Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

شام ہوتے ہی پھیل جاتی ہے فضامیں شراب کی بو

شراب پرپابندی کے باوجود5 سالوں میں شراب کے اڈوں میں دس گنا اضافہ

(پی این این)

مظفر پور:بہار میں شراب پر پابندی کے بعد مظفر پور ضلع میں شراب کے اڈوں میں صرف پانچ سالوں میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔ شراب بنانے والے اڈے پولیس کے لئے چیلنج بن چکے ہیں۔ گاو¿ں گاو¿ں میں پان کی گمٹی پر، پکوڑی کی دکانوں پراور کچھ گروسری اسٹوروں پر 20روپے میں ایک گلاس دیسی شراب مل رہا ہے۔مزدور اور کم آمدنی والے افراد کم پیسوں کی وجہ سے نشہ کی لت کو پوری کرلیتے ہین۔ان لوگوں کے لئے جن کے پاس زیادہ پیسہ ہے اور وہ دو چار دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ بیٹھ کر پینا چاہتے ہیں ان کے یہاں آرڈر پر چار سے پانچ بوتلیں دیسی شراب ان تک پہنچ رہی ہیں۔

احیاءپور پولیس اسٹیشن کے علاقے میں اکبر پور ، چتری پناس اور دادر سمیت ایک درجن سے زائد دیہاتوں میں مقامی شراب کے اڈوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی طلب کے سبب یہ کاروبار بڑے پیمانے پر دیہات میں پھل پھول رہاہے۔ بوڈھی گنڈک ندی کے دونوں کناروں پر واقع دیارا میں بوچہاں اور مشہری تھانہ علاقہ کے دیہاتوں میں صرف دس ہزار روپے میں بھٹیاں لگائی جارہی ہےں۔ چھاپے میں شراب کے اڈوں کو مسمار کرنے کے باوجود نئے اڈے قائم کئے جارہے ہیںاگر پولیس نے ایک گاو¿ں میں دو اڈوں پر چھاپہ مارا تو کچھ ہی دنوں میں چار نئے اڈے بن کر تیار ہوجاتے ہیں۔ گاو¿ں اور شراب بنانے کے لئے درکار دیگر کیمیکل سمیت خام مال کی دکانیں دیہات میں کھل چکی ہیں۔

مشہری کے متعدد دیہات میں شام ہوتے ہی شراب کی بو فضا میں پھیل جاتی ہے۔ بوڑھی گنڈک ندی کے کنارے کے علاقوں میں شراب بنانے کے بارے میں اکثر معلومات ملتی رہتی ہیں۔ مشہری پولیس کی چھاپہ ماری نروولی ، کوٹھایاں ، رجواڑا اور دیگر مقامات پراکثرہوتی رہتی ہے۔

، بڈھنگڑا ڈھابا ، ڈمری ، مانیکا ہریکیش ، ترورا ، جلال پور پوکھر ، مشہری ، بندھوتہ وغیرہ جیسے مقامات پر تواتر سے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ تقریبا گیارہ سال قبل ایک ہی دن میں6 افراد زہریلی شراب کے استعمال کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔ بہت سے لوگوں کی بینائی بھی ختم ہوگئی تھی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close