Khabar Mantra
مسلم دنیا

کورونا ضابطوں کو نظر انداز کرنا پڑامہنگا

نئی دہلی: ہندوستان میں بھلے ہی کورونا بے ضابطگی کو اہمیت نہیں دیا جارہی ہے ۔پولیس کے ڈنڈے کے خوف کے علاوہ اور کوئی خوف ہی نہیں ہو لیکن بحرین میں کورونا گائڈ لائن کو نہیں ماننا اسے نظر انداز کرنا ایک جرم سمجھا جاتا ہے اور ملزم کو باقاعدہ جیل اور جرمانے کی سزا بھی ہوتی ہے۔لیکن ہمارے بر صغیر کے حضرت کو اپنی مرضی کے مالک ہوتے ہیں ۔غیر ملکوں میں بھی بہت سی چیزوں کو نظر انداز کرتے ہیں ۔

حیدرآباد میں کام کرنے والے امجد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے بھائی کو بحرین میں کورونا ضابطوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں اس کے بھائی خالد کو 3 سال کی سزا ہوگئی ہے ۔خالد کو یہ سزا فاسٹ ٹریک عدالت کی طرف سے کی گئی ہے۔ حیدرآباد میں مقیم شخص نے اپنے بھائی کو رہا کرنے کیلئے ٹوئیٹر کے ذریعہ وزارت خارجہ سے فریاد کی ہے۔

واضح ہو کہ بہار سے تعلق رکھنے والے 34 سال محمد خالد گزشتہ 8 برسوں سے بحرین میں کام کررہے ہیں،ان کے بھائی امجد اللہ خان حیدرآباد میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اب ٹوئیٹر پر اپنے بھائی کی رہائی کیلئے فریاد کی ہے اور اس معاملے کا تفصیلی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ بحرین کی عدالت نے کورونا میں بے ضابطگی پر ان کے بھائی خالد کے خلاف وہاں کے قانون کے مطابق3 سال کی سزا دی ہے۔ اس کے علاوہ پانچ ہزار بحرینی دینار یعنی 9.72 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ خالد کو گزشتہ دنوں بحرین عدالت سے سزا ہونے پر پورے گھرانے میں غم کا ماحول ہے ۔ٹوئیٹر یوزر امجد اللہ خان نے وزیر خارجہ جے شنکر کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میرے بھائی بہار کے محمد خالد کورونا پازیٹو ہونے پر بحرین میں 15 دنوں تک کورنٹائن رہے ،15 دن پورے ہونے کے بعد وہ کھانا خریدنے کیلئے اپنی بلڈنگ سے نیچے اترے تبھی ایک مقامی شہری نے ان کے ہاتھ پر الیکٹرانک ٹیکر دیکھا جو متاثرین کے ہاتھ میں ہوتا ہے چنانچہ اس نے اس کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کردیا ۔

پولیس نے اسے گرفتار کرلیا سیترا کیمپ لے گئی جہاں کی کورونا جانچ کی گئی جو نیگیٹو آئی۔ سیترا کیمپ میں ان کا ٹیکر ہٹادیا گیا ، انہیں کلین چٹ دی گئی پھر بھی انہیں عدالت کے ذریعہ سزا سنائی گئی ۔ بحرین کے قانون کے مطابق کوئی بھی کورونا متاثر بغیر ڈاکٹر کے سرٹیفکیٹ کے سڑک پر نہیں گھوم سکتا۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close