Khabar Mantra
اترپردیشتازہ ترین خبریںسیاست نامہ

تمام گئوکش بھارتیہ جنتا پارٹی کے اسٹیج پر موجودہیںتو گائے ماتا کا کیا بنے گا؟اعظم خاں

رام پور:ایس پی لیڈر سابق رکنِ اسمبلی محمداعظم خان نے محلہ نالاپارپرسماج وادی امیدوار عاصم راجاکے حمایتی جلسہ عام سے خطاب کیااور اپنی 50 سالہ سیاسی زندگی کے دوران کئے گئے ترقیاتی کاموں کا ذکر بھی کیا اور امیدوار کی جیت کا مطالبہ کیا۔اپنے خطاب میں اعظم خان نے کہا کہ رام پور اپنے جمہوری دور کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ ایک ایسی بدقسمت جگہ جو نوابوں اور انگریزوں کے جبر کا شکار رہی۔آج آزاد ہندوستان میں نہ صرف ظلم برداشت کیا جا رہا ہے بلکہ اتنی نفرت کی جا رہی ہے کہ انہیں لاٹھیوں سے مارا جا رہا ہے ان کے گھروں کے دروازے توڑے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ایک کارکن ہنسا تو انہوںنے تقریر روک دی اور کہا کہ تم ہم پر ہنس رہے ہو توخود پرکتنا ہنسو گے۔ دنیا تم پر ہنس رہی ہے دنیا ہم پر تھوک رہی ہے ہنسو اور ہم پر ہنسو۔ ہم سے بڑا بے شرم کون ہو سکتا ہے اتنا برداشت کرنے کے بعد بھی آپ ہنس نے کی ہمت رکھ رہے ہو۔میں آپ کی صحت کی تعریف کرتا ہوںکہ آپ سپاہی ہیں۔آپ نے 50 سال بہت طویل جنگ لڑی ہے۔ ہماری حکومتیں بھی ایسی ہی آئیں لیکن امن تھاایک دوسرے کا احترام تھا۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ یہ کام حکومتوں کا ہے یہ خبر نہیں تھی کہ حکومتوں کا کام تم کرو گے۔ دروازے توڑنا پڑتے ہیں۔
عورتوں کے منہ پر تھپڑ مارنا پڑتا ہے۔ گھسیٹنا پڑتا ہے۔ ان کو تھانوں میں بند کر کے بے گناہوں کو مہینوں اور سالوں تک تھانوں میں بند رکھنا ہے اور ہم نے ہاتھ میں قلم رکھ کر منہ سے زبان نکالنی ہے کاش مجھے معلوم ہوتا کہ یہ حکومتوں کا کام ہے۔ پھر 50 سال کے سیاسی سفر میں اور 4 بار حکومتی اقتدار میںمیں وہ کر سکتا تھا جس سے رام پور میں نئی تاریخ لکھی جاتی لیکن میں وہ بیمار گلی کا کتا نہیں تھا جس پر کوئی پتھر نہ پھینکا گیا ہو، مارتے ہوئے بھی اسے ڈر تھا کہ اس بیمار کتے کے کیڑے اس کے جسم سے چپک جائیں، کوئی شخص اتنا نیچے جھک سکتا ہے، سیاستدان اتناہو سکتا ہے، ہمارے نقاب ہٹا دیئے گئے، جامع مسجد ویران ہو گئی، عید کے نمازی غائب ہو گئے۔ہمارے بزرگوں نے تو عید اور الوداع کی نماز گھر پر ہی پڑھی ہے اب ہم سے اور کیا چاہتے ہو؟
نفرت ہے مجھ سے کیا تم نے میرا اور میرے گھر والوں کے ساتھ سب کچھ نہیں کیامیں نے ڈھائی سال جیل میں اپنے گھر والوں کے ساتھ کچھ چیزیں دیکھی ہیںمیں خون کے آنسو رویا ہوں۔ میں اور میرے بچے کی پیدائشی ماں عمر درست ثابت نہ کر سکے یہ ہماری گستاخی نہیں تو اور کیا ہے اس کے دو پین کارڈ دو پاسپورٹ دو برتھ سرٹیفکیٹ جو نہیں ہے ایک مسترد کر دیا گیا ہے میں چور ڈاکو ہوں مرغی کی بھینس فرنیچر کا، کتابوں کا، مشین کا۔ اے اللہ ہندوستان میں ایسے لاکھوں لوگ پیدا کر جو یہ چوری کریں لیکن یونیورسٹی بنا دیں۔دو حکومتیں اور ساری طاقت آپ کے خلاف تھیں لیکن میں نے پارلیمنٹ کی سیٹ جیتی تھی اور آپ ہار گئے۔ پولیس تجوری کی تلاش میں یونیورسٹی میں موجود ہے۔میری دو روٹیوں کا راستہ ریزارٹ کی اچھی طرح تلاشی لی گئی ہے۔آپ کا شہر بنانے والا چور ڈاکو آپ کے سامنے کھڑا ہے۔ این آر سی کے معاملے پر کہامجھے ان کے منصوبے کا علم تھا۔اسی لئے میں نے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ایک نوجوان کی جان لی۔ ہزاروں کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا۔
لاکھوں کروڑوں روپے کمائے اس کا ذمہ دار میں نہیں بلکہ کوئی اور ہے۔ آج سارے گئوکش بھارتیہ جنتا پارٹی کے اسٹیج پر ہیں۔ گائے ماں کا کیا بنے گا۔بتاؤ ملک کے محافظوںجن پر گائے ذبیحہ کے 50-50 کیس ہیں وہ ہسٹری شیٹر ہیں ۔8تاریخ کے بعدحقیقت کااندازہ ہوگا۔ایک چھوٹا سا بندہ آپ کی عدالت میں موجود ہے ووٹ کی بھیک مانگ رہا ہے۔عاصم راجہ کو جیتنے دو، ورنہ عدالتوں سے سزا دینے سے پہلے جیل کی دیواروں پر جانے سے پہلے مجھے سزا دینا اور مار دینا بہتر ہے۔ بھیک مانگنا میری ہمت ہے تم بتائو میں دروازے پر بھیک مانگتا ہوںتم مجھ سے اس عاصم راجہ کو جتانے کے لئے کیا چاہتے ہو؟ اپنی عزت بچاؤتم انجام سے بے خبر ہو۔ تم نے میرا دل بہت زخمی کیا ہے تم عاصم راجہ کو شکست دوتومیں مر جاؤں گا۔ مجھے ہرایا نہیں جا سکا مجھے ہٹا دیا گیا۔ میرا ووٹ کا حق بھی ختم کر دیا گیا۔حالات جیسے بھی ہوں آپ پرامن طریقے سے ووٹ ڈالنے جائیں گے۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close