Khabar Mantra
اترپردیش

کسانوں پرخشک سالی کی مار،کم بارشسے زبردست نقصان

کسان تنظیم کا حکومت سے راحت دینے کامطالبہ ،سروے میں بتایا گیا50کی جگہ10فیصدفصلوں کی بربادی

دیوبند:بھارتیہ کسان سنگھ کی منعقدہ ایک میٹنگ میں اس سال کم بارشیں ہونے کیوجہ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق تبادلہ ٔ خیال کیا گیا اور متاثرہ کسانوں کو معاوضہ دئیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ۔تفصیل کے مطابق پیر کے روز اسٹیٹ ہائی وے پر واقع ایس ڈی ایم کے دفتر کے احاطہ میں منعقدہ بھارتیہ کسان سنگھ کی میٹنگ میں تنظیم کے صوبائی کنوینر شیا م ویر تیاگی نے کہا کہ اس سال کم بارش ہونے کیوجہ سے کسانوں کی فصلوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔
مقررین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کرائے گئے سروے میں فصلوں کا نقصان 10فیصد بتایا گیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تقریباً 50فیصد فصلیں برباد ہوئی ہیں ۔میٹنگ میں مذکورہ سرکاری رپورٹ کو ناقابل قبول بتلاتے ہوئے متاثرہ کسانوں کو فوری طور پر امداد دئیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ۔
اس موقع پر شیام ویر تیاگی نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن شوگر فیکٹریوں نے ابھی تک کسانوں کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔تنظیم کے ضلع جنرل سکریٹری وکرم سنگھ پنڈیر نے پاور کارپوریشن پر کسانوں کے استحصال کئے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کسانوںکے احتجاج  اور مظاہروں کے باوجود مذکورہ محکمہ مسلسل کسانوں کا استحصال کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ اب کسانوں کے ٹیو ب ویلوں پر سخت مخالفت کئے جانے کے باوجود بجلی کے میٹر لگائے جارہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس دوران کوئی حادثہ رونما ہوجاتا ہے تو اس کے لئے بجلی محکمہ ذمہ دار ہوگا ۔تنظیم کے خازن منیش تیاگی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ 15اکتوبر تک شوگر فیکٹریوں کو چلایا جائے ۔میٹنگ کی صدارت ضلع نائب صدر ڈاکٹر راج پال سنگھ نے کی اور نظامت کے فرائض ضلع جنرل سکریٹری پپو پردھان نے انجام دئیے۔میٹنگ میں راکیش تیاگی ،کرن پال سنگھ اور چودھری رام سوروپ کے علاوہ بڑی تعداد میں کسان موجود رہے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close