Khabar Mantra
اترپردیش

اعظم خاں معاملے میں ایس پی خاموش کیوں؟

رام پور:بہوجن سماج پارٹی اتراکھنڈ انچارج اور مغربی اتر پردیش کے کنوینر سابق ایم ایل اے عمران مسعودرام پور پہنچے اور ایک ہوٹل میں بی ایس پی کے عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کی۔رام پور پہنچنے پر بی ایس پی لیڈر عمران مسعود کا عہدیداروں اور کارکنوں کی جانب سے پھولوں کے ہار پہنا کر شاندار استقبال کیا گیا۔اس موقع پرعمران مسعود نے کہا کہ میری کانگریس میں بھی اچھی پوزیشن ہے لیکن ایک جذبہ تھا کہ اتر پردیش کے مظالمانہ حالات اورکوروکاجائے۔
ہمارے نام اور مدارس کی شناخت کے نام پراس سے پوری طرح چھٹکارہ مل جائے۔ اتر پردیش میں ماحول بنایاگیا ۔بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان مقدمہ چل رہا ہے اور سماج وادی پارٹی میں میرے ساتھ جو ہوا وہ الگ معاملہ ہے وہ ذات پات کا مسئلہ ہے لیکن جب انتخابی نتائج سامنے آئے تو یہ سب ڈھونگ تھا۔ 400 کلومیٹر سڑک پر لاکھوں لوگوں کا وہی قافلہ نتائج آنے کے بعد غائب ہو گیااگر کوئی اس کا مقابلہ کر رہا ہے تو ایک ہی سیاسی ہے وہ بہوجن سماج پارٹی ہے اگر کسی خاص مذہب کے مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف جو کام ہو رہا ہے اس میں مسلمان اور دلت اکٹھے ہو جائیں تو بھارتیہ جنتا پارٹی کا صفایا ہو جائے گا۔13% ووٹ لینے کے باوجود بہوجن سماج پارٹی نے اسے چھین لیا۔ 13% ووٹ ایسا ہے کہ آپ نے توڑا نہیں اور جس دن ہمارا ووٹ جوڑا جائے گا اس دن یہ 32 سے 33% ووٹ تک پہنچ جائے گا اور یہ 8% دلت کا ووٹ ٹوٹا ہے یہ بھی جوڑا جائے گا۔ہم 38 سے 40 فیصد پر سیاست کریں گے اور آپ چھوٹے سے بڑے تک الیکشن جیتنے کے لئے کام کریں گے۔ہمیں بہوجن سماج پارٹی کی بنیادبنّاہے۔ بہوجن سماج پارٹی کے ہمارے نظرے کے خلاف نہیں ہے ۔بابا بھیم راؤ سے ہر جگہ امبیڈکر سے لے کر کاشی رام تک، ہم نے اپنے تحفظ کی بات کی ہے اور آج جس تحریک سے میرا تعلق ہے میں بہت سوچ سمجھ کر جڑا ہوں۔ اس لئے میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ اس کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں ہے کہ میں نے بہت سے علمائے کرام سے بات کی ہے۔ جگہ جگہ اور میں صرف ایک سوال کرتا ہوں کہ بہن جی نے کہا کہ پوچھو میری حکومتوں میں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ورنہ ابھی تک اتر پردیش کی 67 سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے اسے متحد ہو کر ختم کرنا ہوگا۔ساتھ ہی موجودہ حالات کے کئی معاملات پر میڈیا سے بات کی ہے۔ اس کے علاوہ اعظم خان اور ان کے خاندان پر ہونے والے مظالم کے بارے میں بھی بہت کچھ کہاہے۔ ساتھ ہی کہا کہ مارے مقصد کو بنیاد بنا کر کام کرنا چاہیے۔ مسلمانوں کو دلتوں اور پوری پارٹی سے جوڑنا ہے وہ ایک ہی کام میں لگے ہوئے ہیں اور وہی کر رہے ہیں۔ودھان سبھا ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بہن جی کی طرف سے جو ہدایت ہوگی وہی کام کریں گے۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی پر بھی الزام لگاتے ہوئے کہاکہ سماج وادی پارٹی میں ہوکرایسی زیادہ ہوتی ہے جب انہیں ضرورت ہوتی ہے تو وہ بہت پیارے ہوجاتے ہیں جب ان کی ضرورت ختم ہوجاتی ہے تو وہ بہت تیز ہو جاتے ہیں باقی سب کچھ سامنے ہے مجھے کہنے کی کچھ بھی ضرورت نہیں ہے۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close