Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

بھاگل پور:کورونا ویکسین میں ہوئی بدعنوانی

جے ایل این ایم سی ایچ میںکورونا ویکسی نیشن کے اندراج میں سامنے آیا فرضی معاملہ

(پی این این)

بھاگل پور:ضلع کے 9 صحت مراکز میں کورونا ویکسین لگانے کے لئے رجسٹریشن میں فرضی معاملات حل بھی نہیں ہوئے تھے کہ اب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اسپتال میں ایک اورنیا معاملہ سامنے آکھڑا ہوا۔ اسپتال میں ایک درجن سے زائد صحت کارکنوں نے رجسٹریشن میں فرضی ناموں سے کورونا کو اپنی اہلیہ اور شوہر کو ٹیکے لگوالئے ہیں۔

ضابطے کے مطابق پہلے مرحلے میں صرف صحت سے متعلق کارکنوں کو کورونا سے بچاو¿ کے لئے کورونا کے ٹیکے لگائے جانے تھے لیکن اندراج میں فرضی طریقے سے ملازمین اپنے شوہروں اور بیویوں کو بھی کورونا کے ٹیکے لگوادیئے۔ان میں صحت کے کارکنان ، ایمبولینس ڈرائیوروں ، معالجین اور صحت کے منتظمین شامل ہیں۔

کورونا کا ٹیکہ لگانے سے قبل صحت کارکنان کا رجسٹریشن کیا گیا تھا۔ ان کے شناختی سرٹیفکیٹ کے ساتھ موبائل نمبر بھی بھیجے گئے تھے۔جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اسپتال کے کارکنان کا رجسٹریشن اسپتال کے ڈیٹا آپریٹر کے ذریعہ ہی کیا گیا۔ اس کے باوجود صحت کارکنوں کے شوہر یا بیوی کا رجسٹریشن کیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ اسپتال میں دو ہیلتھ منیجر کی بیویاں اور شوہر بھی رجسٹرڈ تھے۔اس کے علاوہ ایمبولینس ڈرائیور کے کنبہ کے افراد بھی شامل ہیں۔ انھیں بھی کورونا کے ٹیکے لگائے گئے ہیں۔صرف یہی نہیں کچھ ڈاکٹروں کی بیویوں اور بیٹوں کو بھی حکومت کے احکامات خلاف ورزی کر کے ٹیکہ کاری کی گئی ہے۔

’اگر غیر صحت سے متعلق کسی کارکن کو ٹیکہ لگایا گیا ہے تو یہ غلط ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں معلومات لی جائیں گی۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔اس طرح کا اندراج کرنا حکومت کو دھوکہ دےناہے۔جب رجسٹریشن ہونگے تو ویکسین بھی لگے گی۔ میں نے خود کورونا ویکسین لی ، لیکن اپنی اہلیہ کا اندراج نہیں کرایا۔ اندراج میں دھوکہ دہی غلط ہے۔‘ ڈاکٹر ہیمنت کمار سنہا ، پرنسپل ، میڈیکل کالج۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close