Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںمسلم دنیا

طالبان نے دئے بھارت سے دوستی کے اشارے

(پی این این) نئی دہلی:امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کا افغانستان میں دبدبہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ اطلاع کے مطابق وہ افغانستان کے آدھے سے زیادہ حصے پر قابض ہوچکاہے اور اس کا دبائو بڑھتا ہی جارہا ہے۔ جس کے پیش نظر افغانستان میں سرمایہ کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں تشویش میں ہیں۔

اس تشویش کو دور کرتے ہوئے طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہندوستان سمیت کسی بھی ملک کے اکنامک پروجیکٹ کو کسی بھی طرح کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔مگر اس کیلئے طالبان نے ایک شرط رکھی ہے ،شرط یہ ہے کہ بھارت سمیت تمام ممالک اشرف غنی حکومت کے ذریعہ کی جارہی گولہ باری کی حمایت بندکریں ،اگر ایسا ہوا تو افغانستان میں ان کے پروجیکٹ کو کسی بھی طرح کا خطرہ نہیں ہے۔ 

طالبان کے اس بیان پر ہندوستانی وزارت خارجہ نے اب تک کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے حالانکہ یہ پہلی بار ہے جب طالبان نے شرط کے ساتھ ہندوستان سے سمجھوتے کی بات کی ہے اور دوستی کا اشارہ دیا ہے۔ طالبان کا وفد ان دنوں ایران ،روس اور چین جیسے ممالک سے مذاکرات کررہا ہے اور انہیں اسی طرح کی تجویز بھی دے رہا ہے۔ ’دی ٹربیون‘مطابق یہ بیان طالبان کے وفد کے ایک رکن ذبیح اللہ مجاہد کا ہے جنہوں نے بیجنگ ، ماسکو اور تہران کا دورہ کیا ہے۔واضح ہو کہ ذبیح اللہ مجاہد کو عالمی میڈیا تک طالبان کے میسج کو پہچانے والے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی ملک کے ذریعہ افغانستان میں اقتصادی پروجیکٹ کو لیکر دھمکی نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی مخالفت کررہے ہیں ،ہم افغانستان میں سرمایہ کرنے والےممالک کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ دنوں پہلے چین کا دورہ کیا تھا اور ان سے خاص مطالبات میں ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ چین افغانستان کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری میں تعاون دے۔ایک انٹرویو میں ذبیح اللہ نے کہا کہ طالبان ہندوستان کو پاکستان کے چشمے سے نہیں دیکھتا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ طالبان اس خطہ کے ایک اہم ملک کے طور پر ہندوستان کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات کا خواہشمند ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close