Khabar Mantra
تازہ ترین خبریں

حکومت نے جمعہ کو اسکولوں میں تعطیل کے بارے میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے کیا جواب طلب

پٹنہ: بہار میں ایسے سینکڑوں سرکاری اسکول ہیں، جہاں ہفتہ وار ی چھٹی اتوار کو نہیں بلکہ جمعہ کو ہوتی ہے ۔ ان اسکولوں میں سے زیادہ تر مدرسے یا مسلم اکثریتی علاقوں میں واقع ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت نے اب تمام اضلاع کے تعلیمی افسران سے پوچھا ہے کہ کس کے حکم پر اس چھٹی کا رواج شروع کیا گیا ہے ۔ دارالحکومت پٹنہ میں ایک ایسا اسکول ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے ۔ یہاں آنے والے زیادہ تر طلبائ کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے اور یہاں کی انتظامیہ کے مطابق چھٹی اتوار کو نہیں بلکہ جمعہ کو ہوتی ہے ۔

پٹنہ مسلم ہائی اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر محمد فیروز عالم نے بتایا کہ اسکول میں یہ روایت کافی عرصے سے چلی آرہی ہے ۔ یہ ا سکول 1938 کا ہے ، اس کے بعد سے اب تک اسی طرح چل رہا ہے ۔ پٹنہ میں آپ کو ایسے اسکول کم ملیں گے ۔ لیکن جب آپ کشن گنج یا ارریہ جیسے مسلم اکثریتی علاقوں میں جائیں تو وہاں کے ہر اسکول میں برسوں سے یہ قاعدہ چل رہا ہے ۔ سب کی دلیل یہ ہے کہ زیادہ تر بچے مسلم کمیونٹی سے آتے ہیں اور اساتذہ بھی، اس لیے جمعہ کی چھٹی پر اتفاق ہے ۔

جھرنا بالا ساہ اسکول کے پرنسپل انچارج محمد وسیم کا کہنا ہے کہ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے ۔ 100% بچے مسلمان ہیں۔ یہ پہلے سے طے شدہ چھٹی ہے ۔ پہلے سے ہوتی آرہی ہے، حکومتی احکامات کا تومجھے علم نہیں۔ تاہم محکمہ تعلیم کے مقامی حکام واضح طور پر یہ نہیں بتا سکے کہ اس سلسلے میں حکم کس نے دیا اور کب دیا۔ کشن گنج ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سبھاش کمار گپتا نے بتایا کہ یہاں جمعہ کی چھٹی کافی دنوں سے چل رہی ہے ۔ لیکن اس پورے معاملے کو بڑے تنازع میں بدلتے دیکھ کر ریاستی حکومت نے سب سے وضاحت طلب کی ہے ۔

بہار کے وزیر تعلیم وجے کمار چودھری نے کہا، “ہم نے ڈی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے رپورٹ طلب کی ہے کہ صورتحال کیا ہے ۔ جس کے حکم سے چھٹی رہتی ہے لیکن جو بھی قاعدہ متعلقہ ہو، جو بھی قانونی بات ہو گی اسی پر عمل درآمد ہوگا۔ نتیش حکومت کے موقف سے یہ یقینی طور پر واضح ہے کہ سرکاری اسکولوں میں چھٹی کے مختلف اصول جلد ہی ختم ہونے والے ہیں۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close