Khabar Mantra
اترپردیشسیاست نامہ

کیا سنبھل ہندوستان کا حصہ نہیں ؟ ڈاکٹر برق نے حکومت سے کیا سوال

ریلوے لائن کو دہلی ، لکھنو اور ملک کے دیگر شہروں سے جوڑنے کا کیا مطالبہ

)سعد نعمانی/پی این این(

سنبھل:ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے سنبھل کی ریلوے لائن کو ملک کے دیگر شہروں سے جوڑنے کےلئے آج آواز اٹھائی ہے انھوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حکومت کے ذمہ داران کو یاد دلایا کہ سنبھل مغلیہ دور حکومت میں راجدھانی کا درجہ رکھتا تھا اور اس قدیم شہر کی ایک شاندار تاریخ ہے مگر آج یہ کیسی بد قسمتی ہے سنبھل والوں کو اپنی حکومت سے بار بار نہیں بلکہ گزشتہ چالیس سال سے ریلوے لائن کی مانگ کررہا ہے ، ڈاکٹر برق نے پارلیمنٹ میں کہا کہ سنبھل میں مینتھا آئل کی ایشیا کی سب سے بڑی منڈی ہے۔یہاں آلو، و دیگر کھانے کی اشیاءکا کاروبار بھی بہت ہوتا ہے جس کی وجہ سے سیکنڑوں ٹرک روز ادھر ادھر جاتے ہیں انھوں نے کہا کہ ہینڈی کرافٹ کا کام بھی سنبھل میںہوتا ہے جس سے حکومت کو کافی فائدہ ہونچتا ہے انھوں نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا سنبھل ہندوستان کا حصہ نہیں ہے؟ اگر ہے تو پھر اس کے ساتھ یہ نا انصافی کیوں ہے سنبھل کی ریلوے لائن کو ترقی کیوں نہیں دی جارہی ہے انھوں نے حکومت کو بتایا کہ ضلع سنبھل کی تحصیل چندوسی بھی ہے جہان جنکشن ہے جس کا فاصلہ16 کلومیٹر ریلوے کا ہوگا اگر یہ 16 کلو میٹر بنادیا جائے تو سنبھل لکھنو الہ آباد و دیگر شہروں سے جڑ جائے گا ساتھ ہی حسن پور کے راستے سنبھل کو دہلی و گجرولہ سے باآسانی جوڑا جاسکتا ہے ، انھون نے مطالبہ کیا کہ سنبھل کی ریل لائن جلد از جلد آگے بڑھایا جائے۔ بعد میںنامہ نگار سے بات چیت میں ڈاکٹر برق نے بتایا کہ ایک طویل عرصہ سے یہ مانگ چل رہی ہے مگر کوئی بھی حکومت اس طرف توجہ نہیں دیتی ہے میں اس سے پہلے بھی اسمبلی اور پارلہمنٹ میں آواز اٹھا چکا ہوں اور جب تک ایوان میںرہوں گا اسی طرح آواز اٹھاتا رہوں گااورریلوے لائن اہل سنبھل کو پاس کراکر دونگا۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close