Khabar Mantra
اترپردیش

مرکز اورریاستی سرکار کسان ومزدور مخالف

علاقہ کے گاؤں بھنیڑہ میں منعقد کسانوں کی پنچایت میں بھگت سنگھ ورما کا خطاب

 

(پی این این)

دیوبند:بھارتیہ کسان یونین کے قومی کنوینر بھگت سنگھ ورما نے دیوبند کے قریبی گاؤں بھنیڑہ خاص میں منعقدہ کسانوں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومت کسانوں اور غریبوں کی مخالف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب کسان مالی پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں ۔اتوار کے روز بھنیڑہ خاص میں منعقدہ کسانوں کی میٹنگ میں بڑی تعداد میں کسانوں نے شرکت کی ۔اس موقع پر تنظیم کے کنوینر بھگت سنگھ ورما نے حکومت کی غلط پالیسیوں ،کسانوں کی پریشانیوں اور فصلیں اگانے کے لئے پیش آنے والی دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بار بار یاد دہانی کے باوجود کسانوں کو ان کی فصلوں کی نفع بخش قیمتیں نہیں مل پارہی ہے جس کیوجہ سے کسان قرضوں کے بوجھ تلے آرہے ہیں اور قرضوں کی ادائیگی نہ کرپانے کیوجہ سے خود کشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ قرض کی ادائیگی نہ ہونے اور مالی تنگیوں سے پریشان ہوکر سیکڑوں کسان خود کشی کرچکے ہیں ۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گنے کی قیمتوں میں قابل ذکر اضافہ کیا جائے اور گنے کے بقایا جات کی ادائیگی جلد از جلد سود کی رقم کے ساتھ دی جائے ۔بھگت سنگھ ورما نے کہا کہ کسانوں کی مالی حالت دیکھتے ہوئے ان کے تمام قرضوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا جائے اور تمام کاشتکاروں اور کسانوں کو مفت بجلی دی جائے۔

بھگت سنگھ ورما نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے کسانوں کے مسائل کو جلد از جلد حل نہیں کیا تو کسان کرو یا مرو کی پالیسی کے تحت تحریک چلانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ 24ستمبر کو کمشنر کے دفتر کے باہر سے کسان اپنی تحریک شروع کریں گے ۔مذکورہ میٹنگ میں صوبائی سکریٹری چودھری رشی پال ،سابق پردھان راؤ افضال،راؤ عرفان،تحسین ،توصیف علی،آشو رانا،سہیل ،عطرسنگھ اور ڈاکٹر یونس وغیرہ موجود رہے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close