Khabar Mantra
اپنا دیش

الیکشن قانون ترمیمی بل پاس

نئی دہلی:پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر اجے مشر ٹینی کی برخاستگی کا معاملہ ہنوزگرم ہےکہ اسی دوران اپوزیشن جماعتوں کی شدید مخالفت اور شورشرابے کے درمیان لوک سبھا میں آج الیکشن قانون ترمیمی بل 2021 پاس ہوگیا ۔واضح ہو کہ اس بل میں ووٹر لسٹ میں دوہراپن اور فرضی ووٹنگ کو روکنے کیلئے آدھار کارڈ کو ووٹر آئی ڈی سے جوڑنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ اس کو لیکر لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ ہوا ۔ 

کانگریس ،اے آئی ایم ،ایس پی ، بہوجن سماج پارٹی اور کئی جماعتوں نے اس بل کو پیش کئے جانے کے دوران ہنگامہ کیا۔ ہنگامے کے دوران کانگریس نے مطالبہ کیا کہ اس بل کو غور کیلئے پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کوبھیجا جائے۔ کانگریس کے لوک سبھا ایم پی ششی تھرور نے کہا کہ آدھار کو صرف رہائش کے سرٹیفکیٹ کے طور پر تسلیم کیا جاسکتا ہے،یہ شہریت کے سرٹیفکیٹ کے طور پر نہیں ہے ۔ ایسے میں اسے ووٹنگ لسٹ سے جوڑنا پورا طرح سے غلط ہے ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

ادھر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ووٹر آئی ڈی اور آدھار کارڈ کو لنک کرنا پرائیویسی کے خلاف ہے،اسے جوڑ کر آپ الیکشن کمیشن کی مختاریت پر سوال اٹھارہے ہو،اگر قانون بنے گا تو مودی سرکار اس قانون کے ذریعہ ووٹروں پر دبائو بنائے گی۔کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ قانون سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ڈاٹا سیکورٹی قانون نہیں ہے اور ایسا تجربہ ہورہا ہے ، ڈاٹا کے غلط استعمال کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔ چودھری نے بھی اس بل کو مستقل کمیٹی کے پاس بھیجنے کی اپیل کی۔ 

اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران وزیر قانون کرن رجیجو نے کہا کہ اپوزیشن کے ذریعہ جو دلائل دئے جارہے ہیں وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کا مقصد یہ ہے کہ یہ تعین کیاجاسکے کہ کوئی شخص ایک سے زیادہ انتخابی حلقوں میں رجسٹریشن نہ کراسکےتاکہ فرضی طریقوں سے ووٹنگ نہ ہوسکے۔ 

دریں اثنا راجیہ سبھا میں بھی کافی شور شرابہ رہا ۔ اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے باربار کارروائی ملتوی ہوتی رہی۔ لکھیم پور کھیری معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامے اور اتر پردیش میں ممبران پارلیمنٹ کی معطلی واپس لینے کی وجہ سے پیر کو راجیہ سبھا کی کارروائی کئی بار متاثر ہوئی۔دوپہر کے کھانے کے بعد’نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکوٹرپک مادہ (ترمیمی) بل 2021‘ پر بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کی جیا بچن نے 12 اراکین اسمبلی کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ لیکن پریذائیڈنگ آفیسر بھونیشور کلیتا نے اس کی اجازت نہیں دی۔ بہر حال راجیہ سبھا میں پھر ہنگامہ کا دور رہا ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close