Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

زانیوں کی رہائی پر گجرات سرکار کٹہرے میں

(پی این این)
نئی دہلی:یوم آزادی پر بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کے 11زانیوں کی رہائی پر پورا ملک حیران تھا ۔دنیا بھی زانیوں اور قاتلوںکی رہائی پر انگلیاں اٹھارہی تھی ۔گنہگاروں کو عمر قید کی سزادینے والے جج نے بھی اسے انصاف کا قتل بتایا تھااور گجرات سرکار کی مذمت کی تھی بالآخر معاملہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا واراب گجرات سرکار اپنے اس عمل کو لیکر کٹہرے میں کھڑی ہوگئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے رہائی معاملے میں ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ صرف حکومت ہی نہیں زانیوں کو بھی پارٹی بنایا جائے ۔سپریم کورٹ کے اس اقدام سے جمہوری اقدار کو توانائی ملی ہے اور انصاف کی امید جاگی ہے ۔
سپریم کورٹ میں بلقیس بانو عصمت دری معاملے کی سماعت کے بعدکورٹ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ۔ساتھ ہی ساتھ گنہگاروں کو بھی پارٹی بنانے کا حکم دیا ۔حالانکہ چیف جسٹس کے سامنے گنہگاروں کے وکیل نے یہ دلیل دی کہ ہم اس معاملے میں پارٹی نہیں ہیں ۔عرضی ہمارے خلاف کیوں لگائی گئی ۔اس پر چیف جسٹس برہم ہوگئے ۔انھوں نے سوال کیا کہ انھیں پارٹی کیوں نہیں بنایا گیا ۔انھیں بھی پارٹی بناؤ۔ عدالت نے گجرات سرکار کو نوٹس جاری کرے 2ہفتے میں جواب مانگا اور اب اس معاملے کی سماعت 2ہفتے بعد ہوگی ۔
متاثرین کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے اپنے دلائل پیش کئے اور کہا کہ فسادات میں بہت سارے لوگوں کی جانیں گئیں ۔بلقیس اور شمیم نے بھاگنے کی کوشش کی ۔بلقیس حاملہ تھیں جبکہ شمیم نے فساد کے دوران ہی بچے کو جنم دیا ۔ بلقیس کے تین سالہ بچے کو زمین پر پٹک پٹک کر مار دیا گیا ۔حاملہ بلقیس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری ہوئی ۔ایسے خطرناک گنہگاروں کو رہائی کیا انصاف ہے ۔چنانچہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں فوری طور پر گجرات سرکار سے جواب طلب کر لیاہے ۔سپریم کورٹ نے پوچھا کی کیا قصوروار راحت پانے کے حقدار تھے ۔
واضح رہے کہ زانیو ں کو 9جولائی 1992پالیسی کے تحت رہائی دی گئی ۔ حالانکہ2 ماہ قبل ہی مرکزی نے واضح کر دیا تھا کہ ریاستیں زانیوں اور قاتلوں کو رہا نہ کریں پھر بھی گجرات سرکار نے عمر قید کے مجرموں کو رہا کر دیا۔حالانکہ گجرات سرکار رہا کرنے کا فیصلہ نہیں کرسکتی اس کےلئے مرکزی وزارت داخلہ کی اجازت لینا بھی ضروری ہے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close