Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںدلی این سی آردلی نامہ

دہلی فساد: مرکزی ملزم طاہر سمیت 11 کے خلاف فرد جرم عائد

نئی دہلی:عدالت نے کہاکہ دہلی فسادات کے دوران ہجوم کا ہر رکن سابق کونسلر اور مرکزی ملزم طاہر حسین کے گھر پر جمع ہوا تھا۔ حسین کا گھر اڈے کے طور پر استعمال کیا گیا۔ ہجوم کے ارکان کے طرز عمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ واضح طور پر ہندوؤں کو ہر طرح سے نقصان پہنچانے کے لیے کام کر رہے تھے ۔ عدالت نے یہ تبصرے طاہر سمیت 11 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیا۔ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے اپنے فیصلے میں حسین، ریاست علی، گلفام، شاہ عالم، راشد سیفی، ارشد قیوم، لیاقت علی، محمدشاداب ،محمد عابد اور ارشاد احمد پردفعہ 147ہنگامہ آرائی ، 148ہتھیار کے ساتھ فساد کی دفعات لگائیں۔ 153Aدشمنی کو فروغ دینا، 188 عوامی نظام کی نافرمانی، 323رضاکارانہ طور پر نقصان پہنچانا اور 395 ڈکیتی شامل ہیں۔ عدالت نے 2020 کے دہلی فسادات کے بارے میں اپنے تفصیلی فیصلے میں نوٹ کیا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ہجوم نے بھارت واٹیکا کرائم سین کی طرف جانے والی سیڑھیوں پر گیٹ توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کھانے پینے کی اشیائ کو آگ لگا دی۔عدالت کا کہا کہ حقائق اور شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ طاہر حسین کے گھر پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی، ان میں سے کچھ اسلحے سے لیس تھے ، ہجوم میں تمام نامزد ملزمان کی موجودگی گواہوں کے بیانات سے واضح ہے ۔ یہ بھی واضح ہے کہ یہ بھیڑ ملزم طاہر حسین کے گھر جان بوجھ کر جمع ہوئی تھی۔ حسین کے وکیل نے دلیل دی کہ پولیس کے الزام کے برعکس اس نے تفتیش کے دوران پولیس کنٹرول روم کو کئی کالز کرنے کی کوشش کی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close