Khabar Mantra
آئینۂ عالمتازہ ترین خبریں

ڈونالڈ ٹرمپ کا ’مشرق وسطیٰ امن منصوبہ‘، یورپی یونین نے کیا مسترد

اس استدلال کیساتھ کہ مشرق وسطی میں قیام امن کےلئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ بین اقوامی معاہدوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یورپی یونین نے ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ یورپی یونین میں خارجی امور کے سربراہ جوزیف بوریل نے فلسطین اور اسرائیل کے مابین راست مذاکرات پر زور دیتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ منصوبہ بین اقوامی سطح پر متفقہ پیمانوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔

امریکی صدر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دہائیوں سے جاری نزاع کے حل کے رُخ پر پچھلے ہفتے اپنے پیش کردہ مشرقی وسطٰی امن منصوبے کو "صدی کا معاہدہ” قرار دیا تھا جس میں ایک خود مختار فلسطین ریاست کی بات تو کی گئی تھی لیکن ساتھ ہی ساتھ غرب اردن کے مقبوضہ علاقوں میں تعمیر بستیوں اور مغربی کنارے کو اسرائیل کے کنٹرول میں دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ ہرچند سعودی عرب نے حسب روایت اس کا خیر مقدم کیا تھا لیکن فلسطین نے اسے قطعی طور پر ناقابل قبول بتایا۔

جوزیف بوریل نے فریقین کے مابین راست مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ حل نہ ہونے والے تصفیہ طلب مسائل فریقین آپس میں براہ راست بات چیت کے ذریعہ سے حل کریں۔ کوئی بھی یکطرفہ کارروائی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ یورپی یونین کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر سے تعلق سے کہا گیا ہے کہ ان بستیوں کواسرائیل میں ضم کرنے کے کسی بھی اقدام پر اعتراض کیا جائے گا۔ اس رُخ پر جاری بیانات تشویشناک ہیں۔

اسرائیل نے یورپی یونین کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی سوچ اور پالیسی عالمی اور علاقائی امور میں یوپی یونین کے کردار کو محدود کر سکتی ہے۔ اسرائیل وزارت خارجہ کے ترجمان لیور ہیئیت نے ٹویٹ کیا ہے کہ جوزیف بوریل کا عہدہ سنبھالتے ہی اور ایران سے ملاقات کے فوراً بعد اسرائیل کے لیے اس طرح دھمکی آمیز الفاظ کا استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close