Khabar Mantra
آپ کی آواز

عروس البلاد میں یوسف ایک فریادی

تاثرات...........سید ضیاءالرحمن غوسی

آدھی صدی سے زیادہ تک ہندوستانی فلم بینوں کے دلوں پر راج کرنے والے شہنشاہِ جذبات یوسف خان عرف دلیپ کمار پچھلے دنوں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں زیرِ علاج رہ کر جب باندرہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر واپس لوٹے تو ان کے مداحوں نے اطمینان کی سانس لی ہی تھی کہ ایک مایوس کن خبر ’’سچ کی آواز‘‘میں پڑھنے کو ملی۔ خبر تھی کہ دلیپ کمار کی پراپرٹی پر قابض ہونا چاہتا ہے ایک بلڈر مافیا نیز یہ کہ ان کی بیگم اور اپنے وقت کی بے حد حسین اور مقبول ترین اداکارہ سائرہ بانو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام اپنے ایک خط کے ذریعہ شکایت کی ہے کہ زمین مافیا سمیر بھوجوانی جیل سے رہا ہو گیا اور وزیر اعلیٰ مہاراشٹر کی یقین دہانیوں کے باوجود اب تک اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے نیز دلیپ کمار کو لینڈ مافیا کی طرف سے دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ 96 سالہ دلیپ کمار کا بنگلہ باندرہ کے پوش علاقہ میں واقع ہے اور اس پر زمین مافیا کی بری نظر ہے۔ اس سلسلے میں سائرہ بانو نے وزیر اعلیٰ فڑنویس سے شکایت بھی کی تھی اور سمیر بھوجوانی کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ توقع کی جاتی ہے کہ دلیپ کمار کے کروڑوں مداح ریاستی حکمرانوں سے ان کے حق میں انصاف کرنے کی اپیل کریں گے۔ ابھی پچھلے دنوں علی گڑھ میں دلیپ کمار کی یومِ پیدائش پر جشن منایا گیا اور ان کے مکالموں کی ادائیگی کے مخصوص لب و لہجہ کا ذکر کیا گیا۔

دلیپ کمار کی اداکاری کی شروعات 1944 میں ’جوار بھاٹا‘ نامی فلم سے ہوئی، جس میں انھوں نے ’’جگدیش‘‘ کا کردار ادا کیا تھا۔ میلہ، درد، آن، اڑن کھٹلولہ، داغ، مدر انڈیا اور مغلِ اعظم جیسی فلموں میں ان کی اداکاری عروج پر تھی۔ فلموں میں نِمّی، نرگس، نادرہ، وجینتی مالا اور سائرہ بانو کے ساتھ ان کی جوڑی خوب جمی تھی۔ دلیپ کمار رومانی اور جذباتی کرداروں کی شاندار ادائیگی کے لیے کافی سراہے گئے اور اسی لئے وہ شہنشاہِ جذبات کہلائے۔ دلیپ کمار کوسب سے زیادہ شہرت اور مقبولیت مغلِ اعظم سے ملی، جس میں انھوں نے شہزادہ سلیم اور مدھو بالا نے انار کلی کے کردار ادا کئے تھے۔ ان کی کئی فلموں میں کامیڈین کے کردار زیادہ تر مقری اور ارونا ایرانی نے نبھائے تھے۔

دلیپ کمار کو 1991 میں پدم بھوشن، 1994 میں دادا صاحب پھالکے اور 2015 میں پدم وبھوشن ایوارڈ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ان کی رہائش گاہ پر جاکر اس ایوارڈ سے نوازاتھا۔ لیکن آج وہی یوسف (دلیپ کمار) بلڈر مافیا کا ستم زدہ اور عروس البلاد (ممبئی) میں ایک فریادی ہے۔ آیئے ہم سب ان کی صحت اور درازیٔ عمر کے ساتھ ساتھ ان کی پراپرٹی کو بلڈر مافیا سے محفوظ رہنے کی دعا کریں۔

دوسری جانب اپنے زمانے کے معروف مکاملہ نگار اور اداکار قادر خان جوکہ بالی ووڈ کی کامیڈی فلموں کا ایک مقبول ترین چہرہ بھی ہیں۔ بڑے سنجیدہ لہجے میں کامیڈی کرنا ان کا کمال مانا جاتا ہے۔ وہ تقریباً تین سو فلموں میں کامیڈی کر چکے ہیں اور ڈھائی سو فلموں کے مکالمے بھی لکھ چکے ہیں۔ انھیں آخری بار فلمی پردے پر 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’دماغ کا دہی‘‘ میں دیکھا گیا، لیکن آج خود ان کے دماغ کا دہی بن چکا ہے۔ 81سالہ قادر خان ان دنوں سخت علیل ہیں اور وہ کناڈا کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ انھیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی ہے اور PAP Venelater پر رکھا گیا ہے۔ ان کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ دماغ کی سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔ ان کے دماغ نے کام کرنا تقریباً بند کر دیا ہے۔ قادر خان نے 1973میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ ایک زمانے میں وہ امیتابھ بچن کے ساتھ یکے بعد دیگرے بیشتر فلموں میں نظر آتے تھے۔ اب چونکہ ان کا انتقال ہو گیا ہے، جو کہ فلم انڈسٹری کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے۔

پردۂ سیمیں پر مختلف کرداروں کی عکاسی کرنے والے دلپ کمار ہندوستانی فلم انڈسٹری میں اپنا منفرد مقام رکھتے ہیں، حالانکہ دلیپ کمار نے تو بہت پہلے ہی فلموں میں کام کرنا بند کر دیا تھا، لیکن آج وہ بھی نئے اداکاروں کے آئیڈیل ہیں۔ شاہ رخ خان نے جب فلم ’’دیوداس‘‘ میں دیوداس کارول ادا کرنے کے لئے اپنی رضا مندی ظاہر کردی تھی تو وہ دلیپ کمار کے پاس گئے تھے اور انہوں نے دلیپ کمار سے کہا تھا کہ اگر میں اس فلم میں 5 فیصد بھی آپ کی طرح کام کرنے میں کامیاب ہوجاؤں گا تو اسے اپنی خوش قسمتی سمجھوں گا، تب دلیپ کمار نے ان کو دعا دی تھیں۔

معروف نغمہ نگار اور کہانی کار جاوید اختر نے درست ہی کہا ہے کہ دلیپ کمار فلم انڈسٹری کے دروناچاریہ ہیں، جن سے ترغیب لے کر آج بھی نہ جانے کتنے اداکار ابھینے (اداکاری) کے بان (تیر) چھوڑ رہے ہیں۔ چنانچہ فلم انڈسٹری میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے اس اداکار کے لئے خداوندقدوس کی بارگاہ میں دعاگو ہوں کہ وہ نہ صرف انہیں صحت عطا فرمائے، بلکہ ان کی دیگر مشکلات کو بھی دور فرمادے۔

(Writer: Syed Ziaur Rahman Ghosi…….……………………..E-mail: [email protected])

ٹیگز
اور دیکھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close