Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

اسمبلی انتخابات خرچ میں بڑے پیمانے پر گھوٹالہ

نہ خیمے اور نہ پنڈال دیا 42کروڑ کا بل،جعلسازی ہوئی بے نقاب،جانچ جاری

(پی این این)

پٹنہ:بہار اسمبلی انتخابات میں من مانی خرچ اور گھوٹالے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایجنسیوں نے لوک سبھا انتخابات سے کئی گنا زیادہ بل دیا۔ اس معاملے کی تفتیش شروع ہوگئی ہے۔ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ جس جگہ نیم فوجی دستے قیام نہیں کیا ہے وہاں بھی خیمہ پنڈال لگانے کا بل دیا ہے۔ صرف یہی نہیں ، دس دو پہیا گاڑیوں کا نمبر بس کا بتا کر بل دیا گیا ہے۔ معاملے کی چھان بین کے بعد ڈی ایم ڈاکٹر چندرشیکھر سنگھ نے بل کی تصدیق کا حکم دیا ہے۔

 بہار قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کے لئے ضلع پٹنہ میں7346پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔اس کے لئے نیم فوجی دستوں کی 215کمپنیاں آئی تھیں۔ ان کو ٹھہرانے کے لئے400مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔ ایجنسیوں نے یہاں ہونے والے اخراجات کے لئے 42کروڑ روپے کا بل دیا تھا۔ بعد میں تصدیق کمیٹی نے اسے کم کرکے 31کروڑ 40 لاکھ کردیا۔ تاہم ڈی ایم کوپتہ چلا کہ اس بار لوک سبھا انتخابات سے دس گنا زیادہ اخراجات ہیں۔ اس کے بعد ڈی ایم ڈاکٹر چندر شیکھر سنگھ نے ایک بار پھر افسران کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی ان کی سطح سے تحقیقات کریں۔

اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے پہلے اس بل پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ اس کی تحقیقات کے لئے انھوں نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس میں اس وقت کے ایڈیشنل کلکٹر ریونیو راجیو کمار سریواستو ، ڈی آر ڈی اے ڈائریکٹر انل کمار ، ڈسٹرکٹ پروویڈنٹ فنڈ آفیسر اور انڈر الیکشن آفیسر ڈرافٹ راجو کمار شامل تھے۔ کمیٹی نے اخراجات کا تخمینہ 31کروڑ40لاکھ کرتے ہوئے ادائیگی کے لئے ضلع مجسٹریٹ سے سفارش کی تھی۔2014 کے لوک سبھا انتخابات کے وقت پٹنہ ضلع میں نیم فوجی دستوں کی 60 کمپنیاں آئی تھےں۔ اس وقت نیم فوجی دستوں پردو کروڑ30لاکھ روپے خرچ آئے تھے جبکہ 2020 میں215کمپنیوں پر اخراجات کا تخمینہ 42کروڑ دکھایا گیا ۔

پٹنہ ضلع میں بہار اسمبلی انتخابات کے دوران نیم فوجی دستوں کے قیام کے لئے خیمے کے پنڈال لگانے کے اخراجات کی تفصیلات اصل قیمت سے کہیں زیادہ ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر ٹینٹ پنڈال لگانے کے لئے اخراجات کی تفصیلات بتائی گئی ہیں اگر ان جگہوں کے لئے حکومت یا انتظامیہ نے ٹینٹ پنڈال خریدا ہوتا تو یہ ایک کروڑ کے لگ بھگ ہوتا لیکن پنڈال کا کرایہ اس کی قیمت سے زیادہ دکھایا گیا ہے۔ڈی ایم کی ہدایت پر جن ایجنسیوں کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں ان میں ضلع پٹنہ کے سنہا ڈیکوریشن شامیانہ گھراور مہاویر ڈیکوریشن شامل ہیں۔ نیم فوجی دستہ رکھنے اور ان کے کھانے پینے کا انتظام کرنے کا کام نیم فوجی دستے کی تھی۔ اس کے لئے ڈپٹی کلکٹر راجیش کمار اور سارجنٹ میجر کو ذمہ داری دی گئی تھی۔ ان دونوں افسروں کے کردار پر بھی سوال کھڑے ہورہے ہیں۔

الیکشن کے لئے حاصل کی گئی گاڑیوں کے تیل میں خرچ کرنے کا کھیل کچھ ایسا ہی تھا کہ آڈٹ کرنے آنے والی ٹیم پکڑی گئی۔ دراصل جب آڈٹ ٹیم نے کوشنگ کے ذریعہ دی گئی گاڑیوں کی فہرست کی بنیاد پر گاڑی کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ ایک دو پہیہ گاڑی میں سینکڑوں لیٹر ڈیزل کیسے خرچ ہوگیا۔تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ جس گاڑی کے اخراجات بتائے ہیں وہ بس کے بجائے وہ دو پہیئے کی گاڑیاںہیں۔ ایسے 10 گاڑیوں کے خرچ کی تفصیلات میں گھوٹالہ پکڑا گیا۔اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔مزید بل دیکھ کر مجھے شک ہوگیا۔ اسی لئے میں نے ادائیگی سے قبل فزیکل تصدیق کرنے کی ہدایت کی ہے اگرکچھ گڑبڑی کا انکشاف ہوتا ہے تو متعلقہ لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

اسمبلی

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close