Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںدلی این سی آر

بھارت جوڑو یاترا دہلی میں ہوگا تاریخی

لوگوں کی یاترا میں شامل ہونے سے بی جے پی خوفزدہ : انیل کمار

نئی دہلی :دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انیل کمار نے کہا کہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کی طرف سے نکالی جانے والی بھارت جوڑو یاترا دہلی میں تاریخی ہوگی۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی، نفرت، فرقہ پرستی اور آمرانہ حکومت کے ملک دشمن فیصلوں کے خلاف ملک اور اہل وطن کے مفادات کے تحفظ کے لیے کنیا کماری سے کشمیر تک یاترا نکالی گئی۔ اب اس یاترا نے بڑے اجتماع کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس یاترا کو تمام ریاستوں کے لوگوں کا بھرپور تعاون مل رہا ہے۔ہریانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ادے بھان 24 دسمبر کی صبح چھ بجے دہلی کے بدر پور سرحد پر دہلی میں داخل ہونے والی بھارت جوڑو یاترا کے لیے راہل گاندھی کی موجودگی میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انیل کمار کو قومی پرچم سونپیں گے۔ ہریانہ سے متصل بھارت جوڑو یاترا بدر پور سرحد سے شروع ہو کر لال قلعہ تک جائے گی۔ یاترا آشرم چوک پر دو گھنٹے کے آرام کے لیے رکے گی اور پھر لال قلعہ کے لیے روانہ ہو گی۔ ریاستی صدر انیل کمار نے آج بھارت جوڑو یاترا کے روٹ کا معائنہ کیا اور تیاریوں کا جائزہ لیا۔ دہلی کے ڈی ڈی یو مارگ پر پوسٹر اور بینر لگائے گئے ہیں، جب کہ کانگریس کے ریاستی دفتر میں جھنڈے اور بینر بنانے کا کام جاری ہے۔ریاستی صدر نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا سیاست سے اوپر اٹھ کر اور ملک میں نئی جہتیں قائم کرتے ہوئے ہم وطنوں کو متحد کرنے کی راہل گاندھی کی پہل ہے۔ یاترا کے ذریعے جہاں ایک طرف اتحاد، سالمیت اور ہم وطنوں کو جوڑنے کا کام کیا جا رہا ہے، وہیں دوسری طرف بڑی تعداد میں لوگوں کی یاترا میں شامل ہونے سے بی جے پی خوفزدہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شروع سے ہی بی جے پی کی جانب سے یاترا کو روکنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں لیکن عوامی حمایت کی وجہ سے بی جے پی اب تک کسی بھی ریاست میں یاترا کو کمزور نہیں کر پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ یاترا میں پورے ملک کے نوجوان شامل ہو رہے ہیں۔یاترا 4.30 بجے لال قلعہ پر ختم ہوگی۔انیل کمار نے بتایا کہ 24 دسمبر کو شام 4.30 بجے بھارت جوڑو یاترا لال قلعہ پر ختم ہوگی۔ اس کے بعد راہل گاندھی کانگریس لیڈروں کے ساتھ ملک کی مرحوم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شانتی ون، شکتی استھال، ویر بھومی اور راج گھاٹ جائیں گے۔

 

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close