Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

نیشنل ہیرالڈ کے 16ٹھکانوں پر چھاپے

سونیا -راہل سے پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی کی بڑی کارروائی،تاناشاہ کے ہرفرمان سے لڑیں گے :راہل گاندھی جمشیدعادل علیگ

(پی این این)
نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم نے آج صبح دلی کی نیشنل ہیرالڈ بلڈنگ ، اس کے ممبئی ،کولکاتہ سمیت 16ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی ہیں۔یہ چھاپہ ماری گزشتہ دنوں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی کی بڑی کارروائی ہے ۔آج اس چھاپے ماری کے خلاف دہلی کے بہادر شاہ ظفر مارگ پر قائم نیشنل ہیرالڈ دفتر کے باہر بڑی تعداد میں کانگریسی کارکنان نے مظاہرہ کیا اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ دنوں ای ڈی نے راہل گاندھی سے پانچ دنوں کے دوران پچاس گھنٹے سے بھی زائد پوچھ گچھ کی تھی اور انھیں کچھ حاص نہیں ہوا تھا ۔ جبکہ سونیا گاندھی سے تین دنوں میں  12گھنٹے پوچھ گچھ ہوئی۔یہاں بھی ای ڈی کو ناکامی ہوئی۔اس پوچھ گچھ کے بعد آج صبح ای ڈی کی نیشنل ہیرالڈ کے 16ٹھکانوں پر چھاپے سے ملک میں سیاست گرم ہوگئی ہے ۔کانگریس ای ڈی دفتر سے لیکر ملک کے کئی حصوں میں مظاہرہ بھی کرتی آرہی ہے ۔
دریں اثناای ڈی کی کارروائی کے دوران ہی راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ تاناشاہ کے ہرفرمان سے لڑیں گے ۔کانگریس آپ لوگوں کی ہے اور عوام ہی کانگریس کی طاقت ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ کانگریس پارٹی لڑتی آرہی ہے اور آگے بھی لڑے گی۔انھوں نے کہا کہ یہ سرکار چاہتی ہے کہ آپ بنا سوال کئے ہی تاناشاہ کے ہربات کو قبول کریں لیکن میں عوام کویقین دلاتا ہوں کہ ان سے ڈرنے کی تاناشاہی سہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
راہل گاندھی سے کارکنان کو کہا کہ حکومت ڈرپوک ہے ۔یہ آپ کی طاقت اور ایکتا سے ڈرتی ہے اسی لئے وہ مسلسل حملہ کررہی ہے ۔اگر آپ متحد ہوکر ان کا مقابلہ کریں گے تو یہ ڈر جائیں گے ۔میرا آپ سے وعدہ ہے کہ نہ ہم ڈریں گے اور نہ ہی انھیں ڈرانے دیں گے ۔
راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسی کا اثر عوام کی زندگی پر پڑ رہا ہے ۔مانسون اجلاس میں ہم عوام کی سوالات کے جواب مانگ رہے تھے لیکن اپوزیشن کو معطل کرا دیاگیا ۔مخالفت پر ہماری گرفتاری ہوئی۔انھوں نے کہا کہ ملک بے روزگاری کی وبا سے کروڑوں کنبوں کی آمدنی ختم ہوگئی ہے لیکن حکومت گھمنڈی راجہ کی شبیہ چمکانے میں اربوں روپے پھونک رہی ہے ۔ مہنگائی اور گبر سنگھ ٹیکس عام آدمی کی آمدنی پر سیدھا حملہ کر رہی ہے۔ آج کی حقیقت یہ ہے کہ عام انسان اپنے خوابوں کے لیے نہیں بلکہ دو وقت کی روٹی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ صرف آواز اٹھانے کی وجہ سے یہ سب کارروائی ہورہی ہے ۔

 

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close