Khabar Mantra
اترپردیش

بحالی کیلئے ہائی کورٹ پہنچے ’مدرسہ انودیشک‘

سمیر چودھری
دیوبند:تقریباً گزشتہ دس سالوں سے اپنی بحالی کے لئے جدوجہد کرنے والے ’انودیشک اور مدرسہ انودیشکوں‘ نے راحت ملنے کے سبب اب انصاف کے لئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، ہائی کورٹ نے انودیشکوں کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے آئندہ چار ہفتوں میں صوبائی حکومت سے جواب طلب کیاہے، اس معاملہ کی آئندہ سماعت 31؍ جنوری 2023کو ہوگی۔
واضح ہو کہ سہارنپور کی تحصیل بہٹ کے باشندہ اسجد علی نے اور ان کے 9؍ ساتھیوںنے ہائی کورٹ میں اپنی بحالی کے لئے گزشتہ روز قاضی وکیل احمد ایڈوکیٹ کے ذریعہ سے ایک اپیل دائر کی تھی۔ جس میں کہاگیاہے کہ انہوں نے ’شکشا گارنٹی یوجنا‘ کے تحت ایک اپریل 2001ء سے 31؍ مارچ 2012ء اپنی تدریسی خدمات دی ہیں، اپیل میں بتایاگیاہے کہ بھٹہ پر کام کرنے والے بچوں،بے سہاران خاندانوں کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ اے آئی ای سینٹر بناکر چھ سے چودہ سال تک کی عمر کے بچوں کو یکجا کرکے انہیں تعلیم سے جوڑنے کاکام کیا ہے، لیکن حکومت نے اس اسکیم کو بند کرتے ہوئے ان کی طویل خدمات کو نظر انداز کردیاہے، جس کی وجہ سے ان کے خاندانوں کے سامنے روزی روٹی کامسئلہ کھڑا ہوگیاہے، جس کی وجہ سے انہیں عدالت سے رجوع کرناپڑاہے۔
درخواست میں یہ بھی کہاگیاہے کہ ’شکشا گارنٹی یوجنا‘ اور اے آئی ای مدرسہ کے تحت پرنسپل اور انودیشکوں اور مدرسہ انودیشکوں کے طورپر ان کی طویل خدمات کے مدنظر کسی بھی سرکار ی محکمہ میں ان کی تعلیمی استعداد کے اعتبار سے تنخواہوں کے ساتھ تقرری کئے جانے کے لئے احکامات جاری کئے جائیں۔
جسٹس آشوتوش سری واستو کے سامنے درخواست دہندگان کے وکیل نے عرضی داخل کرتے ہوئے کہاکہ ان تمام نکات سے متعلق ایک رٹ اس عدالت کی لکھنؤ بنچ کے سامنے 2018ء رٹ نمبر 37556؍ کی شکل میں دائر کی گئی تھی، جس کے ساتھ ساتھ مدعیان سے حلف نامے بھی مانگے گئے ہیں، انہوں نے بتایاکہ کہ موجودہ درخواست کے ساتھ بھی حلف نامے طلب کئے جاسکتے ہیں تاکہ مذکورہ تنازعہ کا حل کیا جاسکے۔ جسٹس آشو توش سری واستو نے پورے معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے اترپردیش حکومت کو چار ہفتوں کے اندر جوابی حلف داخل کرنے کا حکم دیاہے اور کہاکہ اس معاملہ کی آئندہ سماعت 31؍ جنوری 2023؍ کو ہوگی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close