Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںدلی این سی آر

ایمس میں سائبر حملہ نہیں، اینٹی وائرس لائسنس کی تھی پریشانی

(پی این این )
نئی دہلی:آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے سرور کی خرابی کے معاملے میں چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ایمس کے اینٹی وائرس سرور کا لائسنس ختم ہو چکا تھا۔ اس کے علاوہ ایمس نیٹ ورک کا فائر وال بھی کام نہیں کر رہا تھا۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اس معاملے کی تصدیق کی ہے۔ دہلی پولیس ابتدائی تحقیقات کے بعد اسے سائبر کمپیوٹر واقعہ قرار دے رہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش میں سائبر حملے کا معاملہ سامنے نہیں آیا۔ملک کی سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق ایمس کے پاس کل 50 سرور ہیں۔ ان میں سے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (NIC) کے پاس تین سرور ہیں۔ ایمس کی تمام خدمات صرف ان تینوں سرورز سے چلتی ہیں۔ باقی ایمس کے سرور ہیں اور اسی سے محکمہ کے دوسرے کام ہوتے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسی کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ ایمس کے اینٹی وائرس سرور کا لائسنس ختم ہو چکا ہے۔ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ایمس کے کمپیوٹر بہت پرانے ہیں اور ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس کی ایک خصوصی ٹیم معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کیس کی تفتیش طویل ہے۔ فی الحال ڈیٹا اسکین کیا جا رہا ہے۔ تصدیق میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔ ایمس کے سیکورٹی ڈپارٹمنٹ کی شکایت پر اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوڑن اینڈ اسٹریٹجک آپریشن (IFSO) میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ IFSO کی ایک ٹیم خصوصی طور پر معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم بھی تحقیقات میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کی سیکورٹی ایجنسیاں پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔دوسری جانب صفدر جنگ اسپتال کا سرور بھی تقریباً ایک ہفتہ قبل ہی ڈاو ¿ن تھا۔ اس کے بعد آن لائن خدمات ٹھپ ہو گئیں۔ تحقیقاتی رپورٹس اور دیگر کے لیے دستی بنیادوں پر کام کیا گیا۔ آر ایم ایل میں بھی تقریباً 15 سے 20 دن پہلے سرور رک گیا تھا۔ تیسرے دن ایمس کا سرور ٹھپ رہا۔
سرور ڈاو ¿ن ہونے کی وجہ سے علاج کے لیے ایمس پہنچنے والے مریضوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر دل، دماغ اور سنگین امراض کے مریض۔ ان مریضوں کی رپورٹس کے لیے ڈاکٹروں کو طویل انتظار کرنا پڑا۔ علاج کے لیے آنے والے مریضوں کا کہنا تھا کہ پرچی وقت پر بنتی تھی لیکن دستی رپورٹ لینے کے لیے ڈاکٹر کے کمرے میں کافی دیر انتظار کرنا پڑا۔
دوسری طرف، او پی ڈی میں مریضوں کو درپیش مسائل کو دیکھتے ہوئے ایمس کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ڈی کے شرما نے جمعہ کو تمام شعبہ کے سربراہوں کو عملے کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا۔ اپنی ہدایات میں انہوں نے لکھا کہ او پی ڈی میں اضافی افرادی قوت کو تعینات کیا جائے تاکہ مشاورت اور چیک اپ کے لیے آنے والے مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ مریضوں کی سہولت کے لیے فیکلٹی، رہائشیوں، سائنسدانوں، پراجیکٹ اسٹاف اور دیگر ملازمین کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایمس میں سرور کی خرابی کے بعد خون کے نمونے لینے کے لیے رنگوں کی بنیاد پر ایک بار پھر ریکارڈ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خون کے نمونے کے ساتھ پیلے رنگ کی شکل بھی جانچ کے لیے بھیجی جائے گی۔ تحقیقات صرف ترجیحی بنیادوں پر کی جائیں گی۔ مریض کی مکمل معلومات نمونے اور پیلے رنگ کی شکل میں درج کی جائیں گی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close