Khabar Mantra
دلی این سی آردلی نامہ

پرائیویٹ اسکولوں میں درخواست کا عمل ختم

اسکولوں کو 6 جنوری تک درخواست کی تفصیلات ویب سائٹ پر دینی ہوگی

نئی دہلی :تعلیمی سیشن 2023-24 میں دہلی کے 1700 پرائیویٹ اسکولوں میں نرسری میں داخلے کا راستہ مشکل ہو جائے گا۔ معروف ا سکولوں میں دی گئی درخواستوں میں ہر سیٹ پر 12 سے زائد بچوں نے اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ اس کا اندازہ پرائیویٹ سکولوں میں نرسری میں داخلے کے لیے دی گئی درخواستوں کی تعداد سے لگایا جا سکتا ہے۔ پوسا روڈ پر واقع بال بھارتی اسکول میں جنرل زمرے کی 276 نشستوں کے لیے 3200 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اس طرح ہر نشست کے لیے 12 بچے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ایسے میں یہ بات طے ہے کہ نامور سکولوں میں داخلہ لینا مشکل ہو جائے گا۔ دہلی کے نجی اسکولوں میں داخلہ سطح کے داخلے کے لیے درخواست کا عمل، جو یکم دسمبر سے شروع ہوا تھا، جمعہ کی رات ختم ہو گیا۔کچھ اسکولوں میں آن لائن درخواست کی وجہ سے درخواست کا عمل پیر کی نصف شب تک جاری رہا۔ گزشتہ روز ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ سکولوں میں فارم جمع کرانے کا زیادہ زور رہا۔ والدین کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ کچھ اسکولوں نے آن لائن درخواست کا پرنٹ اسکول میں جمع کرانے کے بعد جمع کرنے کو کہا تھا۔ پوسا روڈ کے بال بھارتی اسکول کے پرنسپل ایل وی سہگل نے بتایا کہ جنرل زمرہ کی 276 نشستوں کے لیے ان کے پاس 3200 فارم جمع کیے گئے ہیں۔پچھلے سال بھی اسکول میں تقریباً اتنی ہی تعداد میں فارم جمع کیے گئے تھے۔ روہنی میں مقیم ماو ¿نٹ ابو اسکول کی پرنسپل جیوتی اروڑہ نے بتایا کہ 120 جنرل زمرہ کی نشستوں کے لیے تقریباً 1700 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ یہ پچھلے سال کی تعداد سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی ہدایات کے مطابق فارم کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور اس کے بعد فہرست تیار کی جائے گی۔ ودیا بال بھون، میور وہار میں نرسری کے لیے جنرل زمرے میں 90 نشستیں ہیں، جن کے لیے 401 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ یہاں آف لائن اور آن لائن درخواست کے عمل کی وجہ سے آدھی رات تک آن لائن فارم جمع کرائے گئے۔اب پہلی فہرست 20 جنوری کو آئے گی۔درخواست کا عمل ختم ہونے کے بعد اب اسکولوں کو 6 جنوری تک درخواست کی تفصیلات ویب سائٹ پر دینا ہوں گی۔ اس کے بعد معیارات کے تحت دیئے گئے نمبروں کے ساتھ 13 جنوری کو فہرست جاری کی جائے گی۔ داخلے کے لیے ویٹنگ لسٹ کے ساتھ پہلی فہرست 20 جنوری کو جاری کی جائے گی۔ اگر کسی والدین کو اس فہرست کے حوالے سے کوئی شکایت یا الجھن ہے تو وہ 21 سے 30 جنوری تک تحریری طور پر ای میل اور بات چیت کے ذریعے اسے حل کر سکتے ہیں۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close