Khabar Mantra
اپنا دیشدلی این سی آردلی نامہ

شادی کے دس دن بعد سامان سمیٹ کر بھاگی لٹیری دلہن

نئی دہلی:کورونا کے دوران بیوی کی موت کے بعد وجے نگر علاقے میں رہنے والے ٹرانسپورٹر کو دوبارہ شادی کرنا مہنگا پڑ گیا۔ شادی کے دسویں دن دلہن گھر سے سامان باندھ کر بھاگ گئی۔ فرار ہونے سے قبل دلہن نے ٹرانسپورٹر کے تین بچوں کو گھر میں قید کردیا تھا ۔ ٹرانسپورٹر گھر پہنچا تو کمرے میں بند بچے روتے ہوئے پائے گئے ۔
وجئے نگر علاقے کے کرشنا واٹیکا سداما پوری میں رہنے والے ٹرانسپورٹر کویندر سنگھ نے بتایا کہ ان کی بیوی کی کورونا کی تیسری لہر میں موت ہو گئی تھی۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں جن کی عمریں 16 اور 14 سال ہیں اور ایک بیٹا 11 سال کا ہے ۔ بچوں کی پرورش میں مشکلات کے باعث اس نے دوبارہ شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ 13 اگست کو اس کی شادی چندولی کی رہنے والی دیپا سے ہوئی۔ دیپا کی اپنے پہلے شوہر سے طلاق ہو چکی تھی ۔
ٹرانسپورٹر کا کہنا ہے کہ باغپت کے رہنے والے دیپک، میرٹھ کے کلیان پور کے رہنے والی گڑیا اور امروہہ کے گجرولا کی رہنے والی کاجل نے شادی کروانے میں کردار ادا کیا۔ دیپک سال 2017 میں اس کے ساتھ ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا۔ بیوی کی موت کا علم ہوتے ہی وہ دوسری شادی کی بات کرنے لگے اور پھر گڑیا اور کاجل کو اپنے گھر لے آیا۔ 23 اگست کو گڑیا اور کاجل ان کے گھر پہنچیں اور گھر میں رکھے 37 ہزار روپے اور آئی فون لے کر دیپا کوبھی ساتھ لے گئی ۔ جاتے وقت تینوں بچوں کو ڈرا دھمکا کر کمرے میں بند کر دیا اور مین گیٹ کو باہر سے تالا لگا دیا۔ رات 12 بجے کے قریب جب وہ گھر پہنچا تو بچے روتے ہوئے پائے گئے ۔ اس نے سارا واقعہ سنایا۔
کویندر سنگھ کا کہنا ہے کہ شادی کے دو تین دن بعد ہی گڑیا اور کاجل نے دیپا کی والدہ کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے علاج کے لیے رقم کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیپا کی ماں کو فالج کی بیماری تھی ۔ ساس کی بیماری سن کر انہوں نے ایک بار 51 ہزار اور دوسری بار 50 ہزار روپے دیئے ۔ اس کے بعد سازش کے تحت ملزمہ دلہن کے ساتھ رقم چرا کر فرار ہو گئے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close