Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںدلی این سی آردلی نامہ

–ایل جی نے شہلا راشد کے خلاف مقدمہ چلانے کی دی منظوری

دہلی:دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے جے این یو طلبہ یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری دے دی ہے۔ فوج کے خلاف ان کے ٹویٹ کی وجہ سے انہیں یہ کارروائی کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ شہلا رشید نے اگست 2019 میں دو ٹویٹس کی تھیں جس کی وجہ سے ستمبر 2019 میں ایڈوکیٹ سریواستو کی شکایت پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ اس معاملے میں مقدمہ چلانے کی تجویز ایل جی کو بھیجی گئی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ 18 اگست 2019 کو شہلا نے ہندوستانی فوج کے بارے میں دو ٹویٹس کی تھیں۔ شہلا نے ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ ان کی ٹویٹ میں کہی گئی باتیں 18 اگست کی رات ہوئی تھیں۔ ذیل میں ان کی دونوں ٹویٹس پڑھیں-‘مسلح افواج رات کو لوگوں کے گھروں میں گھس کر لڑکوں کو اٹھا رہی ہیں، گھروں میں توڑ پھوڑ کر رہی ہیں، جان بوجھ کر راشن زمین پر پھینک رہی ہیں، چاول میں تیل ملا رہی ہیں اور رات کے 12 بجے بہت کچھ ہو رہاہے۔’اگلی ٹوئٹ میں شہلا نے لکھا، ‘چار افراد کو شوپیاں میں آرمی کیمپ میں بلایا گیا اور پوچھ گچھ کے نام پر تشدد کیا گیا۔ ان کے قریب ایک مائیک لگا دیا گیا تاکہ ان کی چیخیں پورے علاقے میں سنائی دیں اور لوگ گھبرا جائیں۔ جس کی وجہ سے پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔شہلا کے ان ٹویٹس کے بعد ایک وکیل سریواستو نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی اور بھارتی فوج نے بھی نیوز ایجنسی اے این آئی کے ذریعے شہلا کے دعووں کی تردید کی۔ اس معاملے میں ایل جی نے شہلا کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے قبل دہلی حکومت کی وزارت داخلہ نے بھی ان کے ٹویٹ کو مذہبی جذبات کو بھڑکانے پر غور کرتے ہوئے مقدمہ چلانے کی اجازت دی تھی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close