Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

سینٹرل بینک میں 55لاکھ کاگھوٹالہ

محکمہ نے قصوروارافسران کو کیا نشان زد،ایک ہفتے کے اندر کارروائی کی رپورٹ طلب

(پی این این)

بھاگل پور:سرجن کے بعد ’دی بھاگل پورسینٹرل کوآپریٹیو بینک‘کی پانچ برانچوں میں گھوٹالہ ہوا ہے۔ بینک کے افسران اور اہلکاروں نے مل کر55لاکھ روپے کا غبن کیا ہے۔ خصوصی آڈٹ میں معاملہ سامنے آنے کے بعد قانونی کارروائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ کوآپریٹیوز کے رجسٹرار کی ہدایات کی روشنی میں ضلع کوآپریٹیو آفیسر نے 11افسران اور اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

محکمہ کی ہدایت پر دی بھاگل پور سینٹرل کوآپریٹیو بینک کے مائگرا کا خصوصی آڈٹ کرایا گیا۔جوائنٹ رجسٹرارتعاون کمیٹیوں بھاگل پور ڈویژن کے ذریعہ خصوصی آڈٹ رپورٹ محکمہ کو پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بھاگل پور کی دو شاخوں اور بانکا کی تین شاخوں میں مائگرا اکاو¿نٹ کے غبن کے بارے میں معلومات دی گئیں۔ رجسٹرار کی تعاون کمیٹیوں کے بہار کے رجسٹرار نے بھاگل پورسینٹرل کوآپریٹیو بینک کے منیجنگ ڈائریکٹر کو مجرم افسران اور اہلکاروں کی ایک فہرست بھجوا دی تھی اور انہیں ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔ رجسٹرار کے ذریعہ ارسال کردہ فہرست میں بانکا کی کٹوریا شاخ میں 30ہزار روپے ، شمبھو گنج میں ایک لاکھ 13ہزار 245روپے ، بھاگلپور ضلع کی شاہ کنڈ برانچ میں ایک لاکھ 49ہزار 126روپے اور بہپور برانچ میں 9لاکھ 66ہزار 792 روپے کل 54 لاکھ 90 ہزار 612 روپے کا گھوٹالہ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ نے مجرم افسران اور اہلکاروں کی ایک فہرست ارسال کی ہے جس میں ایف آئی آر درج کرنے کو کہا ہے۔ قصوروار افسران اور اہلکاروں میں کٹوریا برانچ کے اس وقت کے برانچ منیجر اروند کمار اور کنٹریکٹ اسسٹنٹ راجیش رنجن شمبھو گنج کے برانچ منیجر گور لال یادو اور اسسٹنٹ چندن یادو ، بیلہرکے برانچ منیجر ، شبھاش بھوشن سنگھ اور ماتحت ارون کمار اور جے ناتھ داس اور برانچ منیجر شامل تھے۔ شاہ کنڈ کی برانچ منیجر اشوک کمار اشوک اور روکڑپال وجے کمارسنگھ اور بہپور شاخ کے برانچ منیجر محمد شاہد عالم اور روکڑپال لکشمن جھا شامل ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ان میں سے کچھ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں اور کچھ دیگر شاخوں میں چلے گئے ہیں۔

دی بھاگل پورسینٹرل کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ بھاگل پور کے منیجنگ ڈائریکٹر سہ ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو آفیسر ایم زیڈ انصاری نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایک ہفتے میں کارروائی کی متعلقہ رپورٹس فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر نے بھاگل پور سینٹرل کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ کو مجرم افسر اور اہلکاروں کے علاوہ دیا۔ بھاگل پور کے تمام اسسٹنٹ منیجرز اور برانچ انچارج اور ہیڈ کوارٹر سطح سے معاون کوآپریٹیو افسر پون کمار بھاسکر اور دھرمیندر کمار رام کو ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اگست 2017 میں بھاگل پور ضلع میں سرجن گھوٹالہ بے نقاب ہوا تھا۔ اس گھوٹالے کی پہلی ایف آئی آر 7 اگست2017کو کلکٹریٹ کی نزارت برانچ نے دائر کی تھی۔ غیر قانونی نکاسی کا معاملہ اس اسکینڈل کے بے نقاب ہونے کے بعد دیگر محکموں میں ہونے والی تحقیقات کے بعد سامنے آیا۔ بھاگل پورسینٹرل کوآپریٹیو بینک بھاگلپور لمیٹڈ برانچ سے 60کروڑ روپے سے زائد کا غیرقانونی نکاسی ہوئی تھی۔رقم جنریشن وومن ڈیولپمنٹ کوآپریشن کمیٹی لمیٹڈ کے کھاتے میں منتقل کیا گیا تھا اس معاملے میں اس وقت کے منیجر ڈائریکٹر پنکج جھا اور ایک ریٹائرڈ افسر جیل میں ہیں۔ ڈیڑھ درجن سے زائد افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سماعت ہورہی ہے۔ سی بی آئی سرجن گھوٹالے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ بینک کے منیجنگ ڈائریکٹر کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک ارب 16کروڑ روپے کی ریکوری کے لئے درخواست دائر کی گئی ہے۔ جس میں سماعت ہونی ہے۔ افسران نے بھی سرجن اسکینڈل سے سبق نہیں لیا۔

ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بینک حکام اور اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد معطلی اور محکمانہ کارروائی کا عمل بھی شروع ہوسکتا ہے۔ رقم بھی برآمد کی جاسکتی ہے۔ غبن کے معاملے کے بعد افسران اور اہلکاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ بینک حکام نے بتایا کہ اس سے قبل بینک اکاو¿نٹ سے متعلق تفصیلات رجسٹر اور لیجر میں درج کی گئیں۔ کمپیوٹرائزیشن کا کام 2012-13سے شروع ہوا۔ کمپیوٹر پر رجسٹر اور لیجر کی تفصیلات اپ لوڈ کردی گئیں۔ آڈٹ کے دوران رجسٹر اور لیجر کی رقم میں ایک فرق پایا گیا۔ اسی رقم کے لئے مائگرا اکاو¿نٹ بنایا گیا تھا۔ کوآپریشن کمیٹیاں بہار کے رجسٹرار کی ہدایت پر عمل درآمدکیا گیا کہ وہ11 برانچوں کے11افسران اور اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ خصوصی آڈٹ میں تقریبا 55 لاکھ روپے کے غبن کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد محکمہ کو معلومات ارسال کی جائیں گی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close