Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںمسلم دنیا

کتنی بدل گئیں ملالہ…

لندن:بر طا نیہ کی مشہور میگزین کو دئے گئے نو بل انعام یا فتہ ملا لہ یو سف زئی کے انٹرویو پر اسلامی دنیا میں

 ایک طو فان کھڑا ہو گیا ہے ۔انٹر ویو میں ملا لہ نے نکاح کے طریق کا ر پر شدید تنقید کی ہے ۔انہون نے کہا ہے کہ مجھے اب تک یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ لو گ شادی کیو ں کر تے ہیں ۔اگر آپ کو ہم سفر چا ہئے تو اس کے لئے کا غذات پر دستخط کی کیا ضرو رت ہے ،نکاح کی کیا ضرو رت ہے ۔یہاں پا ر ٹنر شپ کیو ں نہیں ہو سکتی ؟ انٹر ویو میں ملا لہ نے شا دی کے رسم ور واج کو بھی غیر ضرو ری قرار دیا ۔نکاح خو اہ گوا ہوں پر بھی چو ٹ کی ۔ملا لہ کی نکاح اور شریعت کی تنقید سے پا کستان ہی نہیں پو ری دنیا میں تشویش کی لہر دو ڑ گئی ہے ۔

ملا لہ نے رو مانس اور پا ر ٹنر کے مو ضوع پر بھی ایسی با تیں کہی ہیں اور اس پر لعن طعن ہو رہی ہے ۔حا لا نکہ کچھ رو شن خیال لو گ ان کی با تو ں کی تا ئید کر رہے ہیں ۔ان میں ما ہرہ خان جیسی ادا کا رہ ہیں ۔ملا لہ فی الحال بر طا نیہ کے بر منگھم میں مقیم ہیں اور وہ آکسفور ڈ یو نیور سٹی سے گریجوئیٹ ہیں ۔انہوں نے اپنے حجاب پہننے کو اسلامی نہیں بلکہ پختون تہذیب کا حصہ بنایا ۔

وا ضح ہو کہ طا لبان کے ذریعہ تعلیم نسوا ں کی مخالفت کو لے کر ملا لہ نے طا لبان سے جو لو ہا لیا تھا وہ ان کی بہا دری کی دلیل ہے ۔ 9 اکتو بر2012 کا وا قعہ آ ج تک دنیا کے ذہن میں ہے ،جہاں طالبان نے اسکول جا تی ہو ئی لڑکیوں کی بس کو رو کا اور ملا لہ کو کھینچ کر گو لی ما ری تھی ۔ملا لہ کا قصور یہ تھا کہ انہو ں نے لڑکیوں کی تعلیم پر آ واز اٹھا ئی تھی اور طا لبان کے رو یہ کی شدید مخالفت کی تھی ۔بہر حال ،ملا لہ لندن چلی گئیں ۔وہاں ان کا علاج ہوا ۔ان کی رو شن خیالی اور بہا دری پر دنیا نے عش عش کیا انہیں نو بل انعام سے نوا زا گیا ۔12 جو لا ئی کو ملا لہ کا یو م پیدا ئش ہے۔اس دن ملا لہ کے عقیدت مندو ں نے ملا لہ ڈے منا نے کا مطالبہ کیا لیکن اب ملا لہ کے انٹرو یو کے بعد ان کے عقیدت مندو ں کی امیدو ں پر پا نی پھر گیا ہےخا ص طور سے شریعت مخالف بیا نا ت سے دنیا میں ہلچل مچ گئی ہے ۔نکاح کے تعلق سے ان کی اس رو شن خیالی پر عام لو گو ں کا کہنا ہے کہ ملا لہ مغرب میں جا کرمغربی فکر سے متا ثر ہو گئی ہیں ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close