Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںدلی این سی آر

دلی میئر کاالیکشن بنا اکھاڑہ

(پی این این)

نئی دہلی:دلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کا انتخاب آج ہنگامے کی نذرہوگیا۔بی جے پی اور عام آدمی پارٹیوں کے کانسلروں کی جھڑپ اور زبردست ہنگامے کی وجہ سے میئر کا چناؤ نہیں ہوسکا۔میئر کے انتخاب میں 250منتخب کونسلروں کو ووٹ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دلی کے 7 لوک سبھا ایم پی ،تین راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور نامزد لوگوں میں 14ایم ایل اے جو دلی اسمبلی اسپیکر کی منظوری سے بنائے گئے ہیں وہ بھی ووٹنگ میں حصہ لیں گے ۔
غورطلب ہے کہ ایم سی ڈی کے 250وارڈوں میں ہوئے انتخاب میں اروند کجریوال کی عام آدمی پارٹی نے 134 سیٹوں پر فتح حاصل کی ،جبکہ بی جے پی کو104سیٹیں ملی ہیں ۔بی جے پی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ دلی کارپوریشن کے میئر کے چناؤ میں حصہ نہیں لے گی لیکن بعد میں اس نے اپنا امیدوار اتارا۔
عام آدمی پارٹی نے میئر کے عہدے کےلئے شیلی اوبرائے کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ بی جے پی نے دلی سے پارٹی کے سینئر لیڈر اور شالیمار باغ وارڈ کی کونسلر ریکھا گپتا کو میئر امیدوار بنایا ہے ۔
دراصل ایوان میں ستیہ شرماکو پریذائیڈنگ آفیسرب نانے کے فیصلے کو لیکر ہنگامہ شروع ہوگیا۔ اس کے باوجود ستیہ شرما نے ایوان کی کارروائی کا آغاز کردیا۔جس کے بعد عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کونسلر آپس میں بھڑ گئے ۔دلی میئر کا الیکشن جنگ کا میدان بن گیا۔عام آدمی پارٹی کے کئی ممبران آسن تک پہنچ گئے ۔ انھوں نے نامزد کونسلروں کی حلف برداری کے بجائے منتخب کونسلروں کی حلف برداری کو لیکر ہنگامہ کیا۔بتایا جاتا ہے کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں میں جم کر مارپیٹ بھی ہوئی ۔ کرسیاں توڑی گئیں۔ کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے ہنگامے کو لیکر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے بی جے پی والوں اپنے کرتوتوں کو لیکر کتنا گروگے ۔چناؤ ٹال دیا ،غیر قانونی طورپر پریذائیڈنگ آفیسرکی تقرری کی گئی ،غیر قانون طریقے سے بی جے پی کے 10 کونسلر نامزد کئے گئے اور اب منتخب کونسلروں کو حلف نہ دلوانا عوام کے فیصلے کی توہین ہے ۔پھر چناؤ کیوں ہورہا ہے ۔اددھر عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ ہمارے کونسلر آپ کے سامنے بیٹھے ہیں، جن کے کپڑے پھاڑے گئے ہیں، اس کا ہاتھ شیشے سے کاٹا گیا ہے، خون بہایا گیا ہے، یہ بی جے پی کی غنڈہ گردی ہے، سب یہ دیکھ رہے ہیں۔‘‘

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close