروس بھی شروع کی جائے گی۔ اس کے لیے سالانہ 218 ملین یونٹ اضافی بجلی درکار ہوگی۔ توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فیز 4 کے 27 ایلیویٹڈ اسٹیشنز پر سولر پاور پلانٹس لگائے جائیں گے۔ دہلی میٹرو کے اس اقدام سے میٹرو آپریشن میں شمسی توانائی کے استعمال میں اضافہ ہوگا۔

 اس سے کاربن کے اخراج کے ساتھ ساتھ آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔دہلی میٹرو کے اس وقت 391 کلومیٹر کے نیٹ ورک میں 286 میٹرو اسٹیشن ہیں۔ DMRC فی الحال میٹرو آپریشن سمیت بجلی کی فراہمی کو پورا کرنے کے لیے بہت کم شمسی توانائی پیدا کرنے کے قابل ہے۔ سال 2021-22 میں اسٹیشنوں پر لگائے گئے۔

 شمسی توانائی کے پلانٹس سے تقریباً 3.45 کروڑ یونٹ شمسی توانائی پیدا کی گئی۔ بقیہ ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مدھیہ پردیش کے ریوا سولر پاور پلانٹ سے دہلی میٹرو کو تقریباً 30.15 کروڑ کی بجلی فراہم کی گئی۔فیز 4 کے اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے بجلی کی کھپت میں اضافے کے پیش نظر ڈی ایم آر سی نے اس کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کیا ہے۔

 اس کے تحت ڈی ایم آر سی 2031 تک اپنی کل شمسی توانائی کا تقریباً 50 فیصد پیداوار کرے گا۔ ڈی ایم آر سی کا مقصد فیز IV میٹرو اسٹیشنوں پر 10 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹس قائم کرنا ہے۔ اس سے سالانہ تقریباً 10 ملین یونٹ شمسی توانائی پیدا ہونے کا اندازہ ہے۔سالانہ 66 کروڑ یونٹ بجلی استعمال کی جاتی ہے: دہلی میٹرو کے آپریشنز اور اسٹیشنوں پر روشنی، وینڈنگ مشینوں سمیت توانائی کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سالانہ تقریباً 66 کروڑ یونٹ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تقریباً 33.60 کروڑ یونٹ بجلی شمسی توانائی سے پوری کی جا رہی ہے۔ اس وقت دہلی میٹرو خود تقریباً 47 میگاواٹ شمسی توانائی پیدا کر رہی ہے۔ سال کے آخر تک اسے 50 میگاواٹ تک لے جانے کے لیے نئے سولر پینل بھی لگائے جا رہے ہیں۔شمسی توانائی میں سالانہ اضافہ ہوگا۔ اس وقت دہلی میٹرو اپنی کل توانائی کا 35 فیصد قابل تجدید توانائی سے پورا کرتی ہے۔ اگلے نو سالوں میں اسے 50 فیصد تک بڑھانے کا ہدف ہے۔ شمسی توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ اسٹیشنوں پر سولر پلانٹس اور سولر پینل لگائے جائیں گے۔

 

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close