Khabar Mantra
تازہ ترین خبریںدلی این سی آر

جامعہ اور شاہین باغ کے بعد اب جعفرآباد میں شرپسندوں نے چلائی گولی

سی اے اے، این آر سی کے خلاف جاری خواتین کے دھرنے کے قریب 2موٹر سائکل سوار شر پسندوں نے کی ہوائی فائرنگ

نئی دہلی (انور حسین جعفری)
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی بھر میں جاری دھرنوں میں شاہین باغ اور جامعہ میں شرپسندوں کے ذریعہ مظاہرین پر فائرنگ کئے جانے کے بعد اب مشرقی دہلی کے سیلم پور جعفرآباد میں بھی فائرنگ کی گئی ہے۔ جعفرآباد میں جاری دھرنے کے قریب دو نامعلوم موٹرسائیکل سوار شر پسندوں نے فائرنگ کی۔ حالانکہ اس میں کسی کو نقصان نہیں ہوا ہے حملہ آوروں نے فائرنگ ہوا میں کئے تھے۔ لیکن اس واقعہ کے بعد علاقہ میں ماحول کشیدہ ہوگیا، جمعہ کا دن ہونے کے سبب اور واقعہ کی اطلاع ملنے پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔

وہیں پولیس اس معاملے کو سی اے اے، این آر سی مخالف دھرنے کی مخالفت سے جوڑ کر نہیں دیکھ رہی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ معاملہ ذاتی دشمنی کا لگتا ہے اور اس کا تعلق سی اے اے مخالف احتجاج سے نہیں ہے۔ تاہم کچھ مظاہرین نے یہ الزام لگایا ہے کہ جامعہ اور شاہین باغ کی طرح جعفرآباد کے سی اے اے مخالف مظاہرہ کو ہی ہدف بناکر گولی چلائی گئی ہے۔ جعفرآباد پولیس واقعہ کے بعد فوری طور پر موقع پرپہنچ گئی۔

سینئر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا CAA مخالف مظاہروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمیں شبہ ہے کہ یہ معاملہ ذاتی دشمنی کا ہوسکتا ہے۔ وہیں جس جگہ فائرنگ کی گئی وہ جگہ CAA مخالف مظاہرہ گاہ سے بمشکل 400 میٹر کی دوری پر ہے، جہاں خواتین گزشتہ ایک ماہ سے رات و دن شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔ عینی شاہدین مظاہرین کے مطابق دو بائک سوار مسلح افراد نے ہوا میں 3 راؤنڈ فائر کیا اور وہاں سے فرار ہو گئے۔ وہ بغیر نمبر پلیٹ کی بائک پر سوار تھے۔ مظاہرین نے کہاکہ ہماری دھرنا گاہ سے کچھ میٹر دور جانے کے بعد دونوں حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کر دی۔

بھلے ہی پولیس اس کو سی اے اے مخالف دھرنے کی مخالفت سے نہ جوڑ رہی ہو اور اسے ذاتی دشمنی کا کیس بتا رہی ہو، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مظاہرہ گاہ کے قریب بغیر نمبر پلیٹ کی بائک پر سوار دو مسلح افراد کس کو قتل کرنے آئے تھے، جبکہ یہاں خواتین کا دھرنا گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ جامعہ اور شاہین باغ میں بھگوا شر پسندوں کے ذریعہ گولیاں چلائے جانے کے بعد اب مانا جا رہا ہے کہ جعفرآباد بھی بھگوا شر پسندوں کے نشانے پر آگیا ہے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close