Khabar Mantra
اپنا دیشجرم نامہ

ریگنگ اور خود کشی کے لئے اکسا نے کا معاملہ ،4لڑکیوں کو 5سال کی قید بھو پال ۔

بھو پال ضلع کو رٹ نے 8 سال پرا نے ریگنگ اور خود کشی کے لئے اکسا نے کے معاملہ میں 4لڑکیوں کو 5 سال کی سزا سنا ئی ہے ۔اس کے علا وہ کو رٹ نے چا رو ں لڑکیوں پر 2-2 ہزار کا جر ما نہ بھی لگا یا ہے ۔2013 میں بھو پال کے ایک نجی انجینئرنگ کا لج میں ریگنگ سے تنگ آ کر انیتا شر ما نے خودکشی کر لی تھی ۔کو رٹ نے اس معاملہ میں فیصلہ سنایا ہے ندھی ،دیپتی ،کیرتی اور دیوانشی کو جیل بھیج دیا ہے ۔ثبوتو ں کی عدم فراہمی کی وجہ سے ٹیچر منیش کو بری کر دیا گیا ۔انیتا نے اپنے سو سا ئیڈ نو ٹ میں ان چا رو ں لڑکیوں کے ناموں کا اظہار کیا تھا ۔

سر کا ری وکیل محمد خالد قریشی نے بتایا کہ بھو پال میں پہلی بار ریگنگ کے معاملہ میں قصور وار پا ئے جا نے پر چا رو ں لڑکیوں کو سزا سنا ئی گئی ہے ۔آر کے ڈی ایف کا لج میں بی ۔فارما کی طا لبہ انیتا شر ما نے  6اگست  2013کی رات کو اپنے گھر میں پھانسی لگا لی تھی  ۔انیتا اپنے ساتھ ہو رہی ریگنگ سے پریشان تھی ،اس نے اپنے ٹیچر منیش کو اس کی اطلا ع دی تھی لیکن کا رروائی کے بجا ئے اس نے طا لبہ کو چپ رہنے کی صلاح دی ۔

کملا نگر پو لیس کو جانچ میں انیتا شر ما کے کمرے سے یہ نو ٹ ملا تھا ،جس میں اس نے اپنے ساتھ  ایک سال سے ہو رہی ریگنگ سے پریشانی کی بات لکھی تھی ۔یہی بات اس نے اپنی بڑی بہن سریتا کو بھی بتا ئی تھی ۔

ہم عد الت کے ہر فیصلہ کااحترام کرتے ہیں ،اس کی تنقید کر نے کے مجاز نہیں ہو سکتے ۔ریگنگ کا مطلب صرف نئے طلبا سے تعارف حاصل کر نا ہوا کر تا تھا لیکن تعلیمی در س گا ہو ں کو تعیش کی آماجگاہ سمجھنے وا لو ں نے اس کو جرم کی شکل دے دی ۔چارو ں لڑکیوں نے ایک سال یا ایک بھی دن جو کچھ کیا ،اس پر اپنی سینئرٹی جتا ئی ،اس کا جو طریقہ نکا لا وہ بے حد غلط تھا ۔ایک لڑکی جو پڑھ لکھ کر اپنی آنکھوں میں سجے ہو ئے خوابوں کو حقیقت میں بد لنے کے لئے پر عزم تھی اسے اپنی جان سے ہا تھ دھو نا پڑے اور چار اور لڑکیاں اپنی مجروح  حرکات کی سزا پا ئیں گی یعنی پانچ زندگیاں ہمیشہ کے لئے ختم ۔جیل سے پانچ سال کے بعد کیا ان کی زندگی میں کچھ با قی بچے گا ۔وا ضح ہو کہ کچھ عر صہ پہلے ہی ایک لڑکی نے اپنی عصمت بچا نے کے لئے قتل کر دیاتھا لیکن جیل میں قتل کی سزا کا ٹ رہی  وہی  لڑکی ایک بچہ کی مان بن گئی ۔یہ خبر میڈیا میں آئی تھی اور جیل انتظامیہ کے ہا تھ پا ئو ں پھول گئے تھے ۔وہ چا رو ں  لڑکیاں سزا کی مستحق ہیں لیکن یہ سزا ایسی ہو نی چا ہئے تھی کہ سننے اور پڑھنے وا لے کو  درس عبرت ہو، کا لجوں میں ریگنگ کے معاملات میں کمی آئے اور سینئر طلبا میں ریگنگ سے خوف پیدا ہو ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close