Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںدلی نامہ

دہلی اسمبلی انتخابات: کل 62.59 ہوئی ووٹنگ، گزشتہ سے 5 فیصد کم ہوئی پولنگ

’آپ‘ نے ای وی ایم کی حفاظت اور ووٹنگ فیصد جاری کرنے کی تاخیر پر جتائی ناراضگی، الیکشن کمیشن نے کی وضاحت، دیر رات تک ووٹنگ ہونے سے ہوئی تاخیر

نئی دہلی (انور حسین جعفری)
دہلی کی ساتویں اسمبلی کیلئے 70 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جانے کے ایک دن گزر جانے پر آج الیکشن کمیشن نے 62.59 فیصد کل ووٹنگ ہونے کے اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں۔ جو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ہوئی پولنگ سے 5فیصد کم ہیں۔ الیکشن کمیشن نے آج پریس کانفرنس کرکے باقائدہ اعلان کیا ہے۔ 62.55 خواتین اور 62.62 فیصد مردوں نے اس مرتبہ اپنے رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔

حالانکہ دہلی اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کیلئے کل شام 6 بجے تک کا وقت تھا، لیکن جو لوگ پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہو جاتے ہیں ان کا ووٹ ڈلوایا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ دیر تک ووٹنگ ہونے کے سبب اعداد و شمار جمع کرنے میں تاخیر ہوئی ہے۔ کل شام تک 57.6 فیصد کے اعداد آئے تھے۔ جبکہ دہلی الیکشن کمیشن سے رات 11 بجے 61.53 فیصد ووٹنگ ہونے کی خبر دی گئی تھی۔ لیکن پوری دہلی کا مکمل ووٹنگ فیصد آج بتایا گیا ہے۔

اس سے قبل ’آپ‘ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹ فیصد کے اعداد و شمار کی فہرست جاری کرنے میں تاخیر پر سیاسی حملے شروع کر دیئے تھے۔ عام آدمی پارٹی نے اس میں گھپلا ہونے کا شک ظاہر کرتے ہوئے ای وی ایم کے تحفظی انتظامات پر سوال اٹھائے ہیں۔ ’آپ‘ نے الیکشن کمیشن اور بی جے پی کی ساز باز کے اشارے کئے ہیں۔ سنجے سنگھ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ جب الیکشن کمیشن کو اعداد و شمار نہیں پتا تو بی جے پی کے منوج تیواری کو ووٹنگ فیصد کیسے پتا چل گیا؟۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوال اٹھائے ہیں۔ کجریوال نے الیکشن کمیشن سے ناراضگی جتاتے ہوئے کہاکہ یہ چونکانے والی بات ہے، الیکشن کمیشن کیا کر رہا ہے؟ ووٹنگ ختم ہونے کے اتنے گھنٹے گزرنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن ووٹنگ فیصد کے اعداد و شمار کیوں جاری نہیں کر رہا ہے؟۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے جہاں ٹویٹ کرکے حملہ کیا کہ بڑے سے بڑے الیکشن میں ووٹنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے میں ووٹنگ فیصد الیکشن کمیشن بتا دیتا ہے، لیکن دہلی کا الیکشن ختم ہونے کے ایک دن گزر جانے کے بعد بھی الیکشن کمیشن ووٹنگ فیصد کیوں نہیں بتا رہا ہے؟ اس میں کیا گھپلا چل رہا ہے؟۔ وہیں سنجے سنگھ نے پارٹی دفتر می پریس کانفرنس کرکے ای وی ایم کے حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھائے ہیں۔

سنجے سنگھ نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگاتے ہوئے کہاکہ ’اندر ہی اندر کچھ پک رہا ہے، کوئی کھیل چل رہا ہے‘۔ الیکشن کمیشن بتانے کو تیار نہیں ہے کہ کتنے فیصد پولنگ ہوئی ہے۔ دہلی میں صرف 70 اسمبلی سیٹ ہیں اس کے باجود الیکشن کمیشن فیصد نہیں بتا رہا ہے۔ الیکن کمیشن وضاحت کرے کہ تاخیر کی کیا وجہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ سب سے پہلے پولنگ بوتھ سے معلومات جمع کی جاتی ہے۔ اس کے بعد وہ الیکشن کمیشن کے پاس پہنچتی ہے، کمیشن سبھی معلومات جمع کرنے کے بعد ہی اعداد و شمار جاری کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ دہلی میں کل 13000 پولنگ اسٹیشن ہیں اس لئے ووٹنگ فیصد جاری کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ساتویں اسمبلی انتخابات کیلئے ہوئی پولنگ کی لسٹ جاری کرنے پر جو اعداد شمار 62.59 سامنے آیئے ہیں وہ گزشتہ اسمبلی انتخابات سے 5 فیصد کم ہیں لیکن کچھ مسلم اکثریتی میں یہ ووٹ فیصد 71 کو بھی پار کر گیا ہے۔ اس مرتبہ دہلی میں سب سے زیادہ ووٹ فیصد مسلم اکثریتی علاقوں میں رہا۔ سب سے زیادہ بلیماران اسمبلی حلقہ میں 1 71.6 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ سیلم پور اسمبلی حلقہ میں 71.22 فیصد پولنگ ہوئی ہے، اس کے بعد اوکھلا میں 58.84 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ جبکہ سب سے کم دہلی کینٹ میں 45.4 فیصد ہی ووٹنگ ہوئی ہے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close