Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

ریئل اسٹیٹ میں ہورہی ہے کالے دھن کی سرمایہ کاری

پولیس اور دیگر محکموں کے افسران لگا رہے ہیںاپنی غیرقانونی کمائی ،محکمہ انکم ٹیکس کے رڈارپر

(پی این این)

پورنیہ: پورنیہ میں کچھ رئیل اسٹیٹ کمپنیاں کالے دھن کا اصل ذریعہ بن چکی ہیں۔اپنی غیر قانونی آمدنی کو چھپانے کے لئے لوگ اپنا کروڑوں کالا دھن یہاں لگا رہے ہیں۔ پورنیہ میں حالیہ دنوں میں کچھ ریئل اسٹیٹ کے بڑھتے ہوئے کاروبار کے پیش نظر اب انکم ٹیکس محکمہ نے ان لوگوں کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے جنہوں نے اپنا پیسہ یہاں لگایاہے۔ اب یہاں اپنی رقم خرچ کرنے والے محکمہ انکم ٹیکس کے براہ راست راڈار پر ہےں۔ کہا جاتا ہے کہ حالیہ دنوں میں پورنیہ میں متعدد مقامات پر ریئل اسٹیٹ کے پروجیکٹ بڑے پیمانے پرچلائے جارہے ہیں۔ اس میں بہت سے لوگ خفیہ طور پر اپنی کروڑوں کی آمدنی کی رقم سرمایہ کاری میں لگا رہے ہیں۔ کالادھن کمانے والے املاک کے کاروبار کو کالے دھن کو چھپانے کے لئے سب سے محفوظ مقام سمجھتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پورنیہ کے رئیل اسٹیٹ کاروبار میں متعدد پولیس عہدیداروں کے علاوہ بہت سے سرکاری افسران اور کروڑپتیوں نے خفیہ طور پر اپنے کروڑوں کی رقم کو اس کاروبار میں سرمایہ کاری کے لئے لگارکھاہے۔

ریئل اسٹیٹ کے تحت کئی پولیس عہدیداران اور بابوو¿ں کے رشتے داروں دیگر لواحقین کے نام ایک نہیں بلکہ کئی حویلیاں رجسٹرڈ ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اگر رئیل اسٹیٹ کے پورے کاروبار اور ان لوگوں کی آمدنی اور اخراجات کا جائزہ لیں توجن کے نام پر جائیداد الاٹ ہوئے ہےں تو پھر بہت چونکا دینے والے انکشافات ہوسکتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں پورنیہ میں ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی نے اپنے اس بزنس کے جال کو بہت تیزی سے پھیلایا ہے۔ رئیل اسٹیٹ کمپنی کے ایک یا دو نہیں بلکہ کئی مقامات پر پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ اب محکمہ انکم ٹیکس اپنی سطح سے یہ جانچنے کی کوشش کر رہا ہے کہ لوگوں نے ان منصوبوں میں کتنی کتنی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے اور ان کی آمدنی کے ذرائع کیا ہے؟۔

اس کے علاوہ وہ لوگ کون ہیں جو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں اور اس رقم کی آمدنی کا ذریعہ کیا ہے جو وہ یہاں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں پورنیہ کے آئی جی سنجے رتن کٹیار نے غیر متناسب اثاثوں کو جمع کرنے اور ایک ریئل اسٹیٹ کمپنی میں لاکھوں روپے کا مکان خریدنے پر پورنیہ کے ایک پولیس افسر کو گرفتار کیا تھا۔ اس کیس میں ملزم پولیس افسر کو فوری طور پر آئی جی نے معطل کردیا تھا لیکن اس معاملے میں بھی آئی جی نے اپنی تفتیشی رپورٹ میں ریئل اسٹیٹ کمپنی کے کردار پر سوال کھڑے کئے تھے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close