Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

تیستا کی قید پر سپریم کورٹ برہم

جمشید عادل علیگ

(پی این این)
نئی دہلی:گجرات فسادات سے جڑے سازش معاملے میں سپریم کورٹ نے سماجی خدمات گار تیستا سیتلواڑ کی عبوری راحت والی عرضی پر سماعت کی اور گرفتاری پربرہمی کا اظہار کیا ۔اس دوران کورٹ نے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ تیستا سیتلواڑ کےخلاف نہ تو UAPA ہے اور نہ ہی POTA کا کیس ہے پھر بھی 2مہینے سے ایک عورت کو آپ نے کسٹڈی میں رکھا ہے ۔عدالت نے کہا کہ ایک عورت کو راحت کا حق ہے ۔کورٹ نے گجرات سرکار سے ایف آئی آر کی بنیاد بتانے کو کہا ہے ۔اس معاملے کی سماعت جمعہ کو پھر ہوگی ۔
غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ کا رویہ جو پہلے تیستا کے معاملے میں گرم تھا اب نرم پڑتا جارہا ہے ۔24 جون کو سپریم کورٹ نے ذکیہ جعفری کا کیس خارج کردیا تھا  جس میں انھوں نے گجرات فسادات میں مودی کو کلین چٹ دیئے جانے پر سوال کھڑا کیا تھا۔مقدمہ خارج کرنے کے بعد کورٹ نے کچھ تلخ تبصرے بھی کئے تھے جس کے بعد تیستا سیتلواڑ کو گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن آج تیستا معاملے میں چیف جسٹس کی سخت تبصرے کے بعد ان کی رہائی کی امیدیں نظر آنے لگی ہیں ۔
حالانکہ سپریم کورٹ کے تبصرے اور تیستا کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل نے کہا معاملہ ہائیکورٹ میں چل رہا ہے اس لئے آپ وہیں سنوائی ہونے دیں ۔تیستا معاملے کی سماعت چیف جسٹس یویو للت کی بنچ میں ہوئی ۔تیستا کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل تو گجرات سرکارکی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا پیش ہوئے ۔
کپل سبل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے24 جون کو تبصرہ کیا اور 25 جون کو گجرات پولیس نے بغیر جانچ اور ثبوت کو تیستا سیتلواڑ کو گرفتار کر لیا جس پر چیف جسٹس نے بھی سالیسٹر جنرل سے سوال کردیا کہ آپ کے ایف آئی آر کی بنیاد کیا ہے ۔کیا 2 مہینے میں آپ نے چارج شیٹ داخل کردی ہے یا ابھی جانچ چل رہی ہے ۔ اس پر سالیسٹر جنرل نے جواب دیا کہ معاملہ ہائیکورٹ میںہے اسے وہیں سننے دیا جائے ۔اس پر چیف جسٹس مزید برہم ہوگئے ۔انھوں نے سوال کیا کہ ہائیکورٹ میں تین اگست کو ضمانت عرضی داخل کی گئی اور سماعت کے لئے 19 ستمبر دے دیا گیا یعنی 6 ہفتے بعد ضمانت پر سماعت ہوگی ۔ ہائیکورٹ کا یہی اسٹینڈرڈ پریکٹس ہے ۔اگر ہم تیستا کو عبوری راحت دے دیں اور ہائیکورٹ میں سماعت بھی ہوتی رہے تو کیا حرج ہے ؟
چیف جسٹس کے اس سوال پر سالیسٹر جنرل نے کہا کہ میں اس کی مخالفت کروں گا کیوں کہ گجرات فسادات کے بعد تیستا سازش میں شامل تھیں ۔یہ قتل سے بھی زیادہ سنگین معاملہ ہے ۔
غورطلب ہے کہ 30 اگست کو گجرات سرکار نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے تیستا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ تیستا کی گرفتاری سپریم کورٹ کے فیصلے پر مبنی ہے اور اب تک کی گئی جانچ میں ایف آئی آر کو صحیح ٹھہرانے کےلئے ثبوتوں کو ریکارڈ میں لایا گیا ہے لیکن عدالت مطمئن نہیں ہوئی اور اس نے تیستا کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے گجرات سرکار سے ایف آئی آر کی بنیاد پوچھ لیا ہے ۔
کورٹ نے کہا ہے کہ تیستا کے خلاف معمولی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں اور ایسے میں انھیں راحت پانے کا پورا حق ہے لیکن سالیسٹر جنرل بار بار کہتے رہے کہ سپریم کورٹ کو ہائیکورٹ کا فیصلہ دیکھنا چاہئے ۔سپریم کورٹ نے تیستا معاملے کی سماعت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب جمعہ کے روز بھی سماعت ہوگی ۔

 

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close