Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

اپوزیشن ’مکت ‘بھارت کا آغاز

پارلیمانی کمیٹیوں میں چیرمین کے عہدوں سے اپوزیشن کااخراج،تمام کمیٹیوں پر بی جے پی کاقبضہ،نئے ہندوستان کا سیاہ سچ ،حزب اختلاف کاشدید ردعمل

جمشید عادل علیگ؍)
(پی این این
نئی دہلی :کانگریس مکت کانعرہ لگانے والی بی جے پی اب ملک سے اپوزیشن مکت پالیسی اپنارہی ہے جس کا آغاز پارلیمانی کمیٹیوں سے کیاگیاہے ۔جہاں چیرمین کے عہدوں پر فائز تمام اپوزیشن ممبران ہٹادیئے گئے ہیں۔اب ان پر بی جے پی کا قبضہ ہوگیاہے ۔یہ پہلی بار ہے کہ جب پارلیمانی کمیٹیوں سے اپوزیشن لیڈران سے سربراہی چھینی گئی ہے جسے جمہوری حلقوں میں تشویش کی نظروں سے دیکھاجارہاہے ۔غور طلب ہے کہ اب داخلہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، دفاع، خارجہ امور، مالیات اور صحت سے متعلق اہم پارلیمانی کمیٹیوں کی سربراہی بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پاس ہے۔
اس ردوبدل کے بعد پارلیمنٹ میں سب سے بڑی اور اہم اپوزیشن جماعت کانگریس کے پاس صرف ایک پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی رہ گئی ہے جبکہ دوسری سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ترنمول کانگریس کے پاس کسی کمیٹی کی سربراہی نہیں ہے۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس اقدام پر کڑی تنقید کی ہے، جبکہ کانگریس نے اسے آمریت قرار دیتے ہوئے حکومت پر حملہ کیا ہے۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشک منو سنگھوی پہلے وزارت داخلہ کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین تھے لیکن اب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق آئی پی ایس افسر برج لال کو اس کمیٹی کی کمان سونپ دی گئی ہے۔ اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) امور کی کمیٹی کی صدارت بھی کانگریس پارٹی کے صدارتی امیدوار ششی تھرور سے لے کر شیو سینا کے ایکناتھ شندے دھڑے کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ راؤ جادھو کو سونپ دی گئی ہے۔
اپوزیشن نے حکومت کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے کہا ہے کہ یہ بی جے پی کا سخت قدم ہے۔ڈیرک اوبرائن نے کہاہےکہ ت ترنمول کانگریس کو ایک بھی کمیٹی کی سربراہی نہیں دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن سے دو اہم پارلیمانی کمیٹیوں کی چیئرمین شپ بھی چھین لی گئی۔ یہ نئے ہندوستان کا سیاہ سچ ہے۔
نئے ردوبدل کے بعد صحت اور خاندانی بہبود کی کمیٹی کی چیئرمین شپ اب سماج وادی پارٹی کے بجائے بی جے پی کے پاس چلی گئی ہے۔ پہلے اس کمیٹی کے چیئرمین ایس پی کے رام گوپال یادو تھے، اب ان کی جگہ بی جے پی کے ایم پی بھونیشور کلیتا کو ہیلتھ کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ اسی طرح خوراک کے معاملات سے متعلق کمیٹی کی صدارت اب بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی کو سونپی گئی ہے، جبکہ ایجوکیشن، یوتھ اینڈ اسپورٹس کمیٹی کی صدارت بی جے پی کے وویک ٹھاکر کو سونپی گئی ہے۔ جگد مبیکاپال اب توانائی سے متعلق کمیٹی کی صدارت کریں گے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکاپال کی جگہ اب اس کمیٹی کی کمان جے ڈی یو کے راجیو رنجن سنگھ کو سونپی گئی ہے۔دیگر پارلیمانی کمیٹیوں میں صنعتوں کی کمیٹی کے چیئرمین تلنگانہ راشٹر سمیتی کے کے کیشو راؤ، لیبر، ٹیکسٹائل اور اسکل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین بیجو جنتا دل کے بھرتھری مہتاب، فینانس کمیٹی کے چیئرمین جینت سنہا، دفاعی کمیٹی کے چیئرمین جوال اورام، خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین پی پی چودھری، عملہ، عوامی شکایات، قانون و انصاف کمیٹی کے چیئرمین سشیل مودی، ریلوے کمیٹی کے چیئرمین رادھا موہن سنگھ اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کے امور کی کمیٹی کے چیئرمین رمیش بدھوڑی ہیں۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close